پاکستان ڈے پریڈ اور پنجاب پولیس

جمعرات 25 مارچ 2021

Yasir Farooq Usman

یاسر فاروق عثمان

فوجی پریڈ کسی بھی ملک کے لیے دنیا کے سامنے اپنی عسکری صلاحیتوں کے مظاہرے اور مستقبل میں اپنے ارادوں کے متعلق دنیا کو بتانے کا ذریعہ ہوتی ہے۔ قدرت کی جانب سے کبھی کبھی یہ مواقع تاریخ کا دھارا موڑ دینے کا موجب بھی بن جاتے ہیں۔ امسال کون سے ملک کی فوجی پریڈ کس ملک کی تاریخ کا دھارا بدلتی نظر آرہی ہے ، اس کے بارے میں آپ کو کالم کے آخرمیں بتاوں گا۔

آگے چلنے سے قبل ہم  تاریخ کے اوراق پلٹیں تو افواج پاکستان اور قرارداد پاکستان میں ایک حسین مماثلت دکھائی دیتی ہے۔ اکیاسی سال قبل جب مسلمانان ہند کے لاہور میں عظیم مجمعے کے دوران قرارداد لاہور پیش کی گئی تو دیکھنے والوں کی جانب سے اسے قرارداد پاکستان کا نام دیا گیا۔ کیوں؟ وجہ صاف ظاہر تھی کہ دیکھنے والوں نے محسوس کر لیا تھا کہ اب مسلمان اپنا علیحدہ وطن حاصل کیے بغیر نہیں رہیں گے اورپھر دنیا نے 14 اگست 1947 کو پاکستان معرض وجود مِں آتے دیکھا۔

(جاری ہے)

پاکستان کے قیام کے ساتھ ہی افواج پاکستان نے ناپید وسائل کے ساتھ کامیابی سے دفاع وطن کا فریضہ سنبھالا اور نامساعد حالات کے باوجود ملکی دفاع اسقدر مضبوط کر دیا کہ پاکستان جلد ہی مسلم امہ کے لیے دفاعی چہرہ بن گیا۔ فوجی حکام کی دوراندیشی اور سیاسی قیادت کی اعانت کی بدولت پاکستان جلد ہی دنیا بھر کی بہترین عسکری ٹیکنالوجیز میں کامیابی کے جھنڈے گاڑتے ہوئے ایک ایٹمی ملک بن گیا۔

23 مارچ 1940 کو جس عزم سے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے لیے قرارداد پیش کی گئی، اسی جذبے کے تسلسل میں افواج پاکستان ہر سال اس دن کو یوم پاکستان کی مناسبت سے منانے کا اہتمام کرتی ہیں اور اس موقع پر نہ صرف دنیا کے سامنے وطن عزیز کی عسکری صلاحیتوں کا عملی مظاہرہ کیا جاتا ہے بلکہ آئندہ کے عزائم کا بھی اظہار کیا جاتا ہے۔ کسی بھی ملک کی مضبوط فوج اس کی سالمیت کی ضامن ہوتی ہے۔

پاک فوج کس طرح اسلام کے قلعے پاکستان کی کثیرالجہت طور پر حفاظت کر رہی ہے، اس کے متعلق میں اپنے آئندہ کالم میں بات کروں گا۔ سردست میں قارئین کو بتانا چاہتا ہوں کہ امسال 2021 میں پاکستان ڈے پریڈ دووجوہات کی بناء پر منفرد حیثیت کی حامل ہے۔ اس پریڈ کو منفرد بنانے والی پہلی بات تو 23 مارچ کو شدید خراب موسم ہونے کے باوجود 25 مارچ کو پریڈ کا انعقاد ہے ۔

شاید 23 مارچ کو طوفانی بارش کی صورت میں قدرت نے افواج پاکستان کے عزم و استقلال کا امتحان لینا تھا۔ یہ نہایت آسان تھا کہ خراب موسم کی وجہ سے پریڈ منسوخ کر کے جوان اپنے گھروں کی راہ لیتے اور آرام کرتے لیکن ایک ایسے وقت میں جبکہ پاکستان کے دشمن یہ سمجھ رہے تھے کہ شاید معاشی حالات، اندرونی سیاسی خلفشار اور کرونا کی آفت سے خدانخواستہ پاکستان کو آسان ترنوالہ بنایا جا سکتا ہے تو پاکستان کے ان جانبازوں نے ضروری سمجھا کہ پریڈ کو منسوخ کرنے کی بجائے 2 دن مزید کھلے آسمان کی سختیاں برداشت کرکے 25 تاریخ کو پریڈ کرکے عسکری صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا جائے اور دنیا کو پیغام دیا جائے کہ پاکستانی افواج ہر دم تیار اور چوکنا ہیں۔

امسال یوم پاکستان پر افواج پاکستان کی پریڈ اس لحاظ سے بھی منفرد ہے کہ اس میں پہلی بار پنجاب پولیس کا دستہ بھی شامل ہوا۔ یہی نہیں بلکہ حتمی پریڈ سے چند دن قبل ریہرسل کے دوران تمام فارمیشن کمانڈروں کے اتفاق رائے سے پنجاب پولیس کے دستے کی پریڈ کو اول قرار دیا گیا۔ پریڈ میں پولیس کے دستے کی شمولیت اور مہارت میں اول آنے سے واضح دکھائی دیتا ہے کہ اب پولیس کی تربیت بھی افواج پاکستان کے خطوط پر ہو رہی ہے اور گذشتہ کچھ عرصے سے بہتر ہوتی ہوئی پولیس مستقبل قریب میں افواج پاکستان کی طرح اعلی پیشہ ورانہ مہارتوں کے ذریعے اندرونی امن و سلامتی کو مستحکم کرنے اور سماج کے ناسوروں کو اکھاڑنے کے لیے پاک فوج کی طرز پرانتہائی فعال کردار کرتی نظر آئے گی۔

ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلی سطح پر یہ ضروری سمجھا گیا ہے کہ پاکستان کو مضبوط بنانے کے لیے اندرونی امن کے بنیادی ذمہ دار پولیس کے ادارے کواعلی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور ضروری وسائل سے لیس کرنا ضروری ہے اورپنجاب پولیس کے دستے کو پریڈ میں شامل کرکے جرائم پیشہ عناصر کو یہ پیغام دینا مقصود ہے کہ اب پہلے سے زیادہ مستعد اور پیشہ ورانہ مہارت کی حامل پولیس فورس کے ذریعے آہنی ہاتھوں سے انکی بیخ کنی کی جائے گی ۔

اس عزم کی ٘مثال گذشتہ کچھ عرصے کے دوران راولپنڈی پولیس کی جانب سے ضلع بھر میں جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف اپنائی گئی موثر حکمت عملی ہے جس کے نتیجے میں قبضہ مافیا، منشیات فروشوں ،بھتہ خوروں اور غنڈہ گرد عناصر کی واضح طور پر بیخ کنی ہوئی اور شہری سطح پر پولیسنگ کو بہترین قرار دیتے ہوئے راولپنڈی پولیس کے لیے اعلی سرکاری اعزاز کا مطالبہ کیا گیا۔

خراب موسمی حالات کے باوجود 25 مارچ کو پریڈ کے انعقاد اور پہلی بار پولیس دستے کی اس پریڈ میں شمولیت کی بناء پر ہم کہہ سکتے ہیں کہ امسال پاکستان میں ہونے والی فوجی پریڈ پاکستان کا پرچم سربلند رکھنے کے لیے نہ صرف پاکستانی فوج کے چٹانی عزم کو ظاہر کرتی ہے بلکہ مستقبل میں پاکستان کے اندر پولیس کے موثر کردار کی بھی نشاندہی کر رہی ہے۔ اس مشترکہ پریڈ میں ایک قوم ایک منزل کے نعرے کے ذریعے دنیا کو پیغام دیا جا رہا ہے کہ قوم کی طاقت کے ساتھ پاکستان کے تمام ادارے ایک صفحے پر اور اندرونی و بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

آئیے اس یوم پاکستان پر عہد کریں کہ ہم ایک قوم بن کر ایک منزل یعنی پاکستان کے استحکام کے لیے اپنی اپنی حیثیت میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے تاکہ آئندہ آنے والی نسلوں کو ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان مل سکے ۔ پاکستان زندہ باد۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :