Live Updates

ریاست کے دونوں اطراف کشمیری قیادت مل کر سیز فائر لائن پر مارچ کا اعلان کرے ، عبدالرشید ترابی

وزیر اعظم عمران خان سارے سٹیک ہولڈرز ، سیاسی قیادت اورحریت کانفرنس سے مل کر قومی کشمیر پالیسی کا احیاء کریں ، کنوینر کل جماعتی حریت کانفرنس

منگل 18 ستمبر 2018 19:34

باغ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2018ء) کنونیئر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل ممبر قانون ساز اسمبلی عبد الرشید ترابی نے کہا ہے کہ ریاست کے دونوں اطراف کشمیری قیادت مل کر سیز فائر لائن پر مارچ کا اعلان کرے ، وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر انٹرنیشنل کشمیر کانفرنس کی میزبانی کریں ، وزیر اعظم پاکستان عمران خان سارے سٹیک ہولڈرز ، سیاسی قیادت اورحریت کانفرنس سے مل کر قومی کشمیر پالیسی کا احیاء کریں ،نریندر مودی نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانیت کے قتل عام اور ڈیڈ باڈیز کی بے حرمتی کی تاریخ رقم کر دی ہے ، عالمی برادری مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہونے والے مظالم پر خاموش تماشائی نہ بنے ہندوستان اور اسرائیل ساری دنیا میں انسانی حقوق سلب کر رہے ہیں ، سرچ آپریشن کے نام پر مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کا جینا دو بہر کر دیا گیا ہے ، قابض افواج نے مظالم کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں لیکن اس کے باوجود مقبوضہ کشمیر کا نوجوان بیدار ہو چکا ہے اور وہ اس تحریک کی قیادت کر رہا ہے ، وزیر اعظم عمران خان مسئلہ کشمیر پر نائب وزیر خارجہ کا تقرر کر کے انہیں کشمیر پر فوکل پرسن رکھیں ، حریت کانفرنس سے مشاورت کر کے بڑے مارچ کا اعلان کیا جائے ،وزیرا عظم راجہ فاروق حیدر نے جماعت اسلامی سے جو وعدے کیے وہ پورے نہ ہوئے لیکن ہم انکے اچھے اقدامات NTS،پبلک سروس کمیشن کو سراہتے ہیں ،اپوزیشن تبدیلی کی پوزیشن میں نہیں ہے کوئی بھی تبدیلی ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی ہی لا سکتی ہے ، مرکزی حکومت آزاد کشمیر میں عدم استحقام کے کسی منصوبے کا حصہ نہ بنے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر انکے ہمراہ قائمقام امیر جماعت اسلامی ضلع باغ حاجی افراہیم ،خورشید چغتائی ،سید فاروق شاہ ،آزاد طارق ،لیاقت انور اور دیگر بھی موجود تھے ،عبد الرشید ترابی نے کہا کہ13ویں آئینی ترمیم بڑی پیش رفت ہے ،وفاقی حکومت نے یکطرفہ جو کمیٹی بنائی ہے اس پر وزیر اعظم پاکستان سے کہنا چاہتے ہیں کہ بیورو کریسی کے جھانسے میں نہ آئیں کچھ بیورو کریٹس نے کشمیر کونسل کو چراہ گاہ سمجھا ہوا تھا اور تمام فنڈز اللوں تللوں میں خرچ ہوتے تھے ،وزیر اعظم پاکستان آئینی ترامیم کے حوالے سے آزاد کشمیر کی سیاسی لیڈر شپ سے مکالمہ کریں ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے بجٹ پر کوئی کٹ نہ لگائی جائے ، عبد الرشید ترابی نے سوال کے جواب میں کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے قائدین کو چیزیں متنازعہ نہیں بنائی چاہیے سیاسی استحکام ہونا چاہیے ،فاروق حیدر نے جو وعدے کیے وہ پورے نہیں ہوئے اس کے باوجود ہم چاہتے ہیں کہ سیاسی استحکام قائم رہے،وزیرا عظم اپنی پارلیمانی پارٹی ،کابینہ اور دوستوں کو مطمئن رکھیں ،سوالوں کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن تبدیلی کی پوزیشن میں نہیں ہے جب بھی کوئی تبدیلی آئی تواس کی مثال گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے والی مثال ہو گی ،اپوزیشن اپنے لوگوں کو خوش رکھنے کے لیے امید دلانے کے لیے ماحول بنا رہی ہے وزیر اعظم آزاد کشمیر کو پارلیمانی پارٹی اور اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لینا چاہیے انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیر اعظم کی کابینہ سے بڑھ کر انکو سپوٹ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان اور آزاد کشمیر میں عوام پر کسی ٹیکس کے حق میں نہیں ہیں ،انہوں نے کہاکہ 20ہزار بچے سالانہ یونیورسٹیوں سے فارغ ہو رہے ہیں ان کے لیے ہمیں منصوبہ بندی کرنی ہے، ایک اور سوال کے جواب میں عبد الرشید ترابی نے کہا کہ وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر سارا کام بیورو کریسی پر نہ چھوڑیں بلکہ گورننس قائم کرنے کے لیے از خود تمام اضلاع میں اپنا مانیٹرنگ نظام بنائیں ،بیورو کریسی کے منہ زور گھوڑے پر کاٹھی باندھی جائے،بلدیاتی الیکشن کے لیے ہوم ورک جاری ہے،آزاد کشمیر میں 4نئے حلقے بننے ہیں،ہر ضلع کی خواہش ہے کہ ان کا اضافی حلقے بنے،باغ کے اندر ایک اضافی حلقہ بننا چائیے جس کی ہم حمایت کرتے ہیں۔

۔۔راٹھور
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات