مچھ میں دہشت گردی کے واقعہ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر اہل کشمیر کی دل بھی لواحقین کی طرح چھلنی ہیں،سردار مسعود خان

ہزارہ کمیونٹی کو یقین دلاتے ہیں مشکل کی گھڑی میں آزادکشمیر کی حکومت اور عوام اُن کیساتھ ہیں ،ہر قسم کا تعاون کرنے کیلئے تیار ہیں،صدر آزاد جموں وکشمیر

بدھ 13 جنوری 2021 15:10

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2021ء) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بلوچستان کے علاقہ مچھ میں دہشت گردی کے واقعہ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اہل کشمیر کی دل بھی اس سانحہ میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کی طرح چھلنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سانحہ مچھ کے شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرنے لئے کوئٹہ آکر ہزارہ کمیونٹی کو یقین دلاتے ہیں کہ مشکل کی اس گھڑی میں آزادکشمیر کی حکومت اور عوام اُن کے ساتھ ہیں اور اُن سے ہر قسم کا تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں۔

یہ بات انہوں نے گورنر ہائوس کوئٹہ میں مجلس وحدت المسلمین کے رہنما ء اور سابق صوبائی وزیر قانون آغا سید محمد رضا کی قیادت میں سانحہ مچھ کے شہداء کے لواحقین کے بائیس رکنی وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

وفد میں مجلس وحدت المسلمین کے سیکرٹری جنرل ارباب لیاقت علی، شہداء کمیٹی کے ارکان امان اللہ، اویس خان کے علاوہ شہداء کے قریبی لواحقین بھی شامل تھے۔

صدر آزادکشمیر نے سانحہ مچھ کے سوگوران سے اظہار تعزیت کیا اور اس سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ پاکستان میں ہزارہ کمیونٹی ایک پرامن اور محب وطن لوگوں کی کمیونٹی ہے جنہوں نے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میںہمیشہ اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مچھ میں ہونے والے دردناک واقعہ نے پورے ملک کو ہلا دیا اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ محض چند افراد کا قتل نہیں بلکہ پوری انسانیت کا قتل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہزارہ کمیونٹی کے وفد کی درخواست پر آزادکشمیر کے تعلیمی اداروں میں ہزارہ کمیونٹی کے طلبہ کے لئے الگ نشستیں مختص کرنے اور انہیں وظائف دینے کے حوالے سے مطالبہ پر غور کریں گے اور اس سلسلے میں اپنے وسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ اس موقع پر اپنی گفتگو میں ہزارہ کمیونٹی کے وفد کے سربراہ آغا سید محمد رضا نے صدر آزادکشمیر کو بتایا کہ مچھ کا واقعہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ ہزارہ کمیونٹی ایک عرصے سے دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔

اس سے پہلے کمیونٹی کے سکولوں ، کالجوں، شادی بیاہ کی تقاریب حتی کے ہسپتالوں پر بھی حملے کر کے کمیونٹی کے بے گناہ لوگوں کو پاکستان اور افغانستان میں نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ کمیونٹی کوسافٹ ٹارگٹ سمجھ کر ہمیشہ نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم داعش ہو یا بھارت کی خفیہ دہشت گردی سب کا ہدف ایک ہے اور وہ ہدف پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کا ازلی اور ابدی دشمن ہے جس کے ناپاک ارادے اور مذموم منصوبے کسی پاکستانی کی نظر سے اوجھل نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی یہ کوشش ہے کہ وہ دہشت گردانہ کاروائیاں کر کے ایک جانب پاکستان اور ایران کے درمیان بد اعتمادی کی فضا پیدا کرے اور دوسری جانب پاکستان کی معاشی ترقی کے لئے انتہائی اہم منصوبے سی پیک کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرے لیکن ان شا اللہ بھارت اپنے ان ناپاک ارادوں میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔

آغا سید محمد رضا نے کہا کہ بھارت کو یہ خدشہ ہے کہ اگر سی پیک کا منصوبہ کامیاب ہو گیا تو وہ خطہ کی دو ایٹمی طاقتوں پاکستان اور چین کے درمیان انتہائی مشکلات کا شکار ہو جائے گا اور وہ یہ بھی نہیں چاہتا کہ سی پیک کی وجہ سے پاکستان ایک مضبوط معاشی قوت بن کر ابھرے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی عوام اور ہزارہ کمیونٹی میں مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظلم و بربریت اور اس کی فوج کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے مظلوم اور محصور کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ اس موقع پر صدر آزادکشمیر نے سانحہ مچھ کے لواحقین سے علیحدہ علیحدہ اس واقعہ کے حوالے سے معلومات حاصل کیں اور اُن سے گہری تعزیت کا اظہار کیا۔