Live Updates

اداروں کے آ ئینی حدود میں رہ کر کام کرنے سے ملکی ترقی ممکن ہو گی،ملک مزید تجربات کا متحمل نہیں ہو سکتا، سینیٹر رضا ربانی

جمعہ 10 مارچ 2023 17:07

اداروں کے آ ئینی حدود میں رہ کر کام کرنے سے ملکی ترقی ممکن ہو گی،ملک ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مارچ2023ء) چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے دستور پاکستان گولڈن جوبلی تقریبات و سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ اداروں کے آ ئینی حدود میں رہ کر کام کرنے سے ہی ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا،ملک مزید تجربات کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز یہاں پارٹی کے سنٹرل سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب و میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا۔

اس موقع پر چودھری منظور احمد ،رانا فاروق سعید،سید حسن مرتضی،بیرسٹر مسعود کوثر،چوہدری اسلم گل ،ثمینہ خالد گھرکی،احمد جواد فاروق رانا،میاں ایوب، فیصل میر،نایاب جان اورعائشہ چو ہدری سمیت دیگر پارٹی کارکنان کی کثیر تعداد موجود تھی۔ سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات میں1973 کا آئین واحد عنصر ہے جو ملک کو کٹھن صورتحال سے نکال سکتا ہے،آئین ہی صوبوں کو اکٹھا رکھ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے کبھی الیکشن سے فرار اختیار نہیں کیا،الیکشن جب بھی ہوں پیپلز پارٹی بھر پور انداز میں شرکت کر یگی،پورے ملک میں ایک ہی وقت میں الیکشن کا انعقاد زیادہ بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1973کا آئین ملک کی تمام اکائیوں کو آ پس میں جوڑتا ہے،آئین پر عمل درآمد سے ہی ملکی مسائل کاحل ممکن ہے،پاکستان کو اکھٹا رکھنا ہے اور انشاء اللہ قیامت تک اس نے قائم و دائم رہنا ہے۔

رضا ربانی نے کہا کہ ملک میں نیا آئین آیا تو موجودہ وفاق کی شکل باقی نہیں رہے گی،وفاق کی تمام اکائیوں اور سیاسی جماعتوں نے 73 کا آئین تسلیم کیا،مارشل لا کے باوجود کوئی بھی 73 کے آئین کو ختم نہیں کر سکا۔ انہوں نے کہا کہ 73 کاآئین وفاق کو اکھٹا رکھنے کی واحد ضمانت ہے،تمام مسائل اور مختلف آرا کے باوجود 73 کے آئین نے سب کو اکھٹا کر کے رکھا ہے،وفاق کو 73 کا آئین ہی متحد رکھ سکتا ہے،پاکستان کسی نئے تجربے کا متحمل نہیں ہو سکتا،73 کے آ ئین کے علاوہ کوئی اور راستہ اپنانے سے وفاق پر منفی اثرات مرتب ہونگے لہذاہر ادارہ آئین کے مطابق اپنا کردار ادا کرے ۔

انہوں نے کہا کہ گولڈن جوبلی کے موقع پر عوام کو آئین پاکستان کے متعلق آگاہی دینے کی ضرورت ہے، دستور پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریبات پوراسال منائی جائینگی،پہلی تقریب اسلام آباد،دوسری کراچی میں ہو ئی جبکہ تیسر ی تقریب 25مارچ کو الحمرا ہال لاہور میں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات اکھٹے ہوں تو یہ زیادہ بہتر ہو گا،پیپلز پارٹی نے کبھی بھی الیکشن سے فرار حاصل نہیں کیاجب بھی الیکشن ہوں، پیپلز پارٹی بھر پور انداز میں شرکت کریگی، پارٹی نے الیکشن کے حوالے سے امیدواروں سے درخواستیں طلب کر لی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دو اسمبلیوں کو تحلیل کر دیا گیاجس سے ملک کی صورتحال عجیب ہو چکی ہے،پنجاب اور کے پی کے الیکشن پرانی مردم شماری اور دیگر کے نئی مردم شماری پر ہونگے۔سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے عمران خان کی گرفتاری کی مخالفت کی ہے، اگرکسی پر کرپشن کے کیسز ہیں تو قانون کے مطابق اس کی گرفتاری ہونی چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں سینیٹررضا ربانی نے کہا کہ ملک میں انصاف کا دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے، واقعہ کو رونما ہوئے کئی سال گزر چکے ہیں لیکن بھٹو قتل کیس کا ٹرائل شروع نہیں ہو سکا ،سپریم کورٹ سے ا پیل ہے کہ بھٹو قتل کیس کی شنوائی کی جائے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کبھی بھی قومی سلامتی اور مفاد کیخلاف اقدام اٹھانے پر تیار نہیں ہو گی، پیپلز پارٹی نے آمریت کیخلاف ہمیشہ اصولی موقف رکھا ہے ،پارلیمنٹ،ایگزیکٹو اور عدلیہ کو مضبوط کر کے فعال وفاق سامنے آ سکتا ہے۔رضا ربانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی ورکر کی موت کی مذمت اور انکے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کر تی ہے،ہم نہیں چاہتے کہ کسی سیاسی جماعت اور ورکر کیساتھ ا یسا ہو۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے ڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری فیصل میر نے کہا کہ اعتزاز احسن کی ریڈ لائن گزشتہ 40برس سے تبدیل ہوتی آ رہی تھی،آج کل ان کی ریڈ لائن عمران خان ہیں،اعتزاز احسن نے ایک مرتبہ پھر پیپلز پارٹی کی کمر میں چھرا گھونپا ۔انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل سے اپیل ہے کہ اعتزاز احسن کی رکنیت ختم کی جائے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات