پاکستان کے امن و استحکام پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، پاکستان ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن کے وعدے پر قائم ہے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 9 اگست 2023 23:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2023ء) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کے امن و استحکام پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، بھارت کے ساتھ تعلقات پر پاکستان کا موقف واضح اور مستقل ہے کہ جب تک وہ اپنے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے بارے میں 2019 کی غیر قانونی اور یکطرفہ کارروائیوں کو منسوخ نہیں کرتا اس کے ساتھ بامعنی مصروفیت کی کوئی گنجائش نہیں ہے، پاکستان ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن کے وعدے پر قائم ہے، پاکستان بلاک پالیٹیکس میں دلچسپی نہیں رکھتا۔

بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے نہ صرف بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ معاہدوں کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ نے اپنے دور حکومت کے دوران وزارت خارجہ کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے ہوئے کہا کہ پاکستان کے لیے بھارت کے ساتھ بامعنی طور پر مشغول ہونے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

وزیر خارجہ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں شرکت کے لیے بھارت کے شہر گوا میں پاکستان کا موقف پیش کرنے کے لیے گئے اور وہاں پاکستان کے موقف کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں اپنی شرکت سے جہاں انہوں نے پاکستان کا موقف واضح طور پر پیش کیا وہیں بھارت بیک فٹ پر چلا گیا اور بھارت نے ایس سی او سربراہان مملکت کا اجلاس آن لائن منعقد کیا۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارت میں ہونے والے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کی قومی ٹیم کو بھیجنے کے بارے میں کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ سیاست اور کھیلوں میں فرق ہونا چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اب بھی ٹیم کے بارے میں سیکیورٹی خدشات لاحق ہیں، قومی ٹیم کی سیکورٹی پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا، آئی سی سی اور بھارت کو اس سے آگاہ کیا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بلاک پالیٹیکس میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ افغانستان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں زمینی حقائق کی بنیاد پر کچھ رائے قائم کی جا رہی ہے، اگر وہ خود کو سفارتی طور پر تسلیم کرنا چاہتے ہیں تو افغان عبوری حکومت کو بین الاقوامی خدشات کو دور کرنا ہوگا، لیکن اگر وہ اپنے بیانات پر عمل کرتے رہے تو اس سے پیچیدگیاں پیدا ہوں گی اور افغان عوام نقصان اٹھاتے رہیں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ سقوط کابل کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا، اس مسئلہ سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور مشغولیت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان قیادت کے ساتھ رابطے میں ہے، خواتین کی تعلیم کے معاملے کے بارے میں پاکستان کا موقف بہت واضح ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پہلی بارپاکستان، چین اور افغانستان کے درمیان سہ فریقی اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں انہیں دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان اور چین کے تحفظات کا احساس دلایا گیا، انہوں نے کہا کہ وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے بھی افغانستان کا دورہ کیا تھا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ او آئی سی کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے اقوام متحدہ میںخواتین کی تعلیم کے بارے میں کانفرنس میں خواتین کے حقوق کے لیے پاکستان کے اقدامات کو اجاگر کیا۔ اس تقریب نے او آئی سی کے رکن ممالک کو خواتین کے حقوق کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو دنیا کو دکھانے کے قابل بنایا جس سے مسلم دنیا کے بارے میں منفی تاثر کو دور کرنے میں بھی مدد ملی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی لعنت سے متاثر ہونے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔ وزیر خارجہ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ سفارتی محاذ پر گزشتہ 16 ماہ کے دوران ڈیمیج کنٹرول کے ساتھ آگے بڑھے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے مختلف ملکوںکے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے خارجہ پالیسی میں تسلسل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے سفارتی معاملات کو عوام کے مفاد کے لیے چلایا جانا چاہیے۔

روس یوکرین تنازع کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اس مسئلہ کا پرامن حل چاہتا ہے، اس مسئلہ کو سفارت کاری سے حل کیا جانا چاہئے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دونوں ممالک کے عوام کے باہمی فائدے کے لیے پاکستان ایران گیس پائپ لائن کے لیے پرعزم ہے۔ قبل ازیں وزیر خارجہ نے سفارتی محاذ اور عالمی فورمز پر اپنی وزارت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ، یورپ اور برطانیہ کے ساتھ دوطرفہ اور کثیرالجہتی بات چیت کے ذریعے منسلک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے پاکستان کا نام نکلنا اور جنیوا کانفرنس کی میزبانی پاکستان کے لیے نمایاں کامیابیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویزا کی سہولت سمیت سائنس و ٹیکنالوجی میں تعاون کے نتیجے میں پاکستانیوں کے لیے بیرون ملک ملازمتوں کے دروازے کھل گئے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اپنے دور اقتدار میں انہوں نے کشمیر کے بنیادی مسئلہ پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا اور ہر فورم پر کشمیر کے مظلوم عوام کی موثر وکالت کی۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ایک مستقل جزو رہا ہے، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے اسلامو فوبیا اور قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی کوششوں سے قرارداد منظور کی۔

وزیر خارجہ نے گزشتہ سال کے سیلاب کے دوران پاکستان کی مدد کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سندھ میں سیلاب سے متاثرہ افراد کو 20 لاکھ گھر فراہم کریں گے، اس قدرتی آفت میں بڑی تعداد میں تعلیمی ادارے اور سڑکوں کا نیٹ ورک بھی متاثر ہوا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ وزارت خارجہ کو فعال بنانے اور اس کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے وزارت میں 51 مختلف اصلاحاتی اقدامات کئے گئے ہیں۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت نے اپنے دور اقتدار میں اندرونی سیاسی و معاشی چلینجز سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ سفارتی سطح پر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت سنبھالی تو خارجہ پالیسی دباو¿ کا شکار تھی، پاکستان کو درپیش چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، حکومت سنبھالنے سے قبل پاک چین تعلقات مسائل کا شکار تھے، سی پیک کو بحال کیا اور اس کی 10 سال تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات اور رابطوں میں اضافہ ہوا ہے اور چین کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان وقت سے پہلے فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلا، فیٹف کے حوالے سے سب سے زیادہ کام وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن کے وعدے پر قائم ہے، پاکستان کا مستقبل پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے منسلک ہے، پاکستان اس منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ عرصہ میں یوکرین اور بیلا روس کے وزرائے خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا، یوکرین کے معاملے پر ہمارا مو¿قف واضح ہے کہ اس مسئلہ کا سفارتکاری سے حل تلاش کیا جانا چاہئے۔