خطے میں پائیدار امن کے لیے اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے،جلیل عباس جیلانی

پاکستان کشمیریوں کی سیاسی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا ، تمام ممالک کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی تعلقات کے خواہاں ہیں

بدھ 30 اگست 2023 20:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اگست2023ء) نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے،پاکستان کشمیریوں کی سیاسی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا ،پاکستان تمام ممالک کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے ۔ میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر خارجہ نے کہا اقتصادی مفادات کا حصول خارجہ پالیسی کا حصہ ہے ۔

پاکستان قطر سمیت جی سی سی ممالک سے بڑی سرمایہ کاری کی توقع کر رہا ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام کو جاری رکھنا نگران حکومت کی ترجیح ہے۔ امریکہ کے ساتھ بات چیت میں پاکستان کے اندر صاف اور شفاف انتخابات پر بات ہوئی۔

(جاری ہے)

نگران وزیر خارجہ نے کہا عام انتخابات کے حوالے سے کوئی بیرونی دباؤ نہیں ہے،تاہم عام انتخابات آئین کے مطابق ہوں گے۔ نگران وزیر خارجہ نے کہا چین پاکستان کا دوست ملک ہے، پاکستان چین کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔

بھارت کے ساتھ پانچ اگست 2019 کے بعد سے تعلقات زیادہ خراب ہیں۔ بھارت پاکستان سمیت اپنے ملک کے اندر بھی اقلیتوں کے لیے خطرناک ہندتوا پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر کے حل سمیت سرکریک، سیاچن اور آبی مسائل پر بات چیت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا امریکہ ،برطانیہ اور عرب ممالک سمیت دیگر ممالک کے سفارت کاروں سے ہونے والی ملاقاتوں میں چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کے معاملے پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔

مختلف ممالک کے درمیان آپس میں ایک دوسرے کے داخلی امور ؛پر گفتگو نہ کرنے کی انڈرسٹینڈنگ موجود ہوتی ہے۔ وزیراعظم بننا یا نہ بننا الگ بات ہے لیکن پاکستان کے لیے وزیر خارجہ کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کا موقع ملنے پر مطمئن ہوں۔ مجھے نگران وزیر خارجہ بنائے جانے کی خبر ٹیلی فون پر نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے دی تھی۔ نگران وزیر خارجہ نے کہا پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت میں اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان کے راستے یومیہ 1800 سے لے کر 2ہزار کنٹینر جا رہے ہیں۔ پاکستان کے راستے جانے والے ان کنٹینرز میں سے کچھ روس کے لیے اور کچھ وسط ایشیائی ریاستوں کے لیے ہیں جبکہ زیادہ تر کنٹینرز افغانستان کے لیے جا رہے ہیں۔ دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے افغان حکومت کے ساتھ مسلسل رابطہ ہے۔ نگران وزیر خارجہ نے کہا ائندہ ماہ اقوام متحدہ کے اجلاس میں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی تقریر سمیت سائیڈ لائن پر ملاقاتوں کی تیاری کی جا رہی ہے۔

اقوام متحدہ میں وزیراعظم کی تقریر میں مسئلہ کشمیر اور اقتصادی ترجیحات کا ذکر ہوگا۔ جلیل عباس جیلانی نے کہا ٴہم روس یوکرین تنازعہ کا پر امن حل چاہتے ہیں۔ یورپی یونین کی طرف سے پاکستان کو تجارت میں دی جانے والی رعایتوں کے لیے شکر گزار ہیں۔ نگران حکومت سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر سمیت دیگر ممالک سے سرمایہ کاری لائے گی۔۔