پشتونخواملی عوامی پارٹی کے زیر اہتمام خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کی شہادت کی 50ویں برسی کی مناسبت سے جلسہ منعقد

اتوار 3 دسمبر 2023 23:35

a5کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2023ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے زیر اہتمام خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کی شہادت کی 50ویں برسی کی مناسبت سے مرکزی جلسہ عام ایوب سٹیڈیم کوئٹہ میں منعقدہوا۔ اس عظیم الشان جلسہ عام سے پارٹی کے مرکزی وصوبائی رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کو ان کی قومی، سیاسی، جمہوری، ادبی، صحافتی، پشتوزبان سمیت تمام خدمات اور لازوال جدوجہد وقربانیوں پر زبرست خراج عقیدت پیش کیا۔

جلسہ عام سے پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین عبدالرؤف لالا، مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال، مرکزی سیکرٹری اطلاعات طالیمند خان، مرکزی سیکرٹری نواب ایاز خان جوگیزئی، صوبائی صدر خیبر پشتونخوا ڈاکٹر محمد علی، نائب صدر میر کلام وزیر، صوبائی سیکرٹری ملک ہارون ایڈووکیٹ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنوبی پشتونخوا سردار امجد ترین نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

جبکہ درویش کاکڑ اور رضاء شیدا نے ترنم سے نظم پیش کیئے۔ مقررین نے کہا کہ پارٹی سے خارج کردہ لوگوں نے اپنے ذاتی انا کی خاطر قومی تحریک سے غداری کی۔ خان شہید کی بنائی گئی پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی پر صرف اور صرف خان شہید کے پیروکاروں کا حق ہے اور وہ پیروکار محمود خان اچکزئی کی قیادت میں متحد ہیں۔خان شہید نے جو قربانیاں پشتون قوم کیلئے دیں ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں اور آج بھی پشتونوں کیلئے جو چالیں چلائی جارہی ہیں ان کے سامنے پشتونخوا میپ کے کارکنان سینہ سپر ہوکر کھڑے ہیں جن لوگوں کو پشتونخوا کے توڑنے کا ٹاسک دیا گیا تھا تاریخ انہیں معاف نہیں کریگی پشتون دشمن قوتوں کا خیال تھا کہ پشتونخوا میپ کو ٹکڑوں میں تقسیم کرکے انکی عوامی طاقت کو تقسیم کے ذریعے ختم کرینگے لیکن آج کارکنوں نے ثابت کردیا کہ پشتونخوا وطن کے عوام سیاسی طور پر باشعور ہوچکے ہیں اور وہ دشمن کی ہر چال کو اور ہر سازش کو وقت سے پہلے ہی بھانپ لیتے ہیں کہ پشتونوں کو انتظامی طور پر تقسیم کے بعد انکی سیاسی تقسیم کے فارمولے پر عمل کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ خان شہید کے پشتون قوم پر لاتعداد احسانات ہیں جن میں ایک بڑا احسان یہ بھی ہے کہ انہوں نے پارٹی اور پشتون قوم کو محترم محمودخان اچکزئی جیسی شخصیت عطاء کی محمودخان اچکزئی وہ واحد نڈر بے باک صاف گو جمہوریت پسند اور قوم پرور لیڈر ہیں جس کے بارے میں صرف اپنے ہی نہیں بلکہ پرائے بھی انکے اصولی موقف صاف کردار اور زیرک فیصلوں کے متعرفین ہیں اور ان کے بارے پاکستان کے سپریم کورٹ کے اٹارنی جنرل نے لارجر بنچز میں کہا تھا کہ پاکستان میں پاک صاف اور جمہوری لیڈر اگر کوئی ہے تو وہ محمودخان اچکزئی ہیں جس پر جج نے ان سے استفسار کیا تھا کہ کیا آپ سرکاری نوکر نہیں ہیں اور جب آپ سرکاری نوکر ہیں تو یہاں وزیراعظم بھی ہیں اور وزیر خارجہ بھی۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ بالکل میں سرکاری ملازم ہوں ایک دو کو چھوڑ کے۔ انہوں نے کہا کہ شیرافگن نے پارلیمنٹ کے فلور پر کہا تھا کہ اس ملک میں سب سیاستدان فوج کے گملوں میں پلے ہیں سوائے محمودخان اچکزئی کے۔ مقررین نے کہا کہ مزدور کسان پارٹی اور پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کو ضم کرکے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی بنی ہے۔ کوئی ہمارے پُرانے میراث پر ہاتھ نہ ڈالے۔

اپنے ذاتی مفادات کیلئے غیر قانونی طور پر پارٹی کا جھنڈا اور نام استعمال کرتے رہے۔ مقررین نے کہا کہ خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی نے ورور پشتون بنائی جس کا مقصد پشتونوں کو پاکستان میں یکجا کرنا، ایک قومی وحدت بنانے، پشتون قومی تشخص، پشتون زبان کو دفتری، تعلیمی، اور کاروباری زبان کا درجہ دینے، پشتون قومی وسائل پر پشتونوں کا واک و اختیار حاصل کرنا تھا۔

پشتونخوا وطن میں قومی سوال، سیاسی شعور اور صحافت کی بنیاد بھی خان شہید نے رکھی ہے۔مقررین نے کہا کہ ہمارے ساتھ جاری تعصبانہ روایہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ خان شہید کی شہادت، ضیا الحق مارشلا میں محمودخان اچکزئی کی ساڑھے چھ 6.5 سال روپوشی اور مشرف مارشلا میں پشتونوں کیخلاف آپریشن اور قتل و غارت، ہمیں آخر کیا پیغام دیا جارہا ہی ۔

پاکستان کے مسائل کا حل محترم مشر محمود خان اچکزئی کی قومی اور سیاسی بیانیے میں مضمر ہے۔ پاکستان کی تمام سیاسی لیڈرشپ میں صرف محمود خان اچکزئی کو The Sane Voiceکہا گیا ہے۔ مقررین نے کہا کہ مشرف آئین کا غدار تھا آج سپریم کورٹ سوال کررہا ہے کہ مشرف کی سزا پر عمل درآمد کیوں نہیں ہوا جبکہ قہار خان ودان کے حلقے کے الیکشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں پیشی کے منتظر ہے اور پانچ سال پورے ہوگئے۔

ایسے عدالتوں پر ہم اب کیسے بھروسہ کریں ۔ مقررین نے کہا کہ ''پشتونوں کی تجارت کو بند کیا جا رہا ہے۔ پاکستان میں رہنے والے دیگر اقوام کے لئے شناختی کارڈ کے قوانین الگ اور پشتونوں کے لئے الگ ہیں۔ ہم پاکستان کے سنجیدہ حلقوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ شناختی کارڈ اور ڈومیسائل کی بنیاد پر جاری تفریق کو مزید برداشت نہیں کرینگے۔مقررین نے کہا کہ چمن دھرنے کے تمام مطالبات فوری تسلیم کیے جائیں۔

عالمی تجارتی اور بارڈر ٹریڈ کی قوانین کے مطابق ہمارے تجارت کو بھی ڈیورنڈ خط پر بحال کیا جائے اور اُس کے بعد کئی پر بھی ہمیں کسٹم اور پولیس کے چھاپے اور ناکے منظور نہیں۔ آجملک معاشی طور پر دیوالیہ ہو چکا ہے اور GDP کا 82فیصد قرضوں میں جا رہا ہے۔ اِن حالت کے ذمہ دار نہ پشتون ہے اور نہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ہے مگر مہنگائی سے سب سے زیادہ ہم متاثر ہورہے ہیں۔

ہمیں اس ملک میں اپنے سرومال کی تحفظ حاصل نہیں ہیں اور اس کی بنیادی وجہ ہمارے پاس قومی وحدت اور سیاسی واک و اختیار کا نہ ہونا ہے۔ اِن تمام تر مسائل کا حل خان شہید کی وژن کے مطابق پشتونستان کے حصول میں ہے۔مقررین نے کہا کہ پشتون اپنی بے اتفاقی اور گھریلو قبائلی ناچاقیوں کی وجہ سے بھی بربادی کا سامنا کررہے ہیں حالانکہ ہمارے وطن کے پہاڑ دنیا کے قیمتی خزانوں سے بھرے ہوئے ہیں، ہم اپنے آپس میں ہر قبیلہ اس لیئے خائف ہے کہ شاید انہوں نے ہمارا حق ہڑپ کرلیا ہے، حالاکہ تمام قبائل کو اللہ تعالیٰ نے اپنے اپنے قیمتی وطنوں سے نوازا ہے ہم نے کبھی بھی بحیثیت قوم نہیں سوچا۔

مقررین نے کہا کہ میں تمام پشتون افغان عوام سے درخواست کرتا ہوں کہ آئیں اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کریں متحدہوجائیں۔دشمن ہمیں زندہ رہنے کا حق اس لیئے نہیں دے رہا کہ وہ ہمارے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتا ہے اور قبضہ اس صورت میں آسان ہے کہ ہم آپس میں الجھے ہوئے ہوں۔ ہمارے وسائل کو لوٹنے کیلئے یہاں ایک ایسا ماحول بنایا جارہا ہے کہ آپ مسافری اور مزدوری پر مجبور ہوجائیں۔

اگر پنجاب اور سندھ میں مزدوری کرنیوالے پشتونوں کو یہاں اپنے وطن سے بلالیا جائے تو آخروہ یہاں کیا کرینگے۔ آپ کے پہاڑوں میں جو کچھ موجود ہے ان کے نقشے اور سروے اسلام آباد میں پڑی ہیں اگر ہمیں اپنے وطن کے وسائل پر اختیار حاصل ہو تب کوئی عرب سے آئے پنجاب سے آئے یا کہیں سے بھی آئے تو اس وطن کے قدرتی وسائل پر اختیار آپ کا ہوگا اور مائننگ وغیر کیلئے مشینری ان کی ہوگی تو شراکت داری پر کام ہوسکتا ہے۔

مقررین نے کہا کہ خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کو ان کی پچاسویں یوم شہادت کی برسی پر عقیدت کے سُرخ پھول پیش کرتے ہیں اور ان کی قربانیوں کی بدولت آج پشتون انہی کی سیاسی فکر اور وژن کے برکت سے پشتونخواملی عوامی پارٹی کا حصہ ہے۔مقررین نے کہا کہ آج ہمیں لوگوں نے ایک مزدور قوم میں بدلنے کی کوشش کرکے تمام پشتونوں کو مزدوری پر مجبور کیا ہے، اللہ تعالیٰ اس قوم کی حالت کبھی نہیں بدلتا جو اپنی حالت آپ بدلنے کیلئے قدم نہیں اٹھاتے۔

آج ہمارے وطن پر دہشتگردی مسلط کرنے کی ایک بار پھر سازشیں ہورہی ہیں، دوسرے صوبوں میں پشتون قوم کو اس لیئے تنگ کیا جارہا ہے کہ وہ آکر اپنے وطن میں ہی قدرتی وسائل مزدوری کے عیوض ہمارے لیئے نکالے۔مقررین نے کہا کہ پشتونوں کے حقوق کیلئے آج کا یہ جلسہ عام منعقد ہوا ہے اور ہم ہر صورت میں پشتونوں کے حقوق لیکر رہینگے۔پشتونخوامیپ کے کارکنوں کی تربیت ایسی ہونی چاہیے کہ وہ پورے معاشرے میں دکھائی دے رہے ہوں اور لوگ انہیں پشتونخوامیپ کے نام سے پہچانیں۔ مقررین نے کہا کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کسی قیمت پر بھی جمہوریت پرسمجھوتہ نہیں کریگی قربانیاں پہلے بھی دیں ہیں آئندہ بھی اپنے وطن اپنی سرزمین اور مٹی کی دفاع کیلئے سرومال کی قربانی سے دریغ نہیں کرینگی