ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایک بار پھر 90 کی دہائی کا ڈرامہ پیش کررہی ہیں

ان میں کسی ایک کو بھی ووٹ دینا دوسری کو سپورٹ کرنا ہوگا، یہ مفادات کی خاطر صبح جھگڑتی اور شام کو ایک ہوجاتی ہیں، ملک کا آدھا بجٹ سودی قسطوں کی ادائیگی میں جاتا ہے،امیرجماعت اسلامی سراج الحق کا خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 17 جنوری 2024 20:31

ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایک بار پھر 90 کی دہائی کا ڈرامہ پیش کررہی ہیں
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 17 جنوری 2024ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی 90 کی دہائی کا ڈرامہ پیش کررہی ہیں، حقیقت میں یہ دونوں ایک ہیں، ان میں سے کسی ایک کو ووٹ دینا دوسرے کو سپورٹ کرنے کے مترادف ہے، استعمار کی سہولت کار سالہاسال اقتدار میں رہنے والی خاندانوں کی پارٹیاں صبح مفادات کی خاطر جھگڑتی، شام کو ایک ہوجاتی ہیں، قوم خاندانوں کی سیاست سے بیزار ہوچکی، اداروں نے انہیں اس دفعہ بھی مسلط کیا تو عوام تسلیم نہیں کریں گے۔

قوم کے 35برس ڈکٹیٹروں نے بقیہ عرصہ نام نہاد جمہوری پارٹیوں کی حکومتوں نے تباہ کردیا، وہی نظام جاری رکھا گیا جس کو بدلنے کے لیے اسلامیان برصغیر نے قربانیاں دیں۔ جماعت اسلامی فرسودہ نظام کے خلاف جدوجہد کررہی ہے، 8فروری کو کامیاب ہوکر انگریز کے نظام کی جگہ اسلامی نظام نافذ کریں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے فورٹ عباس میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

امیرضلع بہاولنگر ولید ناصر، امیدوار حلقہ این اے161ارسلان خاکوانی، این اے 162 چوہدری افتخار ندیم، این اے 163 محمد عمر فاروق، پی پی 238بشیر کھرل، پی پی239 محمد ریاض، پی پی240 سید مسعود اقبال، پی پی241پروفیسر معروف اعظم، پی پی242نوید انور، پی پی 243 ناصر محمود، پی پی 244 طاہر یوسف باجوہ اور امیر تحصیل رضوان احمد بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ تین بار وزیراعظم رہنے والے چوتھی باری کے خواہش مند ہیں، اب باریوں کا دور چلا گیا، عوام حق حکمرانی مانگ رہے ہیں، آزمودہ حکمرانوں کو مزید موقع دینا ملک کے آیندہ پانچ سال ضائع کرنے کے مترادف ہیں۔

پیپلزپارٹی نے سندھ پر متواتر پندرہ برس حکومت کی، ن لیگ گزشتہ تین دہائیوں سے اقتدار میں ہے، عوام کو اپنی کارکردگی بتائیں۔ حکمران پارٹیوں نے جنوبی پنجاب کے عوام سے کیا گیا ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا، جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر علاقے میں ترقی لائے گی۔ ترازو انصاف کی بروقت فراہمی کا نشان ہے۔ اقتدار میں آ کر حقیقی احتساب کا نظام لائیں گے، ملک میں سالانہ پانچ ہزار ارب کی کرپشن ہوتی ہے، جن کے نام پاناما لیکس اور پنڈوراپیپرز میں آئے، وہ کرپشن ختم نہیں کر سکتے۔

جماعت اسلامی اقتدار میں نہ ہوتے ہوئے بھی 28ہزار یتیموں کی کفالت کر رہی ہے، سیلاب، کرونا اور زلزلہ کے دوران جماعت اسلامی کے کارکنوں نے عوامی خدمت کی مثالیں قائم کیں، ہم لاکھوں گھروں میں صاف پانی پہنچا رہے ہیں۔ جماعت اسلامی مزدوروں، کسانوں اور عام پاکستانیوں کی جماعت ہے۔ حکمران پارٹیوں نے غزہ میں ظلم کے خلاف ایک احتجاج نہیں کیا، ہم نے فلسطینیوں کا مقدمہ پوری دنیا میں لڑا، ملک بھر میں ملین مارچزمنعقد کیے۔

حکمرانوں نے کشمیر کا سودا کیا، انھوں نے امریکی صدر سے ملاقاتوں کے دوران ڈاکٹر عافیہ کی واپسی کی بات تک نہیں کی، جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر فلسطینیوں اور کشمیریوں کا مقدمہ پوری جرأت اور استقامت سے لڑے گی، ڈاکٹر عافیہ کو امریکا سے واپس لائیں گے۔ امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی ایسا نظام قائم کرنا چاہتی ہے جس میں انسانوں کی عزت ہو، خواتین محفوظ ہوں، نوجوانوں کو روزگار ملے، امن قائم ہو، شہریوں کے لیے تعلیم و صحت کی بہترین سہولیات ہوں، ججز ہاتھوں میں قرآن اٹھا کر فیصلے کریں، گرین پاسپورٹ کی عزت ہو، اور سود کی بجائے معیشت زکوٰۃ اور عُشر کی بنیادوں پر چلایا جائے۔

حکمرانوں نے سودی نظام مسلط کر کے ملک کو 80ہزار ارب کا مقروض کر دیا، ہر پاکستانی پونے تین لاکھ کا مقروض ہے، آدھا بجٹ سودی قسطوں کی ادائیگی میں جاتا ہے، بطور سابقہ فنانس منسٹر خیبرپختونخوا میں اسلامی بنکنگ متعارف کرا کے صوبے کو قرض فری بنایا۔ عوام کی تائید اور اللہ کی مدد و نصرت سے ترازو کی کامیابی کی صورت میں معیشت سنواریں گے، قانون و انصاف کی بالادستی اور امن کا قیام یقینی بنائیں گے۔