Live Updates

۔ایوان بالا میں اراکین کا گوادر میں بارشوں سے ہونے والی تباہی پر افسوس کا اظہار ،حکومت سے فوری امداد فراہم کرنے کا مطالبہ

اراکین نے جیلوںمیں قید سیاسی اسیر خواتین ،صحافیوں کو انصاف فراہم کرنے اور سینیٹرز کا پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا بھی مطالبہ کردیا پاکستان میں اس وقت پاسپورٹس کی قلت ہے اور اس کا نوٹس لیا جائے، متعلقہ حکام ارجنٹ پاسپورٹ لینے پر عوام کو مجبور کرتے ہیں اس مسئلے کے حوالے سے متعلق حکام سے جواب طلب کیا جائے،سینیٹر سعدیہ عباسی -عمران خان نے آئی ایم ایف کو خط لکھا، بیرونی اداروں کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی دعوت دینا افسوسناک ہے، اس وقت ملک میں مضبوط اپوزیشن موجود ہے ، ملکی حالات پر بات کرے سفارشات پیش کریں ، ایوان بالا میں عوامی اہمیت کے مسائل پر اظہار خیال [پی ٹی آئی خواتین کی رہائی کیلئے ہم نے احتجاج کیا تھا ہماری خواتین اس وقت کئی ماہ سے جیلوں میں بند ہیں انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی تنظیموں نے ان خواتین کیلئے آواز بلند نہیں کی ،سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں ،سینیٹر عون عباس پبی لله*سمجھ نہیں آرہی ہے کہ چوری کے مینڈیٹ پر کس طرح اراکین اسمبلی حلف لے رہے تھے اور اس حوالے سے کئی سیاستدان کہہ چکے ہیں انہوں نے کہاکہ موڈیز نے بھی یہ کہا ہے کہ اس حکومت میں کوئی صلاحیت نہیں ہے،سینیٹر محمد ہمایوں مہمند کا اظہار خیال غ*گوادر اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہے گوادر پائور پلانٹ کو روکنے کی کوششیں کی جارہی ہیںگوادر میں پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کیلئے سندھ حکومت کی جانب سے پیش کش کی گئی مگر اس کونہیں مانا گیا، سینیٹر تاج حیدر سینیٹ کمیٹی نے لاکھڑا پائور پلانٹ شروع کرنے کی سفارش کی تھی مگر اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا،مولا بخش چانڈیو ملک میں عام انتخابات شفاف طریقے سے نہیں ہوئے ہیں اور موجودہ نگرانوں نے عوام کو مہنگائی کے بڑے طوفان کے سپرد کردیا ہے،کامل علی آغا Qوہ جماعت جو کہتی ہے کہ غلامی نامنظور وہ بیرونی اداروں کو ملکی معاملات میں مداخلت کیلئے خط لکھ رہی ہے سینیٹر عرفان الحق صدیقی و دیگر کا ایوان بالا اجلاس میں اظہار خیال

جمعہ 1 مارچ 2024 20:35

ﷺCاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مارچ2024ء) ایوان بالا میں اراکین نے گوادر میں بارشوں سے ہونے والی تباہی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ،اراکین نے جیلوںمیں قید سیاسی اسیر خواتین ،صحافیوں کو انصاف فراہم کرنے اور سینیٹرز کا پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔جمعہ کے روز ایوان بالا میں توجہ عوامی اہمیت کے مسائل پر بات کرتے ہوئے سعدیہ عباسی نے کہاکہ پاکستان میں اس وقت پاسپورٹس کی قلت ہے اور اس کا نوٹس لیا جائے انہوں نے کہاکہ متعلقہ حکام ارجنٹ پاسپورٹ لینے پر عوام کو مجبور کرتے ہیں اس مسئلے کے حوالے سے متعلق حکام سے جواب طلب کیا جائے انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے آئی ایم ایف کو خط لکھا ہے انہوںنے پاکستان کے اندرونی معاملات میں آئی ایم ایف کو مداخلت کا کہا ہے خط میں یہ بھی کہا ہے کہ جب عمران خان وزیر اعظم تھے تو اس وقت اچھی طرز حکمرانی پر آئی ایم ایف کو اعتراضات تھے لہذا اب بھی اس صورتحال کو دیکھا جائے انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف نہ تو کوئی تحقیقی ادارہ ہے اور نہ ہی پاکستان پر اپنی مرضی مسلط کر سکتا ہے انہوں نے کہاکہ بیرونی اداروں کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی دعوت دینا افسوسناک ہے انہوں نے کہاکہ جب ملک میں ادارے موجود ہیں تو بیرونی اداروں کو مداخلت کا موقع کیوں دیا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت پارلیمنٹ میں مضبوط اپوزیشن موجود ہے اور ملکی حالات کے بارے میں بات کریں اور سفارشات پیش کریں انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان اتنے گھمبیر ہیں کہ صرف ایک سیاسی جماعت اس کو حل نہیں کرسکتی ہے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر ان کو حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے چاہیے انہوں نے کہاکہ ہم نے خزانہ کمیٹی کے اجلاس میں بھی آئی ایم ایف کی جانب سے بریفنگ کے حوالے سے کہا گیا مگر ہم نے اس کو مسترد کردیا کیونکہ ہمارا کام دیگر اداروں کے ساتھ براہ راست بات کرنے کا اختیار نہیں ہے ہم صرف وزارت خزانہ اور اپنی حکومت سے پوچھیں گے یہ حکومت کا کام ہوتا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کریں اس ملک کے مسائل کو ملک کے اندر ہی حل کرنے چاہیے انہوں نے کہاکہ یہ اپنا مذاق بنا رہے ہیں اس خط کو سینیٹ کے ریکارڈ پر لانا چاہتی ہوں اس طرح کے اقدامات سے ملک میں جمہوریت فروغ نہیں پاسکتی ہے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سینیٹر عون عباس پبی نے کہاکہ سینیٹر اعجاز چوہدری کے حوالے سے درخواست ہے کہ اس کا پروڈکشن آرڈر جاری کیا جائے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی خواتین کی رہائی کیلئے ہم نے احتجاج کیا تھا ہماری خواتین اس وقت کئی ماہ سے جیلوں میں بند ہیں انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی تنظیموں نے ان خواتین کیلئے آواز بلند نہیں کی ہے اس ایوان کو آوا ز بلند کرنی چاہیے انہوںنے کہاکہ اسد طور اور عمران ریاض کو اس وقت ایک بار پھر پابند سلاسل کیا گیا ہے سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان میں سوال پوچھنے والے شخص کو اس طرح غائب کیا جائے گا انہوں نے کہاکہ اگر آنے والی نسلیں اس طرح کے حالات دیکھیں گی توکل کوئی بھی آواز نہیں اٹھائے گا انہوں نے کہاکہ گذشتہ 9ماہ سے سینیٹر شبلی فراز اس ایوان سے مجبوراغائب ہے کیونکہ وہ اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرسکتا ہے میں اس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں سینیٹر محمد ہمایوں مہمند نے کہاکہ جون 2023میں آئی ایم ایف کے وفد نے عمران خان سے ملاقات کرنے کا مطالبہ کیا اور یہ کہا کہ جب ہمیں عمران خان کی ضمانت ملے گی تو پھر قرضہ ملے گی جس کے بعد آئی ایم ایف کے وفد نے عمران خان سے ملاقات کی جس کے بعد نومبر میں آئی ایم ایف نے دوبارہ عمران خان سے ملاقات کی کوشش کی تھی مگر وہ پابند سلاسل تھے انہوں نے کہاکہ سمجھ نہیں آرہی ہے کہ چوری کے مینڈیٹ پر کس طرح اراکین اسمبلی حلف لے رہے تھے اور اس حوالے سے کئی سیاستدان کہہ چکے ہیں انہوں نے کہاکہ موڈیز نے بھی یہ کہا ہے کہ اس حکومت میں کوئی صلاحیت نہیں ہے ملک چلانے کی یہ حکمران ملک میں مذید مشکلات میں ڈال کر لندن بھاگ جائیں گے سینیٹر دنیش کمار نے کہاکہ گذشتہ تین دنوں سے گوادر شہر عملی طور پر سمندر کا منظور پیش کر رہا ہے اور وہاں کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے سینیٹر پلوشہ نے کہاکہ غزہ میں کل پھر افسوسناک واقع ہواہے امداد کے نام پر غزہ کے شہریوں پر اسرائیلی فوجیوں نے فائرنگ شروع کردی اور سینکڑوں فلسطینی مرد خواتین اور بچے شہید ہوگئے انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے ہم نے اس پر کوئی آواز نہیں اٹھائی ہے اسی طرح دیگر مسلمان ممالک سے بھی کوئی آواز نہیں اٹھی ہے اس حوالے سے ایوان میں قرارداد منظور ہونی چاہیے سینیٹر تاج حیدر نے کہاکہ گوادر اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہے گوادر پائور پلانٹ کو روکنے کی کوششیں کی جارہی ہیںگوادر میں پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کیلئے سندھ حکومت کی جانب سے پیش کش کی گئی مگر اس کونہیں مانا گیا انہوں نے کہاکہ ہم نے یہ سفارش کی تھی کہ گوادر میں 300میگا واٹ کا سولر پلانٹ لگایا جائے مگر اس پر بھی عمل نہیں کیا گیا انہوں نے کہاکہ سند ھ میں جگہ جگہ شمسی توانائی کے پلانٹ لگائے جارہے ہیں اس طرح بلوچستان میں کیوں نہیں کیا جارہا ہے اور گوادر میں شمسی توانائی کے پلانٹ کیوں نہیں لگائے جارہے ہیں سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہاکہ سینیٹ کمیٹی نے لاکھڑا پائور پلانٹ شروع کرنے کی سفارش کی تھی مگر اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا اس پر عمل درآمد کرایا جائے سینیٹر کامل علی آغا نے کہاکہ ملک میں عام انتخابات شفاف طریقے سے نہیں ہوئے ہیں اور موجودہ نگرانوں نے عوام کو مہنگائی کے بڑے طوفان کے سپرد کردیا ہے انہوں نے کہاکہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران بجلی کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے انہوںنے کہاکہ آنے والی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ ہم 300یونٹ بجلی مفت دیں گے جو کہ ممکن نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ایس این جی پی ایل نے بھی گیس کنکشن فیسوں میں کئی ہزار گنا اضافہ کردیا ہے نیپرا کدھر ہے اور اس پر کیوں خاموش ہے انہوںنے کہاکہ اس معاملے پر ایوان سے شوکاز نوٹس جاری کرکے وضاحت طلب کی جائے سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہاکہ وہ جماعت جو کہتی ہے کہ غلامی نامنظور وہ بیرونی اداروں کو ملکی معاملات میں مداخلت کیلئے خط لکھ رہی ہے انہوںنے کہاکہ لاہور میں خواتین کو ہراساں کرنے والے کتنے افراد کو پکڑا گیا ہے انہوںنے کہاکہ ناموس رسالت کا جھوٹا الزام لگانے والوں کو بھی وہی سزا ملنی چاہیے جو توہین رسالت کرنے والوں کو ملتی ہے انہوں نے کہاکہ توہین رسالت کے حوالے سے سزائوں کو سخت کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی جو خواتین جیلوںمیں بند ہیں ان کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونی چاہیے اور انصاف کے تمام تقاضے پورے ہونے چاہیے انہوں نے کہاکہ ان تین یا چار خواتین کے علاوہ جیلوںمیں 1400خواتین جیلوںمیں قید ہیں ان میں سے 100خواتین ایسی ہیں جو اپنے معصوم بچوں کے ساتھ ہیں اور رپورٹ کے مطابق ایسی خواتین بھی ہیں جنہوںنے جیلوں میں بچوں کو جنم دیا ہے اسی طرح معصوم بچے بھی جیلوں میں ہیں ان کی حالت زار کا ہمیں پتہ نہیں ہے اور ان خواتین اوربچوں ،بچیوں کے بھی اتنے ہی حقوق ہیں انہوںنے کہاکہ اگر ایک جرم سرزد ہوتا ہے تو اس میں قانون ،آئین اور اسلام کوئی تمیز نہیں کرتا ہے سب کو قانون کا سامنا کرنا چاہیے کسی بھی جرم کو مذہب ،سیاست یا صحافت کے پردے میں نہ چھپایا جائے انہوں نے کہاکہ سینیٹر اعجاز چوہدری کے حوالے سے پروڈکشن آرڈر کی حمایت کرتے ہیں سینیٹر سردار شفیق ترین نے کہاکہ چمن میں گذشتہ 5مہینوں سے دھرنا چل رہا ہے اور ہم احتجاج کر رہے ہیں مگر کوئی بھی توجہ نہیں دے رہا ہے انہوں نے کہاکہ گذشتہ 70سالوں سے جو میکنیزم چل رہا تھا اس کو جاری رہنا چاہیے انہوںنے کہاکہ اس حوالے سے اس ایوان کو کوئی احکامات جاری کرنے چاہیے سینیٹر ثنائ جمالی نے کہاکہ پورا گوادر ڈوب گیا ہے مگر اب تک کوئی بھی توجہ نہیں دے رہا ہے انہوںنے کہاکہ بلوچستان کو پاکستان کی تجارت کا گڑھ کہنے والے کہاں ہیں آج گوادر کے شہریوں کے پاس خوراک نہیں ہے ان کے پاس رہائش نہیں ہے بجلی نہیں ہے ہم پاکستانی ہیں اور گوادر کے شہریوں کو ان کے حقوق ملنے چاہیے سینیٹر ذیشان خانزادہ نے کہاکہ امریکی ایوان نمائندگان نے پاکستان میں انتخابی دھاندلی کے حوالے سے اپنی حکومت کو خط لکھا ہے انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کو خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں نہیں دی جارہی ہیں الیکشن کمیشن نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں دیا ہے انہوںنے کہاکہ اس کے بعد صدارتی انتخابات ہورہے ہیں اور یہ پتہ نہیں ہے کہ پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں ملیں گی یا نہیں انہوںنے کہاکہ اگر ملک میں ایسا طریقہ کار ہو تو ہم کس کے پاس جائیں گے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کو جو نشستیں نہیں ملی ہیں وہ ملنی چاہیے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہاکہ گوادر کی حالت زار افسوسناک ہے نامزد وزیر اعظم کو اس وقت گوادر کے عوام کے ساتھ ہونا چاہیے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی چیرمین کا خط ان کے ذہنوں پر سوار ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان کے انتخابات کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات لگائے ہیں آج مولانا فضل الرحمن بھی ان کو بددعائیں دے رہے ہیں انہوں نے کہاکہ فافین نے بھی انتخابات پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے انہوںنے کہاکہ پاکستان کی عوام نے یہ ثابت کیا کہ محبت کا محور قیدی نمبر 804ہے سینیٹر منظور کاکڑ نے کہاکہ نگران حکومتوں نے جو اقدامات اٹھائے ہیں کیا ان کو یہ حق حاصل تھا نہوںنے کہاکہ نگران حکومت نے بجلی ،گیس اور پٹرولیم کے نرخوں میں اضافہ کیا ہے جس سے عوام کی مشکلات میں مذید اضافہ ہوگیا ہے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہاکہ ڑوب میں لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے بلوچستان کا دیگر صوبوں کے ساتھ رابطہ کٹ چکا ہے مگر سب خاموش ہیں اور کوئی بھی اس کا نوٹس نہیں لے رہا ہے انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کی سیاسی اسیر خواتین کی رہائی کے سلسلے میں ہماری عدالتیں انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہی ہیں قانون خواتین کو ضمانت کے حوالے سے خصوصی رعایت دیتا ہے اس کی مذمت کرنی چاہیے سینیٹر جام مہتاب دھر نے کہاکہ رحیم یا ر خان سے سکھر تک اقتصادی راہداری کا روٹ انتہائی غیر محفوظ ہے اور شام کے بعد اس پر کوئی سفر نہیں کرسکتا ہے انہوں نے کہاکہ اس کا فوری نوٹس لیا جائے سینیٹر سید وقار مہدی نے کہاکہ بجلی بلوں میں ہوشر با اضافے کی وجہ سے عوام کو مشکلات ہیں انہوںنے کہاکہ ملک میں پاسپورٹ کا بحران ہے عوام کو کئی مہینوں سے پاسپورٹ نہیں مل رہے ہیں اس کا نوٹس لیا جائے سینیٹر نثار کھوڑو نے کہاکہ بدقسمتی سے سینیٹ کی ط*قراردادوں پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا جارہا ہے جو کہ افسوسناک ہے انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کی اسیر خواتین کے ساتھ ہمدردی کرتا ہوں جو کئی ماہ سے جیلوں میں قید ہیں اور ان کی ضمانت نہیں ہوتی ہے ان خواتین کو انصاف فراہم کیا جائے سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ تمام قید سیاسی اسیر خواتین اور صحافیوں کو انصاف فراہم کیا جائے انہوںنے کہاکہ 8فروری کو پاکستان کے عوام نے جو فیصلہ دیا ہے اس پر عمل درآمد کیا جائے تاکہ ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوسکے۔

۔۔۔۔۔اعجاز خان
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات