دھاندلی کی شکایت کیلئے آئینی فورم موجود ہیں،دھاندلی کی شکایت کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جانے کی کیا ضرورت تھی ،نومنتخب وزیر اعظم

سیلاب کے دوران بانی پی ٹی آئی یہاں تقریر کرکے چلے گئے، نفرت کے کلچر کو ختم کرنے میں کئی سال لگ جائیں گے، قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران شور شرابے کے بجائے شعور کا راج ہونا چاہیے تھا،9 مئی کوملک و قوم سے عظیم غداری کی گئی،ملوث افراد کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گااور کسی بے گناہ کو کوئی سزا نہیں دی جائے گی،خواتین کو ہراساں کرنے کا جرم ناقابلِ برداشت ہے ،سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے قانون سازی ضروری ہے، 2 سال سے کم جیل میں قید خواتین اوربچوں کو فنی تربیت دی جائے گی،شہبازشریف بجلی چوری اور ٹیکس چوری ملک کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، کوشش ہوگی حکومتی اقدامات کے ثمر ایک سال میں آناشروع ہوں، دوست ممالک کے سرمایہ کاروں کو ویزا فری انٹری ، چاروں صوبوں میں ایکسپورٹ زون اور جدید ہسپتال ، ملک بھر میں ٹرانسپورٹس کا جال بچھانے، سولرٹیوب ویل پروگرام لانے اور اعلی ترین بیج منگواکر دینگے ،فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو 10 روزمیں ٹیکس ریفنڈ جاری، کھاد فیکٹریوں کے بجائے سبسڈی براہ راست کسان کو دینگے ،بیچ منجھدار میں پھنسی کشتی کنارے لگائیں گے، دنیا فلسطین میں جاری مظالم روکنے میں ناکام رہی، امریکا کے ساتھ تاریخی تعلقات کو ریپئر کر کے استوار کرنا ہے،سعودی عرب نے برے وقت میں پاکستان کا ساتھ نہیں چھوڑا، ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات قائم رکھیں گے، قومی اسمبلی میں خطاب

اتوار 3 مارچ 2024 16:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مارچ2024ء) نومنتخب وزیر اعظم میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ دھاندلی کی شکایت کیلئے آئینی فورم موجود ہیں،دھاندلی کی شکایت کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جانے کی کیا ضرورت تھی ،سیلاب کے دوران بانی پی ٹی آئی یہاں تقریر کرکے چلے گئے، نفرت کے کلچر کو ختم کرنے میں کئی سال لگ جائیں گے، قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران شور شرابے کے بجائے شعور کا راج ہونا چاہیے تھا،9 مئی کوملک و قوم سے عظیم غداری کی گئی،ملوث افراد کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گااور کسی بے گناہ کو کوئی سزا نہیں دی جائے گی،خواتین کو ہراساں کرنے کا جرم ناقابلِ برداشت ہے ،سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے قانون سازی ضروری ہے، 2 سال سے کم جیل میں قید خواتین اوربچوں کو فنی تربیت دی جائے گی،بجلی چوری اور ٹیکس چوری ملک کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، کوشش ہوگی حکومتی اقدامات کے ثمر ایک سال میں آناشروع ہوں، دوست ممالک کے سرمایہ کاروں کو ویزا فری انٹری ، چاروں صوبوں میں ایکسپورٹ زون اور جدید ہسپتال ، ملک بھر میں ٹرانسپورٹس کا جال بچھانے، سولرٹیوب ویل پروگرام لانے اور اعلی ترین بیج منگواکر دینگے ،فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو 10 روزمیں ٹیکس ریفنڈ جاری، کھاد فیکٹریوں کے بجائے سبسڈی براہ راست کسان کو دینگے ،بیچ منجھدار میں پھنسی کشتی کنارے لگائیں گے، دنیا فلسطین میں جاری مظالم روکنے میں ناکام رہی، امریکا کے ساتھ تاریخی تعلقات کو ریپئر کر کے استوار کرنا ہے،سعودی عرب نے برے وقت میں پاکستان کا ساتھ نہیں چھوڑا، ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات قائم رکھیں گے ۔

(جاری ہے)

اتوار کو نومنتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معمار پاکستان نواز شریف نے مجھے وزیر اعظم نامزد کیا، پورے ایوان کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ تمام اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں کے اعتماد پر شکر گزار ہوں، نواز شریف معمار پاکستان ہیں، نواز شریف کی قیادت میں پاکستان میں خوشحالی کا انقلاب آیا۔

نو منتخب وزیراعظم نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی راجاپرویز اشرف کو بطور اسپیکر خدمات انجام دینے پر خراج تحسین پیش کیا۔نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنے دور اقتدار میں پوری اپوزیشن کو سلاخوں کے پیچھے ڈالا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو جلا وطنی پر مجبور کیا گیا، ان کے دور حکومت میں ملک سے لوڈشیڈنگ ختم ہوئی، 20۔

20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ نواز شریف کے دور حکومت میں ختم ہوئی۔شہباز شریف نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے جمہوریت، قانون وانصاف کیلئے جان کا نذرانہ پیش کیا۔نومنتخب وزیراعظم شہبازشریف نے اپنی تقریر میں 9مئی کے پرتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس دن پاکستان کے اداروں پرحملے کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت نے ملکی مفاد میں اپنی سیاست کا نہیں سوچا، ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کی بنیاد رکھی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا چاہیے، سیکیورٹی فورسز جانوں کی قربانی دیکر ملک و قوم کی حفاظت کر رہی ہیں۔شہبازشریف نے کہاکہ ہمارے سامنے 2 راستے تھے، ایک راستہ سیاست اور سیاست بچانے کا، ہم نے ریاست بچانے کیلئے ہر چیز کی قربانی دی۔شہباز شریف نے کہا کہ قدرت نے پاکستان کو ہر نعمت سے نوازا ہے، بیچ منجھدار میں پھنسی کشتی کنارے لگائیں گے، ملکی چیلنجز سے ملکر نمٹیں گے، ملک کی کشتی کو منجدھار سے نکال کر کنارے لے جائیں گے۔

نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ12ہزار تین سو ارب این ایف سی کے بعد 7 ہزار 3 سو ارب بچتے ہیں، 7 سو ارب کا خسارہ ہو گا تو صوبوں کیلئے پیسے کہاں سے آئیں گے، ہمارا ملک قرضوں میں گھرا ہوا ہے، کیا اس صورتحال میں ایک ایٹمی قوت کامیاب ہو پائے گی۔انہوںنے کہاکہ ہم نے صوبوں میں بنیادی ریفارمز ڈالی ہیں، نوجوان ملک کاہراول دستہ ہیں، ملکرتمام چیلنجز سے نبردآزما ہوں گے، ملکی چیلنجز سے ملکر نمٹیں گے، آئیں مل کر فیصلہ کریں ہمیں ملک کی تقدیر بدلنی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ 12ہزار300ارب این ایف سی کے بعد7 ہزار300ارب بچتے ہیں، 700 ارب کا خسارہ ہوگا توصوبوں کیلئے پیسے کہاں سے آئیں گے، ہمارا ملک قرضوں میں گھرا ہوا ہے، کیا اس صورتحال میں ایک ایٹمی قوت کامیاب ہو پائے گی،ایک اور بڑا چیلنج بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہے، 80ہزار ارب روپے کے اندرونی و بیرونی قرضہ جات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کا چیلنج ایک اور بہت بڑا چیلنج ہے، 23 سو ارب بجلی کی مد میں کا گردشی قرضہ ہے ہم پر، ایک غریب قوم اس ساری صورتحال میں نہیں چل سکتی، ہمارے ملک میں چھ سو ارب کی بجلی چوری ہوتی ہے۔

شہباز شریف نے تقریر کے دوران بانی پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں گھڑی چوری کی بات نہیں کر رہا بجلی کی بات کر رہا ہوں، ان لوگوں نے پاکستان اور افواج کے خلاف زہر اگلا، قومی اداروں پر 6 سو ارب روپے کا ہے، قرضے کا حجم 8 سو ارب روپے ہو چکا ہے، بجلی اور ٹیکس چوری زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، بجلی اور ٹیکس چوری کا سارا بوجھ غریب اٹھاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک شخص نے زہراگلا جس پر دنیا نے پی آئی اے پر پابندی لگادی۔ انہوںنے کہاکہ ٹیکس چوری کو روکنے کی نگرانی خود کروں گا، 5 لاکھ نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت کی تربیت دیں گے، آئی ٹی کی مصنوعات کو برآمد کرکے زرمبادلہ کمائیں گے۔انہوں نے دوست ممالک کے سرمایہ کاروں کو ویزا فری انٹری دینے، چاروں صوبوں میں ایکسپورٹ زون اور جدید ہسپتال بنانے، ملک بھر میں ٹرانسپورٹس کا جال بچھانے، سولرٹیوب ویل پروگرام لانے اور اعلی ترین بیج منگواکر دینے کا اعلان کیا ہے۔

شہباز شریف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو 10 روزمیں ٹیکس ریفنڈ جاری کرنے، کھاد فیکٹریوں کے بجائے سبسڈی براہ راست کسان کو دینے کا اعلان بھی کیا۔شہباز شریف نے نو مئی کے واقعات کو سنگین غداری قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ ملوث افراد کو ہر صورت قانون کا سامنا کرنا پڑے گا اور کسی بے گناہ کو کوئی سزا نہیں دی جائے گی۔شہباز شریف نے 9مئی کیس میں گرفتار کسی بیگناہ کو سزا نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ 9 مئی کیسز میں ملوث افراد کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا، 9 مئی کوملک و قوم سے عظیم غداری کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو ہراساں کرنے کا جرم ناقابلِ برداشت ہے۔انہوں نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف نے کسانوں کو سستی بجلی فراہم کی اور جعلی ادویات کا خاتمہ کیا، کسانوں کے لیے خصوصی ٹیوب ویل پیکج اور اعلیٰ کوالٹی کا بیج بیرون ملک سے منگوا کر دیں گے، صوبوں کے ساتھ مل کر زراعت کو ترقی دینے کے منصوبے پر کام کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن والے جنگلہ بس کا شور مچایا کرتے تھے تاہم خود پشاور بی آر ٹی کا کیا حشر کیا، ٹھوس اقدامات سے مہنگائی میں کمی اور روزگار میں اضافہ ہوگا، کوشش ہوگی کہ حکومتی اقدامات کی بدولت ایک سال میں ثمرات آنا شروع ہوں، اگر شعور شور کو عبور کرجائے تو ایوان کا فائدہ ہوگا، آئی ٹی برآمدات کو بڑھائیں گے، زراعت کیشعبے پرخصوصی توجہ دی جائے گی۔

نومنتخب وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کو کھاد پر براہ راست سبسڈی دی جائے گی، کسانوں کو معیاری بیج کی فراہمی یقینی بنائی جائیگی، جعلی زرعی ادویات کا خاتمہ کیا جائے گا، عوام کو صاف ستھری اور آرام دہ سفر کی سہولت ہماری ترجیح ہے، پورے ملک میں مؤثر ٹرانسپورٹ کے نظام کا جال بچھائیں گے، سولر ٹیوب ویل پروگرام کا اجرا کیا جائے گا، بیرون ملک یونیورسٹیز میں تعلیم کے لیے وظائف دیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے قانون سازی ضروری ہے، 2 سال سے کم جیل میں قید خواتین اوربچوں کو فنی تربیت دی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ چاروں صوبوں میں جدید سپتال بنائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ 5 لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی کی تربیت فراہم کی جائے گی، خواتین کو مردوں کے برابر تنخواہ اور حقوق دئیے جائیں گے، چاروں صوبوں میں ایکسپورٹ زون کا جال پھیلائیں گے۔

انہوںنے کہاکہ دہشت گردی سے متعلق نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدر آمد کریں گے، دہشت گردی کا جڑ سے خاتمہ کریں گے۔نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھاندلی کی شکایت کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے پاس جانے کی کیا ضرورت تھی، دھاندلی کی شکایت کیلئے آئینی فورم موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیلاب کے دوران بانی پی ٹی آئی یہاں تقریر کرکے چلے گئے، نفرت کے کلچر کو ختم کرنے میں کئی سال لگ جائیں گے۔

نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر میں ظلم و بربریت کا بازارگرم ہے، دنیا فلسطین میں جاری مظالم روکنے میں ناکام رہی، فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ امریکا کے ساتھ تاریخی تعلقات کو ریپئر کر کے استوار کرنا ہے، ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات قائم رکھیں گے، سعودی عرب نے برے وقت میں پاکستان کا ساتھ نہیں چھوڑا۔انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور قطر نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا،کویت، بحرین اور ایران سے تعلقات کو آگے لے کر جائیں گے۔