2018ء میں ایک لاڈلا تھا تو آج 2024ء میں دوسرا لاڈلا آ گیا

حکمرانوں کا ذاتی مفادات کے علاوہ کوئی ایجنڈا نہیں، حکمرانوں نے الیکشن مہم میں بلندوبانگ دعوے کیے،اب کہتے آئی ایم ایف کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 23 مارچ 2024 21:21

2018ء میں ایک لاڈلا تھا تو آج 2024ء میں دوسرا لاڈلا آ گیا
لاہور( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 23 مارچ 2024ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت مسلط کی گئی، خاندانوں کی اجارہ داریاں قائم ہیں، 2018ء میں ایک تو 2024ء میں دوسرا لاڈلا آ گیا، آزمائے ہوئے حکمرانوں کا ذاتی مفادات کے علاوہ کوئی ایجنڈا نہیں، 1970ء میں ملک دولخت ہوگیا، تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھا گیا۔ حکمران پارٹیوں نے الیکشن مہم میں بلندوبانگ دعوے کیے،اب کہہ رہے ہیں آئی ایم ایف کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔

ملک کی خدمت اور حفاظت صرف جماعت اسلامی کرسکتی ہے۔ آیئے مل کر رمضان میں قرآن کریم سے تعلق جوڑیں اورقبضہ مافیا اور استعمار کے وفاداروں سے ملک و قوم کی جان چھڑانے کا عہد کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وہاڑی میں کارکنان کے اعزاز میں افطار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی راؤ محمد ظفر، صوبائی سیکرٹری صہیب عمار صدیقی اور امیر ضلع علی وقاص ہنجرا بھی اس موقع پر موجود تھے۔


سراج الحق نے کہا کہ موجودہ نظام سرتاپا ظلم ہے، اس نظام کی وجہ سے 99فیصد مسلمان دین پر مکمل عمل نہیں کر سکتے، عدالتوں میں فیصلے قرآن کے نہیں انگریز کے دیے گئے قانون کے مطابق ہوتے ہیں، سب سود کھانے پر مجبور ہیں، ہر جائز و ناجائز کام رشوت سے ہوتا ہے، معاشرہ اخلاقی انحطاط کا شکار، تعلیمی اداروں میں مخلوط نظام ہے، ایسٹ انڈیا کمپنی کا تسلسل قائم، حکمران انگریز کے وفادار ہیں انھوں نے کشمیریوں کو فراموش کردیا،ڈاکٹر عافیہ کو امریکا کے حوالے کیا گیا، ان کی وجہ سے ملک میں بدامنی اور ڈاکو راج قائم، مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان ہے۔

انھوں نے کہاکہ فلسطین میں مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے، بچے بچیاں شہید کیے جا رہے ہیں، مساجد اور اسپتالوں پر بارود کی آگ برسائی جا رہی ہے، لیکن اسلام آباد میں بیٹھے حکمران خاموش ہیں، 58اسلامی ممالک کے حکمرانوں میں کوئی ایک بھی صلاح الدین ایوبیؒ، محمد بن قاسمؒ اور سلطان محمود غزنویؒ موجود نہیں، غزہ جل رہا ہے، پونے دوارب مسلمانوں میں قبرستان کا سا سکوت ہے جہاں زندگی کی کوئی علامت نہیں۔

امیر جماعت نے کہا کہ نئی حکومت قائم ہو گئی، وزیراعظم نے چاروں وزرائے اعلیٰ کو بلایا اور طے ہوا کہ ہم آپس میں لڑتے رہیں گے، آئی ایم ایف پر اکٹھے ہیں، آئی ایم ایف کے قرضوں سے مزید مہنگائی مسلط کی جائے گی، نئے ٹیکسز لگے گے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو عوام کے لیے آواز اٹھا رہی ہے، ہم مشکل وقت میں قوم کی خدمت کے لیے موجود تھے۔

انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی منزل صرف حکومت نہیں بلکہ اسلامی، خوشحال اور کرپشن فری پاکستان کی منزل کا حصول ہے۔ انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ ملک کو اس کی آزادی کا مقصد دلانے کے لیے جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر جدوجہد کریں، یوم پاکستان کے موقع پر ہم سب کو تجدید عہد کرنا ہو گا کہ وطن عزیز کو فرسودہ نظام سے نجات دلانی ہے۔ جماعت اسلامی اہل فلسطین و کشمیر کا مقدمہ پوری جرأت سے لڑ رہی ہے، جمعۃ الوداع کو پورے ملک میں اہل فلسطین کے حق میں یوم القدس منائیں گے۔