
پاکستانی سیاست میں مظاہروں اور دھرنوں کا مرکزڈی چوک
نوازشریف‘بے نظیربھٹوسمیت اہم سیاسی شخصیات اور جماعتیں یہاں مظاہرے اور دھرنے کرچکے ہیں.رپورٹ
میاں محمد ندیم
بدھ 27 نومبر 2024
12:55

(جاری ہے)
کئی دہائیاں پہلے یہ جگہ پریڈ گراﺅنڈ کے نام سے جانی جاتی تھی جہاں یوم پاکستان‘یوم آزادی اور یوم دفاع کے مواقع پرفوجی پریڈز منعقد کی جاتی تھیں تاہم بڑھتے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر پریڈز کا انعقاد اب نہیں ہوتا تاہم اس جگہ کی اہمیت اب بھی برقرار ہے اب یہاں پریڈز کی جگہ جلسے، جلوس اور ریلیاں ہوتی ہیں. ڈی چوک کی ملکی سیاست میں اہمیت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے قیام سے رہی ہے جبکہ 1980 کی دہائی میں جنرل ضیاءالحق کے مارشل لاءکے خلاف پیپلزپارٹی سمیت حزب اختلاف کی جماعتیں یہاں احتجاج کرتی رہی ہیں ڈی چوک میں پہلا بڑا احتجاج جولائی 1980 میں ایک مذہبی گروہ نے جنرل ضیاالحق کی جانب سے لگائے گئے ٹیکسوں کے خلاف کیا تھا یہ دھرنا کئی دن تک جاری رہا جس کے بعد سے ڈی چوک سیاسی جماعتوں اورسماجی تنظیموں کے لیے احتجاج ریکارڈ کروانے کا اہم ترین مرکزبن گیا . سال 1989 میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں نے یہاں احتجاج کیااور دھرنا دیا جبکہ 1990 کے عام انتخابات میں دھاندلی کے خلاف 1992 میں یہاں مظاہرے کیے گئے 1993 میں سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو نے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کے استعفے کے لیے ڈی چوک پر ایک مارچ کی قیادت کی 2009 میں سابق فوجی حکمران جنرل مشرف کے خلاف شروع ہونے والی وکلا تحریک کا اختتام بھی یہیںپر ہواتھا. اس سے قبل جماعت اسلامی کے تاریخی لانگ مارچ ‘نوازشریف حکومت کے خلاف پیپلزپارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد جی ڈی اے کے احتجاجی مظاہرے‘مارچ اور دھرنے بھی ڈی چوک میں ہوتے رہے ‘میثاق جمہوریت کے بعد نون لیگ اور پیپلزپارٹی کے چھوٹی اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد اور اس کے بعد عمران خان کی پی ٹی آئی حکومت کے خلاف اس وقت کی حزب اختلاف کی جماعتوں مسلم لیگ نون‘پیپلزپارٹی اور جے یوآئی سمیت دیگر جماعتیں بھی احتجاج ریکارڈ کروانے کے لیے ڈی چوک کا رخ کرتی رہی ہیں سال2014میں پاکستان تحریک انصاف اور ڈاکٹرطاہر القادری کی عوامی تحریک نے یہاں 120 دن تک دھرنا دیا تھا تاہم 2016 میں حکومت نے اس جگہ پر مظاہروں پر پابندی عائد کردی اور بڑے اجتماعات کا انعقاد روکنے کے لیے بھی اقدامات کیے تمام تر پابندیوں کے باوجود اب بھی ڈی چوک پر آئے دن مظاہرے ہوتے رہتے ہیں.

مزید اہم خبریں
-
پاکستان اور بھارت کی فوجی قوت ایک نظر میں
-
پاکستان میں رواں ہفتے گرمی کا عالمی ریکارڈ بننے کا خدشہ
-
کرتے اور پگڑیاں: افغان طالب علموں کے لیے نیا لازمی یونیفارم
-
پی ٹی آئی کو مخصو ص نشستیں دینے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس سماعت کیلئے مقرر
-
کانگریس ارکان کا امریکی صدر سے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ
-
نائب وزیر اعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی اومان کے وزیر خارجہ سید بدر بن حمد بن حمود البوسیدی سے ٹیلی فون پر گفتگو
-
پاکستان اور چین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
-
چیئرمین سینیٹ کی مراکش کے وزیر خارجہ سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
-
لاہور میں ٹریفک لائسنس بنوانے والوں کیلئے جدید سہولت متعارف
-
نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی پہلے ڈیجیٹل غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری فورم 2025 میں شرکت
-
اگر ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عمل ہوا تو پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری پروگرام ہوگا، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب
-
بھارت اس وقت جذباتی اور غیر معقول اقدامات کررہا ہے، بلاول بھٹو
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.