دھاندلی زدہ انتخابات کا ایک سال ،جماعت اسلامی کا ملک گیر یوم ِ سیاہ ،الیکشن کمیشن سندھ کے دفترکے باہراحتجاج

فارم 47والے حکمران مسترد ، انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشیل کمیشن بنایا جائے ،ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کے لیے حکومت فارم 45کی بنیاد پر انتخابات میں جیتنے والوں کے سپرد کی جائے،منعم ظفر خان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو مسلط کرکے صوبے اور شہر کو تباہ کردیاگیا ہے،کراچی کے تاجر اور عوام کوئی محفوظ نہیں ہے،مظاہر ے سے خطاب

ہفتہ 8 فروری 2025 21:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 فروری2025ء)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا کہ ہمارا آج بھی واضح اور دو ٹوک موقف ہے کہ جماعت اسلامی اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی میں 8فروری 2024کے بد ترین دھاندلی زدہ انتخابات اور فارم 47والے حکمرانوں کو مسترد کرتی ہے ، ملک موجودہ بحرانی کیفیت سے تب ہی نکل سکتا ہے جب حکومت فارم 45کی بنیاد پر انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والوں کے سپرد کی جائے ، ملک میں آئین ، قانون اور جمہوریت کی بالا دستی قائم کی جائے اور انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشیل کمیشن قائم کیا جائے اور فارم 45کے مطابق فیصلہ کیا جائے ۔

پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو مسلط کرکے صوبے اور شہر کو تباہ کردیاگیا ہے ، ایک طرف کراچی کے بچے گٹر کے ڈھکن نہ ہونے کی وجہ سے گٹروں میں گر کرجاں بحق ہو تے ہیں تو دوسری طرف شہری ڈمپر، ٹرالر اور ہیوی ٹریفک کی ٹکر سے اپنی جان گنوا رہے ہیں اور ڈاکوئوں کی گولیوں کا نشانہ بن رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

شہر کی صورتحال یہ ہے کہ کراچی کے تاجر اور عوام کوئی محفوظ نہیں ہے۔

رات کی تاریکی میں ایک تاجر کو پولیس کے اہلکار لے کر گئے اور آج اس کی لاش ملی۔جماعت اسلامی کراچی کے تمام مسائل پر آواز اُٹھاتی ہے اور ظالم حکمرانوں کے خلاف عوام کی ترجمانی کرتی ہے ۔ہم فارم 47 کے پیداواروں کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے ۔عوامی حقوق کی جدوجہد اور مزاحمت جاری رکھیں گے ۔ جماعت اسلامی کی مزاحمت اور جدوجہد نوید سحر ثابت ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر2024کے انتخابات میں بدترین دھاندلی و عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے کے ایک سال مکمل ہونے پرملک گیر یوم ِ سیاہ کے سلسلے میں دفتر الیکشن کمیشن سندھ پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مظاہرے سے نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ،پی ایس 107 کے امیدوار و ڈپٹی سیکرٹری جماعت اسلامی کراچی عبد الرزاق خان ،امیر جماعت اسلامی ضلع غربی و پی ایس 121 کے امیدوار مولانا مدثر حسین انصاری،لانڈھی ٹاؤن کے منتخب چیئرمین پی ایس 92 اور امیدوار صوبائی اسمبلی فرحان بیگ،پی ایس 101 گلشن اقبال کے امیدوار سید قطب احمد ،پی ایس 123 کے امیدوار اکبر قریشی،پی ایس 124کے امیدوار محمد احمد قاری و دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ نظامت کے فرائض سیکریٹری کراچی توفیق الدین صدیقی نے ادا کیے ۔

مظاہرے کے شرکاء نے فارم 47 کی جعلی حکومت کے خلاف ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائی ہوئے تھے جن پر ’’مینڈیٹ پر ڈاکا نامنظور، انتخابی دہشت گردی نامنظور، جعلی نتائج نامنظور، الیکشن کمیشن کی توہین بند کرو، سمیت دیگر نعرے درج تھے ۔ شرکاء نے یوم سیاہ کے حوالے سے سیاہ رنگ کے جھنڈے اور بازوں پر سیاہ رنگ کی پٹیاں بھی باندھی ہوئی تھیں ۔

منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ وطن عزیز میں جمہوریت کو ایک تماشا بنا دیا گیا ہے اور انتخابی دہشت گردی جاری ہے جس میں جیتے ہوئے کو بندوق کی طاقت سے ہرایا جاتا ہے۔ 15 جنوری 2023 کو بلدیاتی انتخابات میں بھی شہریوں نے جماعت اسلامی کو سب سے زیادہ ووٹ دیے لیکن رات کی تاریکی میں جماعت اسلامی کے جیتے ہوئے نمائندوں کو ہروایا گیا اور دھاندلی کے ذریعے مئیر شپ پیپلز پارٹی کو دیدی گئی۔

8فروری کو ایم کیو ایم ایک بھی پولنگ اسٹیشن سے بھی نہیں جیتی لیکن ایم کیو ایم کو 15 نشستیں اور پیپلز پارٹی کو 7 نشستیں دے دی گئیں۔ فارم 47والے حکمرانوں نے اپنی تنخواہوں میں 140 فیصد اضافہ کیا لیکن عوام کے لیے کچھ نہیں کیا۔ تنخواہوں میں اضافے پر مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی تمام جماعتیں ایک پیچ پرہو گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ این اے 231 ملیر کی ری کاونٹنگ ہونا تھی، لیکن المیہ یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کے آفس میں پولیس اور امیدوار کی موجودگی میں ووٹوں کو آگ لگادی گئی ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔

سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ وطن عزیز میں جبر کا ایسانظام قائم کردیا گیا جس میں ہارے ہوئے کو جیتا ہوا ثابت کیا جاتا ہے۔ ملک کا وزیر اعظم فراڈ، وزیر اعلی اور یہاں تک کے کراچی کا مئیر بھی فراڈ اور جعلی طریقے سے عوام پر مسلط کیا گیاہے۔ قومی معیشت تباہ اور عوام پریشان ہیں، پاکستان کا کوئی بھی صوبہ ایسا نہیں جہاں کرپشن نہ ہو۔ ملک میں موجود گلے سڑے اور جبر کے نظام میں حافظ نعیم الرحمن اور جماعت اسلامی نے اسٹیبلشمنٹ کے مسلط کردہ حکمرانوں کو مسترد کر دیا ہے ۔

ہمیں اپنی جدوجہد کو مزید تیز کرنا ہوگا۔ عبد الرزاق خان نے کہا کہ چند لوگوں نے 24 کروڑ عوام کو تباہی و بربادی میں دھکیل دیا۔ شہر میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی حکومت ہے لیکن عملاًشہر لاوارث ہے۔ ہم الیکشن کمیشن کے سرپرست اعلیٰ سے سوال کرتے ہیں کہ کراچی کے عوام نے ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کو مسترد کر دیا تو پھر انہیں کیو ں مسلط کیا گیا ۔

شہر کراچی کی معیشت اور عوام کے قاتل پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ہے۔ مولانا مدثر حسین انصاری نے کہا کہ آج سے ایک سال قبل عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا اورعوام کی توہین کی گئی۔ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو اسٹیبلشمنٹ کے آشیرباد کے بغیر انتخابات جیتی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کے لوگ جانتے ہیں کہ جماعت اسلامی کے نمائندے جھکنے والے ہیں نہ ہی بکنے والے ہیں۔

اورنگی ٹاؤن کی یوسی میں جماعت اسلامی کے نمائندے کو ساڑھے سات ہزار ووٹ ملے اور آخری نمبر پر آنے والی پارٹی کے نمائندے کو جتوادیا گیا۔ شرم آنی چاہیے الیکشن کمیشن اور ان کے آلہ کاروں کو جنہوں نے عوامی مینڈیٹ کو پاؤں تلے روندا۔فرحان بیگ نے کہا کہ 8 فروری 2024 کو آج ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔ پورا ملک جانتا ہے کہ فارم 47والے جعلی حکمران ہم پر مسلط ہیں۔

لانڈھی کے عوام نے جماعت اسلامی کے نمائندے کے ووٹ دیے۔ ایم کیو ایم کے نمائندے نے 1 ہزار ووٹ بھی حاصل نہیں کیے لیکن اسے جتوادیا گیا ۔ ہم جعلی اور فراڈ الیکشن کو نہیں مانتے، ہم احتجاج اور مزاحمت جاری رکھیں گے۔ سید قطب احمد نے کہا کہ 8 فروری 2024 کو عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا۔ ایم کیو ایم کو پی ایس 101 سے 2 ہزار ووٹ بھی نہیں ملے لیکن اس کے امیدوار کو فارم 47 کے مطابق جعلی طریقے سے مسلط کیا گیا۔

کراچی سمیت پورے پاکستان میں اکثریت ایم این ایز اور ایم پی ایز جعلی ہیں۔ کراچی کا ہر بچہ جانتا ہے کہ سندھ اسمبلی میں بیٹھے ہوئے لوگ کراچی کے نمائندے نہیں ہیں۔اکبر قریشی نے کہا کہ 8 فروری پاکستان کی تاریخ کا بدترین اور سیاہ دن ہے۔ اس دن الیکشن کمیشن نے غیر جمہوری اور غیر آئینی طریقے سے فارم 47کے ذریعے مسترد شدہ لوگوں کو عوام پر مسلط کیا اور طاقت کے ذریعے عوام کی امنگوں کو کچلا گیا۔

محمد احمد قاری نے کہا کہ میری نشست پر ہم نے 19000 ووٹ حاصل کیے جس کی جیت کا اعلان بھی کیا گیا۔ ہم جب آر او کے آفس گئے تو ہمیں اندر جانے نہیں دیا گیا۔ کچھ ہی دیر بعد 9 ہزار ووٹ لینے والی ایم کیو ایم کو جعلی فارم 47 کے ذریعے جتوادیا گیا۔ ہم اسٹیبلشمنٹ اور ان کے آلہ کاروں کو خبردار کرتے ہیں کہ ہمیں ہمارا حق دیا جائے۔ کراچی کے عوام تیار ہو جائیں ان لٹیروں اور غاصبوں کو اپنے سروں سے ہٹانے کے لیے مربوط اور منظم تحریک کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔