اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پوری دنیا کے امن کی تباہی کا مجرم ہے، صاحبزادہ حافظ فاران سہیل

اسرائیل جنگ بندی معاہدے کی مخالفت پر سلامتی کونسل اور نام نہاد انسانی حقوق تنظیموں کی خاموشی دوہرا معیار منافقت کی عکاسی کرتا ہے

پیر 7 اپریل 2025 10:40

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اپریل2025ء)پاکستان سنی تحریک کے سینئر رہنما صاحبزادہ حافظ فاران سہیل نے عید سے لیکراب تک اسرائیل کی غزہ فلسطین پر مسلسل بمباریوں کھلی غنڈہ گردی و دہشت گردی کی پرزورالفاظ میں مذمت اسلامی ممالک کے حکمرانوں کے بے حسی اورعالمی دنیا اوراداروں کی خاموشی کو المیہ قراردیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل جنگ بندی معاہدے کی مخالفت پر سلامتی کونسل اور نام نہاد انسانی حقوق تنظیموں کی خاموشی دوہرا معیار منافقت کی عکاسی کرتا ہے جنگی جرائم، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم پر انسانی حقوق کے نام نہاد اداروں کی آنکھوں پر پٹی لگی ہوئی ہے اورغزہ کے مظلوم مسلمانوں کے قتل عام اسرائیل کے برابرشریک ہے اسرائیلی افواج کی جنونی و انتہا پسندی اور دہشت گردی انتہا کو پہنچ رہی ہے لیکن اقوام متحدہ عالمی ادارے نوٹس لینے تک تیار نہیں انہوں نے کہا کہ اسرائیلی مظالم سے انسانیت کی نسل کشی ہو رہی ہے غزہ کے نہتے مسلمانوں پر بارود برسا رہا ہے نہتے فلسطینیوں پرجوہری ہتھیار استعمال کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ عالمی سامراج کی نام نہاد اصول پرستی قراردادوں سے نہ آج تک بیت المقدس آزاد ہوا اور نہ کشمیر آزاد ہوا انہوں نے کہا کہ عالمی استعمار کے مسلسل جارحیت سے امن و سلامتی کے لیے خطرے کے گھنٹی بج رہی ہے لیکن عالم اسلام بے حسی اور بے بسی کا مظاہرہ کررہا انھوں نے کہا کہ عالم اسلام اسرائیل کی اس ننگی بربرئیت دہشت گردی کیخلاف جھاد کا اعلان کریں اور اسرائیل کواپیلوں مذمتی بیانات سے نھیں عملی جہاد ہی سے عبرتناک سبق سکھایا جاسکتا ہیانہوں نے کہا کہ جنگ بندی معاہدہ کے خلاف ورزی کرنے پر امریکہ اور اسرائیل کا مکروہ چہرہ پوری دنیا پر عیاں ہو گیا اسرائیلی درندہ صفت فوج کی جانب سے غزہ پر حالیہ شدید بمباری نے ظلم کی تمام حدیں پار کر دی ہیں۔

(جاری ہے)

ہسپتالوں، اسکولوں، پناہ گاہوں اور حتی کہ مسجدوں تک کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ہزاروں معصوم بچے، عورتیں اور بزرگ شہید ہو چکے ہیں۔غزہ کے لوگ پانی، خوراک، بجلی اور ادویات سے محروم ہیں، اور دنیا تماشائی بنی بیٹھی ہے یہ انسانیت کا نہیں حیوانیت کا منظر نامہ ہے انہوں نے کہا کہ بیت المقدس اور غزہ کی صورتحال پر عالمِ اسلام کی دانستہ خاموشی المیہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ خوفناک خونریزی کا شکار ہے، اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارے بے بسی اور بے حسی کا شکار ہیں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پوری دنیا کے امن کی تباہی کا مجرم ہے انہوں نے کہا کہ ہمارا اہل غزہ سے کلمہ کا رشتہ ہے۔غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی قابل مذمت ہے انسانی حقوق کے علمبردار عالمی ممالک اور ادارے اسرائیلی جارحیت اور جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر خاموشی ترک کریں اسرائیلی جارحیت عالمی امن کی تباہی ہے غزہ کے عوام پر جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف جدوجھد کرنا عالم اسلام کے ہر مسلمان کا فرض ہے اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی جارحیت پوری دنیا کے لیے خطرناک ہے پوری دنیا میں مسلمان سب سے زیادہ مظلوم ہیں غزہ میں بچوں اور عورتوں بوڑھوں کی لاشیں پڑی ہیں لیکن کوئی ظالم اسرائیل کو روکنے کیلئے تیار نہیں۔

یو این او تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے اور امریکہ اور عالمی ادارے ان کی پشت پناہی میں مصروف ہیں۔ ان حالات میں عالم اسلام کا کردار انتہائی افسوس ناک ہے، حالات کا تقاضا ہے کہ او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلا کر فوری انقلابی اقدامات کیے جائیں تاکہ اسرائیل کی دہشت گردی کو روکا جا سکے انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتوں کو اپنا ضمیر بیدار کرنا ہوگا اور غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جاری خوفناک جنگ کو روکنا ہوگا۔