سندھ میں ’’سسٹم‘‘سیاسی سسٹم سے اوپر ہے، چیئرمین ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

کچی شراب پی کر جاںبحق ہونے والوں کو معاوضہ دیا جاتا ہے ،ڈمپرز سے ہونے والی ہلاکتوں پر کوئی سرکاری معاوضہ نہیں ڈمپر گردی کے واقعات مہاجروں اور پختونوں کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک انتظامی معاملہ ہے جسکے حل کے لئے حکومت غیر سنجیدہ ہے، سید مصطفی کمال غلط گاڑی چلانے والوں کی مذمت کرتے ہیں،ایکسیڈنٹ پر بندوق نکالنا غلط عمل ہے، کراچی کا اصل مسئلہ حکومتِ سندھ کی نا انصافیاں ہے، شاہی سید متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی و مرکزی کمیٹی سے عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید و دیگر کی ملاقات

ہفتہ 12 اپریل 2025 21:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2025ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکز بہادرآباد پر عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نے وفد کے ہمراہ چیئرمین ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، سید مصطفی کمال، ڈاکٹر فاروق ستار، انیس قائم خانی، سید امین الحق اور دیگر سے ملاقات کی، ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایم کیو ایم نے کہا کہ اس شہر کے حالات خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اس سازش کو ناکام بنانے اور شہر کی مختلف قومیتوں کے درمیان اتحاد و بھائی چارگی کے پرچار کے لئے آج عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید ایم کیو ایم کے مرکز تشریف لائے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا ہم نے اسلام آباد میں بھی میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈمپر اور ٹینکر سے کچل کر قتل ہونے والوں کی سندھ حکومت داد رسی کرے اگر ٹینکر ڈرائیور نشہ کرکے یا بغیر لائسنس سڑکوں پر دندناتا پھر رہا ہے تو یہ انتظامی نا اہلی ہے، یہ سرکاری اداروں کی ذمہ داری ہے ہیوی وہیکل چلانے والوں پر نظر رکھیں ،ڈمپرز میں بیٹھے ڈرائیور کی اہلیت چیک ہونے کی ضرورت ہے جبکہ پولیس اس شہر سے لا تعلق ہے جس کی ذمہ داری قوانین پر عملدرآمد کروانا ہے، پولیس اپنا کام چھوڑ کر بائیک والوں سے کاغذات مانگتی ہیانکی جیبیں چیک کرتی ہے ایسی صورت میں عوام کو جب لگتا ہے قانون لاچار و بے حس ہو چکا ہے تو انکے پاس کوئی آپشن نہیں بچتا، انہوں نے کہا کہ سندھ میں "سسٹم" سیاسی سسٹم سے اوپر ہے، ستم یہ ہے کہ کچی شراب پی کر جانبحق ہونے والوں کو معاوضہ دیا جاتا ہے لیکن ڈمپرز سے ہونے والی ہلاکتوں پر کوئی سرکاری معاوضہ نہیں، قیادت اور لیڈر شپ کا کام عوام کی تکلیف کو سمجھنا ہے، اگر سندھ حکومت نے ہمارے مطالبات نہیں پورے کیے تو احتجاج کا حق رکھتے ہیں، یہ شہر بڑی زمہ داری کے ساتھ ٹیکس دیتا ہے اور کراچی کے امن سے پاکستان کا استحکام جڑا ہے، اس شہر کو کسی طور پر بھی ماضی کے حالات کی جانب دھکیلا نہیں جائے گا، سینئر رہنما و وفاقی وزیر مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ کسی ایسوسی ایشن اور ٹینکر والے نے شاہی سید جو یہاں نہیں بھیجا، کوئی بھی پختون جو ٹینکر چلا رہا ہے یہ سوچ کر نہیں نکلتا کہ آج اسے مہاجروں کے اوپر چڑھانا ہے یا کوئی بھی مہاجر یہ گھر سے یہ سوچ کر نہیں نکلتا کہ آج ٹینکر جلانے ہیں، ڈمپر گردی کے واقعات مہاجروں اور پختونوں کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک انتظامی معاملہ ہے جسکے حل کے لئے حکومت غیر سنجیدہ ہے، عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نے کہا کہ یہ کوئی لسانی نہیں انتظامی معاملہ ہے اور اس مسئلے کو لسانی رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، کراچی میں بیروزگاری ہے پانی نلوں میں نہیں ٹینکروں میں ہے اور شہر میں ایکسیڈنٹ بہت ہو رہے ہیں، سڑکوں پر غلط گاڑی چلانے والوں کی مذمت کرتے ہیں، ایکسیڈنٹ پر بندوق نکالنا غلط عمل ہے، لڑائی اور جھگڑا کسی مسئلے کا حل نہیں ہے، کراچی کا اصل مسئلہ حکومتِ سندھ کی جانب سے جاری نا انصافی ہے، کراچی کو پاکستان سمجھا جائے اور یہاں کے لوگوں کو جینے کا حق دیا جائے،اس موقع پر حق پرست اراکین قومی و صوبائی اور ذمہ داران بھی موجود تھے۔