اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 اپریل 2025ء) پاکستان کی حکومت نے جمعرات کو اپنے پڑوسی ملک بھارت کے خلاف جوابی اقدامات کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کے اقدامات کے جواب میں دارالحکومت اسلام آباد میں نیشنل سکیورٹی کمیٹی (این ایس سی) کا ایک غیر معمولی اجلاس طلب کیا، جس میں فوجی سربراہ جنرل عاصم منیر سمیت اعلیٰ فوجی و حکومتی حکام شریک ہوئے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا، ''پاکستان کی خودمختاری اور اس کے عوام کی سلامتی کے لیے کسی بھی خطرے کا مقابلہ تمام شعبوں میں سخت جوابی اقدامات سے کیا جائے گا۔‘‘
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا، ''بھارت ہمارے خلاف کم شدت کی جنگ لڑ رہا ہے اور اگر وہ اسے بڑھاتا ہے تو ہم تیار ہیں۔
(جاری ہے)
’حملہ آوروں کا زمین کے آخری کنارے تک پیچھا کریں گے،‘ مودی
نئی دہلی حکومت نے بدھ کی رات پانی کی تقسیم کے معاہدے کو معطل کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ اہم سرحدی گزرگاہ بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بھارت نے پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کی اور پاکستانیوں کے لیے ویزوں کی منسوخی کا بھی اعلان کیا۔
یہ اقدامات بھارتی زیر انتظام کشمیر میں مسلح افراد کے ہاتھوں 26 افراد کے قتل کے 24 گھنٹوں سے کچھ زیادہ وقت بعد اٹھائے گئے۔پاکستان کی طرف سے جوابی اقدامات
پاکستان کی حکومت نے جمعرات کو جوابی اقدامات کا اعلان کیا، جن میں بھارتی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنا اور سکھ یاتریوں کے علاوہ بھارتی شہریوں کے لیے ویزوں کی منسوخی شامل ہے۔
پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے دریائے سندھ کے پانی کی فراہمی روکنے کی کوئی بھی کوشش ''جنگی عمل سمجھی جائے گی اور قومی طاقت کے مکمل دائرے میں پوری قوت سے جواب‘‘ دیا جائے گا۔
بھارت: حملے کے بعد سیاحوں کا کشمیر سے تیزی سے انخلا
اسلام آباد نے بھارتی فوجی مشیروں کو بھی 'غیر مطلوب شخصیت‘ قرار دیتے ہوئے ملک چھوڑنے کا کہا ہے۔
جاری ہونے والے بیان کے مطابق، ''انہیں فوری طور پر پاکستان چھوڑنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔‘‘پاکستان نے اپنی فضائی حدود کو ''تمام بھارتی ملکیت یا بھارتی آپریٹڈ ایئر لائنز کے لیے‘‘ فوری طور پر بند کر دیا ہے، جبکہ پنجاب میں واقع واگہ سرحدی گزرگاہ کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے، ''بھارت سے اس راستے کے ذریعے تمام سرحدی آمدورفت کو بغیر کسی استثنیٰ کے معطل کیا جائے گا۔
‘‘ اس طرح کہا گیا ہے، ، ''بھارت کے ساتھ تمام تجارت، بشمول کسی تیسرے ملک سے، فوری طور پر معطل کی جاتی ہے۔‘‘پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے مقامی نیوز چینل دنیا نیوز سے گفتگو میں کہا، ''بھارت نے غیر ذمہ دارانہ اقدامات اٹھائے اور الزامات عائد کیے۔‘‘ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی جانب سے کوئی بھی ''عسکری اقدام‘‘ پاکستان کی جانب سے ''جوابی عسکری ردعمل‘‘ کو دعوت دے گا۔
اسحٰاق ڈار نے جمعرات کو مزید کہا کہ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کو سمن جاری کیا جائے گا۔
ادارت: شکور رحیم