Live Updates

بھارت نے طاقت دکھانے کی کوشش کی لیکن کمزوری عیاں ہوگئی، الجزیرہ کا آرٹیکل

طاقت کا دعویٰ کرنے کے ارادے سے بھارت کا ردعمل ناکام ہوا، جس سے پاکستان کی علاقائی حیثیت میں اضافہ ہوگیا اور مودی کی حکومت سفارتی طور پر کمزور پڑ گئی؛ عالمی نشریاتی ادارے میں تحریر مضمون کا متن

Sajid Ali ساجد علی پیر 12 مئی 2025 16:48

بھارت نے طاقت دکھانے کی کوشش کی لیکن کمزوری عیاں ہوگئی، الجزیرہ کا ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 مئی 2025ء ) ’بھارت نے پاکستان کیخلاف طاقت دکھانے کی کوشش کی لیکن کمزوری عیاں ہوگئی‘، یہ بات عالمی نشریاتی ادارے الجزیرہ کے ایک آرٹیکل میں تحریر کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق مضمون میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کو بھارت میں کچھ لوگوں نے امریکی دباؤ میں مودی حکومت کی پسپائی کی علامت سمجھا جب کہ کشمیر پر ثالثی کی ان کی پیشکش کو اس بات کے اشارے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ تیسرے فریق کی مداخلت سے بھارت کی جانب سے دیرینہ مسترد کرنے کا بیانیہ کمزور ہوا ہے، جنوبی ایشیائی جغرافیائی سیاست میں تاثر اکثر حقیقت سے آگے نکل جاتا ہے، جب تک حقیقت کاٹ نہ جائے۔

آرٹیکل میں لکھا گیا ہے کہ ہندوستان نے طویل عرصے سے علاقائی تسلط کا اندازہ لگایا ہے جس کو اقتصادی ترقی اور جوہری طاقت سے تقویت ملی ہے، اس کے باوجود کشمیر میں مزاحمتی محاذ کے ذریعہ 22 اپریل کے قتل عام کے بعد اس کے اقدامات نے اس کی کمزوریوں کو بے نقاب کردیا، طاقت کا دعویٰ کرنے کے ارادے سے بھارت کا ردعمل ناکام ہوا، جس سے پاکستان کی علاقائی حیثیت میں اضافہ ہوا اور مودی کی حکومت سفارتی طور پر کمزور پڑ گئی۔

(جاری ہے)

کہا جارہا ہے کہ 7 مئی کو بھارت نے پاکستان کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے بعض گروپوں سے منسلک دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانوں کو ختم کرنے کے لیے آپریشن سندھور شروع کیا، فرانسیسی ساختہ رافیل جیٹ طیاروں کی حمایت سے اس آپریشن نے بھارتیوں کے غم و غصے کے درمیان مودی کی مضبوط تصویر کو پیش کرنے کی کوشش کی، اس کے باوجود اس کا کامیابی کا مقابلہ کیا گیا اور پاکستان نے شہریوں کی ہلاکتوں کی اطلاع دی، جن میں بچے بھی شامل تھے جب کہ بھارت نے اصرار کیا کہ صرف دہشتگردی کے مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔

مصنف کا کہنا ہے کہ پاکستان کی فضائیہ نے حملے کو روکنے کے لیے اپنے جیٹ طیاروں کو بھیجا اور دعویٰ کیا کہ اس نے تین رافیل سمیت پانچ بھارتی طیارے مار گرائے، دو امریکی حکام نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو تصدیق کی کہ چینی ساختہ J10 جیٹ نے کم از کم دو بھارتی طیاروں کو مار گرایا جن کی مدد چینی انٹیلی جنس نگرانی اور جاسوسی (ISR) کی مدد سے کی گئی، تاہم بھارت نے کسی نقصان کا اعتراف نہیں کیا، اسی دوران بھارتی میڈیا نے ابتدائی طور پر کراچی کی بندرگاہ سمیت پاکستانی شہروں پر تباہ کن حملوں کا دعویٰ کیا لیکن یہ رپورٹس جو کہ واضح طور پر پروپیگنڈے کی کوششوں کا حصہ تھیں غلط ثابت ہوئیں۔

آرٹیکل میں تحریر ہے کہ 9 مئی کو بھارت نے پاکستانی اڈوں پر میزائل حملے کیے جن میں اسلام آباد کے قریب ایک حملہ بھی شامل تھا، ہندوستانی حکومت نے واضح طور پر اپنے رافیل جیٹ طیاروں کو زیادہ سمجھا اور پاکستان کے چینی حمایت یافتہ آئی ایس آر سسٹم کو کم سمجھنے کی غلطی کی، پاکستانی فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور اور بھوج میں بھارتی ایئر بیس کو نشانہ بنانے والے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا۔

مضمون بیان کرتا ہے کہ حالیہ برسوں میں پاکستان کے لیے چین کی فوجی مدد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، 2020ء سے اسلام آباد کی فوجی درآمدات میں اس کا 81 فیصد حصہ ہے، برسوں سے کچھ بھارتی دفاعی تجزیہ کاروں نے خبردار کیا تھا کہ ہندوستان کی فوج چین کا تعاون حاصل ہونے کے بعد پاکستان کے لیے تیار نہیں ہے کیوں کہ اس کو کشمیر کے معاملے میں امریکہ یا روس کی محدود حمایت ہے، دیگر نے چین پاکستان تعلقات کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومت کی خارجہ پالیسی پر تنقید کی لیکن نئی دہلی میں ان انتباہات پر توجہ نہیں دی گئی۔

جیسا کہ ہندوستانی حکومت اپنے اگلے اقدامات کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، اسے اس بات پر غور کرنا چاہئے کہ شیڈو وار کا جمود اور بدامنی کو ہوا دینے والی خفیہ جارحیت کا چکر ناقابل برداشت ہے، دونوں ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے طویل عرصے سے پراکسیوں کی پشت پناہی کی ہے جس سے کشمیر سے افغانستان تک عدم استحکام پیدا ہوا، آگے کا راستہ نئی دہلی اور اسلام آباد پر منحصر ہے کہ وہ دانشمندانہ انتخاب کریں، بیان بازی سے نہیں بلکہ تحمل کے ساتھ آگے بڑھنے والی پالیسیوں کو تشکیل دینا چاہیئے، ایسا کرنے میں ناکامی سے جغرافیائی سیاسی انتشار، معاشی جمود اور لاکھوں لوگوں کے لیے مشکلات کا خطرہ ہے، دنیا کے ایک چوتھائی غریب ترین لوگوں اور 350 ملین سے زیادہ ناخواندہ بالغوں کا گھر ہندوستان اور پاکستان مسلسل کشیدگی اور طویل لڑائی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات