
قوم سے 3 چیزوں کا وعدہ کیا تھاکہ ہمارا منہ توڑ جواب ہماری مرضی کے وقت، جگہ اور طریقہ کار کے مطابق ہوگا
قوم سے کہا تھا کہ جب ہم بھارت کو نشانہ بنائیں گے تو ساری دنیا کو پتا چل جائے گا، بھارت کو کہا تھا کہ جتنا تمھیں موت سے ڈر لگتا ہے اس سے زیادہ ہماری مسلح افواج شہادت سے محبت رکھتی ہیں۔ ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری
ثنااللہ ناگرہ
پیر 12 مئی 2025
20:42

(جاری ہے)
معرکہ حق میں پاکستانی عوام کی بھرپور حمایت شامل رہی، مسلح افواج اپنی قوم کی تہہ دل سے مشکور ہے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ مسلح افواج پاکستان کے پاس جدید اور خاص نوعیت کی فوجی ٹیکنالوجیز ہیں، معرکے میں خاص نوعیت کی جدید ٹیکنالوجیز کا محدود تعداد میں احتیاط سے استعمال کیا گیا۔ بھارتی فوج کی اشتعال انگیزیوں کے مقابلے میں پاکستان کا فوجی ردعمل متناسب اور محتاط رہا، پاک فوج مشرقی محاذ پر آپریشنز میں مصروف تھی۔ اس دوران خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں بھارتی سرپرستی میں دہشتگردی میں غیرمعمولی اضافہ ہوا۔ بھارت پاکستان میں دہشتگردی کو ہوا دینے میں براہ راست ملوث ہے، مسلح افواج نے مغربی محاذ پر دہشتگردی کے خلاف مئوثر کاروائیاں جاری رکھیں۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بھارتی جارحیت پر پاکستان کی مسلح افواج کے شروع کیے گئے آپریشن بنیان مرصوص میں فتح پر اللہ تعالی کے شکر گزار ہیں، پاکستان نے نہیں ،بھارت نے جنگ بندی کی خواہش کی، پاکستانی افواج کے پاس ایسی کئی جدید جنگیں صلاحیتیں موجود ہیں، جن میں کچھ کا استعمال محدود سطح پر کیا گیا، کئی صلاحیتیں آئندہ کے لیے محفوظ رکھی گئی ہیں، کسی کو بھی کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ جب کبھی ہماری خود مختاری یا سرحدوں کی خلاف ورزی کی گئی تو ہمارا رد عمل جامع اور فیصلہ کن ہوگا، اس تنازع نے ایک بار پھر سے مسئلہ کشمیر کو فلیش پوائنٹ بنا دیا ہے جو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، مسلح افواج نے پاکستان کے خلاف استعمال ہونے والے بھارت کے 26 اہم ملٹری ٹارگٹس کو نشانہ بنایا، دشمن جتنا موت سے ڈرتے ہیں اس سے زیادہ ہمارے جوان شہادت سے محبت رکھتے ہیں، پاک فضائیہ نے بوجھ اور آدم پورہ کے ، کے ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم ، اڑی میں فیلڈ سپلائی ڈیپو، پونجھ میں ریڈار سسٹم جیسے لاجسٹک اور سپورٹ مراکز کو بھی نشانہ بنایا ، کے جی ٹاپ، نشہرہ میں موجود 10 بریگیڈ اور 80 بریگیڈ کی کمانڈ تنصیبات کو بھی تباہ کیا گیا، یہ وہ تنصیاب ہیں جہاں سے بلااشتعال فائرنگ کرکے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، ہماری تحویل میں کوئی بھی بھارتی پائلٹ نہیں ہے،یہ فیک نیوز ہے۔ نیوز ایجنسی اے پی پی کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ 6 اور 7 مئی کو بھارتی جارحیت کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں شہادتیں ہوئیں، ہمارے دل اور ہمدردیاں شہدا کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، وطن کے دفاع میں اپنی جان کا نذرانہ پیش والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے نتیجے میں آپریشن بُنْیَانٌ مَّرْصُوْص شروع کیا اور پاکستان کی مسلح افواج نے قوم سے کیا ہوا وعدہ نبھایا جس پر ہم اللہ تعالی کے شکر گزار ہیں۔ پاکستانی افواج اپنی غیور اور بہادر قوم کا شکریہ ادا کرتی ہیں جب کہ مسلح افواج کے ہر افسر، سپاہی، ایئرمین اور سیلر کے انتہائی مشکور ہیں جنہوں نے اپنی جرت ، پیشہ وارانہ مہارت اور قربانی سے میدان جنگ میں کامیابی کو ممکن بنایا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج، پوری قوم خصوصاً نوجوانوں کے جذبے، حوصلے اور بھرپور حمایت پر دل کی گہرائیوں سے شکرگزار ہیں، جنہوں نے مشکل ترین وقت میں ہمارے حوصلے کو بڑھایا، پاکستان کے ان نوجوانوں کے بھی مقروض ہیں جو سائبر اور انفارمیشن کے محاذ پر صف اول کے سپاہی بنے، پاکستان کے متحرک اور بہادر میڈیا کے بھی شکرگزار ہیں جنہوں نے بھارت کے پروپیگنڈا اور جنگی جنون کے خلاف آپریشن بُنْیَانٌ مَّرْصُوْص یعنی آہنی دیوار کی طرح کھڑے ہوئے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم بلا تفریق تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کے بھی ممنون ہیں جنہوں نے سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر وطن کے دفاع میں متحد ہوکر افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا بہترین مظاہرہ کیا، مسلح افواج بالخصوص پاکستان کے وزیراعظم اور ان کی کابینہ کی قائدانہ صلاحیتوں اور جرت مندانہ فیصلوں کی بھی قدر دان ہیں، جنہوں نے ملک کو اس نازک موڑ پر درست سمت میں رہنمائی فراہم کی۔ انہوں نے قوم کو آپریشن بُنْیَانٌ مَّرْصُوْص کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا جس میں تینوں افواج کی مکمل ہم آہنگی کے ساتھ صحیح وقت پر صورتحال کی آگاہی، نیٹ ورک سینٹرک وار فیئر اور ملٹی ڈومین آپریشنز کی مکمل صلاحیت بروئے کار لائی گئی۔ زمین، فضا، سمندر اور سائبر اسپیس میں مکمل ہم آہنگی سے اہم اہداف کو تباہ کیا گیا اور پاکستان کے خلاف استعمال ہونے والے بھارت کے 26 اہم ملٹری ٹارگٹس کو نشانہ بنایا گیا، وہ تنصیبات جو پاکستان میں دہشت گردی کے فروغ میں استعمال ہوتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نشانہ بنانے والے مقامات میں سورت گڑھ، سرسہ، بوجھ، آدم پور، اونتی پورہ، اودھم پور، نالیہ، برنالا، بٹھنڈہ، الواڑا، سری نگر، جموں، مامون، امبالا اور پٹھان کورٹ شامل تھے، بیاس اور نگروٹا میں موجود براہموس میزائل کے ذخائر جو پاکستانی شہریوں پر حملوں میں استعمال ہوئے ان کو تباہ کیا گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت کے ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم کو پاک فضائیہ نے بوجھ اور آدم پور مقامات پر نشانہ بنایا جب کہ اڑی میں فیلڈ سپلائی ڈیپو اور پونجھ میں ریڈار سسٹم جیسے لاجسٹک اور سپورٹ مراکز کو بھی نشانہ بنایا گیا، کے جی ٹاپ، نشہرہ میں موجود 10 بریگیڈ اور 80 بریگیڈ کی کمانڈ تنصیبات کو بھی تباہ کیا گیا، یہ وہ تنصیاب ہیں جہاں سے بلااشتعال فائرنگ کرکے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ راجوڑی اور نوشیرہ میں موجود ملٹری انٹیلی جنس کی یونٹس اور ان کی فیلڈ عناصر جو پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث پراکسیز کو سپورٹ دیتے تھے ان کو بھی ختم کیا گیا جب کہ لائن آف کنٹرول کے باہر وہ تمام آرٹلری، لاجیسٹک اور پوسٹیں جو آزاد کشمیر میں شہریوں پر فائرنگ کرتی تھی ان پر شدید اور مسلسل جوابی کارروائی کی گئی، یہاں تک کہ انہوں نے سفید جھنڈے لہرادیے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ڈرونز کے ذریعے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تاکہ عوام میں خوف پھیلایا جاسکے اور ان کو ڈرایا جاسکے، اس کے رد عمل میں آپریشن بُنْیَانٌ مَّرْصُوْص کے دوران پاکستان کے مسلح ڈرون بھارت کے دارالحکومت نئی دلی سمیت بڑے شہروں اور مقبوضہ کشمیر سے لے کر گجرات تک مسلسل پرواز کرتے رہے تاکہ پاکستان کی صلاحیت کا نہ صرف اظہار کیا جاسکے بلکہ یہ بتایا جاسکے کہ اس ڈرون کے ڈومینز کا موجودہ وار فیئر میں کوئی فائدہ نہیں۔ ترجمان مسلح افواج نے کہا کہ پاکستانی افواج نے بھرپور سائبر حملے بھی کیے جس کے نتیجے میں ان بھارتی اہم مواصلاتی اور انفراسٹرکچرنظام کو مفلوج کیا گیا جو بھارتی افواج استعمال کررہی تھیں ،ان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کے باوجود میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ بھارت کی مسلسل اشتعال انگیزی کے مقابلے میں پاکستان کا ردعمل نہایت درست، متوازن اور محدود نوعیت کا رہا، پاکستان نے نہایت مخصوص اہداف کو منتخب کیا تاکہ عام شہری متاثر نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جب مشرقی سرحد پر افواج پاکستان دفاع میں مصروف تھی تو خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بھارتی سرپرستی میں دہشت گردی میں غیر معمولی اضافہ ہوا، جو اس بات کا ناقابل تردید ثبوت ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کو اپنی پراکسیز کے ذریعے فروغ دے رہا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اگر آپ کو یاد ہو تو مسلح افواج نے آپ سے 3 چیزوں کا وعدہ کیا تھا، ہم نے آپ کو بتایا تھا کہ ہم بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے، مگر یہ جواب ہماری مرضی کے وقت، جگہ اور ہمارے طریقہ کار کے مطابق ہوگا۔ ہم نے قوم سے کہا تھا کہ جب ہم بھارت کو نشانہ بنائیں گے تو ساری دنیا کو پتا چل جائے گا، اور ہم نے آپ سے یہ بھی کہا تھا کہ جتنا تمھیں موت سے ڈر لگتا ہے اس سے زیادہ ہماری مسلح افواج شہادت سے محبت رکھتی ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاکستانی حملوں کی انٹرنیشنل اور بھارتی میڈیا پر کوریج کے کلپس دکھائے اور کہا کہ پوری دنیا نے دیکھا اور رپورٹ کیا، ہم نے یہی وعدہ کیا تھا جو پورا کیا۔انہوں نے بھارتی وزارت دفاع کے نمائندوں کا ویڈیو کلپ دکھایا جس میں وہ پاکستانی افواج کے حملوں کی تفصیلات بیان کررہے تھے، پھر انہوں نے کہا کہ پاکستان نے صرف بھارتی عسکری اہداف کو نشانہ بنایا۔ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل اور بھارٹی میڈیا رپورٹ کررہا ہے کہ بھارت میں صرف عسکری اہداف کو نشانہ بنایا گیا، ہم نے آپ سے کہا تھا کہ ہم عام شہریوں کو نشانہ نہیں بناتے، ہمار امذہب، ہماری ثقافت اور ہماری مسلح افواج کا پروفیشنل ازم اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ شہریوں کو نشانہ بنایا جائے۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پھر آپ نے دیکھا کہ کس نے پیچھے ہٹنے کی بات کی۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ ہماری تحویل میں کوئی بھی بھارتی پائلٹ نہیں ہے، یہ سوشل میڈیا پر چلنے والی باتیں اور مختلف ذرائع سے آنے والے فیک نیوز یا پروپیگنڈا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کبھی بھی سیز فائر کی کوئی درخواست نہیں کی، حقیقت یہ ہے کہ 6 اور 7 مئی کی رات بھارت کی جانب سے درخواست کی گئی تاہم پاکستان نے واضح جواب دیا کہ ہم صرف اسی صورت بات چیت پر آمادہ ہوں گے جب ہم اپنا جواب دے دیں، 10 مئی کو ہمارا جواب تاریخی تھا جس میں کسی شہری آبادی کو نشانہ نہیں بنایا گیا، ہماری جوابی کارروائی کے بعد ہندوستان نے جنگ بندی کی درخواست کی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس تنازع نے ایک بار پھر سے مسئلہ کشمیر کو فلیش پوائنٹ بنا دیا ہے جو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ایک اور سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان اور بھارت جیسی 2 ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کی کوئی گنجائش نہیں ہے کیوں کہ یہ دونوں کے لیے تباہی کے مترادف ہے، اسی لیے پاکستان نے اس تنازع میں بہت ہی ذمے داری کا مظاہرہ کیا ہے، اور اس بات کو بھی یقینی بنایا ہے کہ مغربی سرحد پر تعینات افواج، جو دہشت گردی سے نبردآزما ہیں، ان پر اثر نہ پڑے۔ جنگ بندی کے حوالے سے سوال کے جواب میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج ایل او سی پر جنگ بندی کی پاسداری کررہی ہیں، ہماری افواج کی جانب سے جنگ بندی کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی جارہی، کیونکہ ہم ایک پیشہ ور فوج ہیں اور اپنے معاہدوں کی سختی سے پاسداری کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تو عوام امن ہونے پر خوشیاں منا رہے ہیں، لیکن اگر کوئی جارحیت ہوتی ہے تو ہم اس کا جواب ضرور دیں گے۔ ڈپٹی چیف آف ایئر آپریشنز وائس ایئرمارشل اورنگزیب احمد نے آپریشن بُنْیَانٌ مَّرْصُوْص کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے آنے والے تمام ڈرونز اور ایس یو ویز کی پہلے ہی نشاندہی کرلی گئی تھی اور انہیں ناکارہ بنایا گیا یا تباہ کردیا گیا ،پاک فضائیہ نے اہم بھارتی تنصیبات تباہ کیں اور جارحیت پر حملہ آور طیارے مار گرائے۔انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ کو بھارت پر0-6 سے کامیابی ملی، بھارت نے براہموس میزائلوں سے بھی حملہ کیا مگر ہم نے تکنیکی طور پر انہیں ناکارہ بنایا اور اپنے اہداف سے ان کا رخ تبدیل ہوگیا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے اپنے میزائلوں کے ذریعے نہ صرف افغانستان بلکہ اپنے ہی علاقے امرتسر کو بھی نشانہ بنایا۔ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد نے کہا کہ ہم فضا میں رافیل طیاروں کو خاص اہمیت دے رہے تھے اور اس کے بعد زمین پر ایس 400 سسٹم پر ہماری خاص توجہ تھی اور اس سسٹم کو آدم پور میں احتیاط سے نشانہ بنایا گیا۔ وائس ایڈمرل رب نواز نے آپریشن بُنْیَانٌ مَّرْصُوْص کے جزو کے طور پر نیوی آپریشنز کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت کے فضل و کرم سے ہم اپنے سمندری محاذ پر اپنے وطن کا دفاع کرنے اور دشمن کو دور رکھنے میں کامیاب رہے جو اعدادوشمار میں ہم سے بڑھ کر تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ تیار رہتے ہیں، اور ہمارے لیے امن سے جنگ کی پوزیشن میں آجانا کوئی بھی اہم بات نہیں، مقبوضہ کشمیر میں فالس فلیگ آپریشن کے فوراً بعد ہماری بحریہ چند ہی گھنٹوں میں حالت جنگ میں آچکی تھی اور ہم سمندری محاذ پر کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے لیے بالکل تیار تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سمندر میں ہونے والی تمام سرگرمیوں پر پوری طرح نگاہ رکھے ہوئے تھے، ہم بھارتی ایئرکرافٹ کیریئر آئی این ایس وکرانت پر بھی مسلسل نگاہ رکھے ہوئے تھے اور پاک فضائیہ کے ساتھ مستقل رابطے میں تھے۔
مزید اہم خبریں
-
یو این ادارہ امریکہ سے تارکین وطن کی رضاکارانہ واپسی میں معاون
-
ہمیں اپنے پائلٹس کو زیادہ سے زیادہ خراجِ تحسین پیش کرنا چاہیے
-
میں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ رکوا دی
-
حماس نے آخری امریکی اسرائیلی یرغمالی کو رہا کر دیا
-
مجھے اب تک کوئی اطلاع نہیں کہ پاک بھارت مذاکرات کہاں ہوں گے
-
موسمیاتی تبدیلی سے افریقہ بری طرح متاثر، ڈبلیو ایم او
-
’مودی ایک شکست خوردہ انسان نظر آئے‘
-
وزیراعظم کا آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی پر ہرسال 10 مئی کو یوم معرکہ حق منانےکا اعلان
-
ٹرمپ کا قطر کی جانب سے طیارے کے متنازعے تحفے کا دفاع
-
دشمن کی کوئی بھی سازش پاکستان کی مسلح افواج کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتی
-
اسرائیلی امدادی پابندیوں سے غزہ میں قحط کا بڑھتا خطرہ
-
جوہری ہتھیاروں کی دھمکی نہیں چلے گی، مودی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.