Live Updates

قومی اسمبلی میں بجٹ پر عام بحث جاری، اراکین کا سولر پینلز پر ٹیکس کے اطلاق اور پانچ فیصد کاربن لیوی کی تجاویز کو واپس لینے، زراعت اور صنعتوں کی ترقی کیلئے جامع اقدامات کا مطالبہ

منگل 17 جون 2025 17:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جون2025ء) قومی اسمبلی میں منگل کو بجٹ پر عام بحث جاری رہی، ارکان نے بجٹ کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کیں، بعض اراکین نے سولر پینلز پر ٹیکس کے اطلاق اور 5 فیصد کاربن لیوی کی تجاویز کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اراکین نے زراعت اور صنعتوں کی ترقی کیلئے جامع اقدامات کا مطالبہ کیا۔ منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے پہلے سیشن میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رکن ملک ابرار احمد نے کہا کہ سولر پر 18 فیصد جی ایس ٹی حکومت کو واپس لینا چاہئے، وزیر خزانہ کو ادارہ جاتی اصلاحات کی طرف جانا چاہئے، ایک ایسی پالیسی تشکیل دینی چاہیے جو قرضوں میں واپسی میں معاون ہو۔

انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں پانی کا مسئلہ سنگین ہے، خان پور سے واٹر سپلائی سکیم کے لئے خاطر خواہ فنڈز مختص ہونے چاہئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کینٹ اینڈ گریژن سکولوں میں سویلین کوٹہ 60 سے زیادہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اڈیالہ بائی پاس کی تعمیر قابل تعریف ہے، کلثوم نواز ہسپتال کا قیام احسن اقدام ہے۔ سید طارق حسین نے کہا کہ پی پی پی نے ہمیشہ جمہوریت کیلئے اپنا کردار ادا کیا ہے، ایچ ای سی کے بجٹ میں 4.7 ارب روپے سندھ کو دینے پر اتفاق کیا گیا تھا مگر بجٹ میں صرف 2.8 ارب روپے رکھے گئے ہیں، پی ڈبلیو ڈی کے خاتمہ کے بعد تینوں صوبوں کے پیسے متعلقہ صوبوں کو دیئے گئے تاہم سندھ کے فنڈز وزارت ہائوسنگ نے روکے ہیں، ان معاملات کو دیکھنا بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہاکہ کراچی سندھ کا حصہ ہے، صوبائی بجٹ میں کراچی کی ترقی کیلئے 199 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ کو انقلابی بناتے ہوئے معاشی راستوں کاتعین ہونا چاہئے، جاری مالی سال کے دوران ایف بی آر کو شارٹ فال کا سامنا ہے، ایف بی آر کوگرفتاریوں کے اختیارات دینے کے فیصلے پرنظرثانی کرنی چاہیے، اس کے ممکنہ اثرات سے نہ صرف محصولات کے حصول میں مشکل پیش آئیگی بلکہ کاروباری ماحول کوبھی نقصان پہنچے گا۔

انہوں نے معیشت کودستاویزی بنانے اور کپاس سمیت اہم فصلوں کی پیداوار میں اضافہ کیلئے جامع اقدامات کامطالبہ کیا۔شہرام خان ترکئی نے کہاکہ زراعت اوربڑی صنعتوں کی ترقی سے مجموعی معیشت پراچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں، اہم فصلوں کی پیداوارمیں 14فیصدکمی ہوئی ہے، کپاس،گندم،گنا اوردیگراہم فصلوں کی پیداوار میں کمی آئی ہے، ہماری معیشت متاثرہورہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پوری دنیا میں 18 فیصدجی ایس ٹی کے ساتھ صنعتیں نہیں چل سکتی، ٹیکس رجیم کی وجہ سے غیرملکی سرمایہ کارملک نہیں آرہے بلکہ یہاں سے سرمایہ کار دوبئی اوردیگرممالک منتقل ہورہے ہیں،ایف بی آرکوگرفتاریوں کے اختیارات نہیں ملناچاہیے۔ انہوں نے کہاکہ عالمی بینک کے مطابق ہردوپاکستانیوں میں سے ایک غریب ہے، حکومت کی جانب سے افراط زرمیں کمی کے دعوے کئے جارہے ہیں مگرلوگوں کی قوت خرید کم ہوئی ہے۔

ہرسال 42لاکھ لوگ افرادی قوت کی مارکیٹ میں آرہے ہیں مگران میں سے بیشترکوروزگارکے مواقع دستیاب نہیں ہے، کاربن لیوی اورسولز پینلز پر ٹیکس کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ سب سے زیادہ سستی بجلی فراہم کرنے والے صوبہ میں لوڈشیڈنگ کاطویل سلسلہ جاری ہے، لوگ احتجاج کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سگریٹ پرجتناٹیکس لگانا چاہتے ہیں تولگانا چاہئے مگرتمباکو کے کاشتکاروں پرکوئی ٹیکس نہیں ہونا چاہئے۔

رانا قاسم نون نے بجٹ پربحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ انتہائی نامساعد حالات میں متوازن بجٹ کیاگیا، جی ڈی پی میں گزشتہ سال کی نسبت بہتری آئی ہے، مالی خسارہ میں کمی خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہاکہ اصلاحات کے حوالہ سے یہ ایک بہتربجٹ ہے،اس میں لگژری اشیاء پر استثنیٰ کوختم کرنے، ٹیکس کی بنیاد میں وسعت اورتنخواہوں وپنشن میں اضافہ کیلئے اقدامات تجویزکئے گئے ہیں، حکومتی اخراجات میں کمی اورڈھانچہ جاتی اورشعبہ جاتی اصلاحات کیلئے اقدامات قابل تعریف ہے۔

سماجی واقتصادی ترقی اوربی آئی ایس پی کیلئے فنڈز میں اضافہ خوش آئندہے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں زرعی شعبہ کے ساتھ امتیازی سلوک ہورہاہے،ہمارے کسانوں،کاشتکاروں اورزمینداروں کومسائل کاسامناہے، پنجاب کے دیہاتوں اورسندھ میں لوگ آدھی قیمتوں میں اجارہ دے رہے ہیں مگرکوئی لینے کوتیارنہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ سولرپینلز پرٹیکس کی تجویز کوواپس لیاجائے اورعام آدمی کوریلیف دیاجائے۔

انہوں نے کہاکہ حالیہ بھارتی جارحیت کے دوران پاکستان کی مسلح افواج نے جس طرح اپنی ذمہ داریاں اداکی ہے اس سے نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں اورکشمیریوں کاسرفخرسے بلندہواہے، آج ایک نئے پاکستان کاظہورہواہے۔انہوں نے کہاکہ وفاقی بجٹ میں جنوبی پنجاب کے اضلاع کو ترقی دینے پرتوجہ دیناضروری ہے،چناب برج اوردیگرمنصوبوں سے علاقہ میں ترقی آئیگی۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات