�ظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2025ء)وزیرخزانہ عبدالماجدخان نے کہا ہے کہ وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی سربراہی میں قائم اتحادی حکومت نے آزادکشمیر کی تاریخ کا سب سے بڑا اور عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے۔ بجٹ میں عوام کیلئے آسانیاں انکی فلاح و بہبود اور آزادخطہ کی تعمیر و ترقی پر فوکس کیاگیا ہے۔ بجٹ 26-2025 میں آزاد کشمیر میں ہیلتھ کارڈ کی اجرائیگی کے لیے مالی سال 26-2025 ء میں 2 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ایمر جنسی ادویات اور سرجیکل اور میڈیکل آلات کی فراہمی کی خاطر مالی سال 26-2025 ء میں 4 ارب روپے جبکہ پریس فاؤنڈیشن کے لیے مختص شدہ گرانٹ میں 5.000 ملین روپے کا اضافہ کیاگیا ہے۔ محکمہ پولیس میں افرادی قوت کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے 1329 آسامیوں کی تخلیق،صحت کے بنیادی ڈھانچہ میں بہتری لانے اور عوام الناس کو صحت کی سہولیات بہم پہنچانے کے لیے محکمہ صحت عامہ میں ہیلتھ پیکج کی صورت میں 1290 آسامیوں کی تخلیق،محکمہ توانائی و آبی وسائل میں بجلی کے ترسیل کے نظام میں نمایاں بہتری کو یقینی بنانے کے لیے محکمہ برقیات کی تنظیم نو کے سلسلہ میں 2 نئے اوپریشن ڈویژن اور 14 نئے اوپریشن سب ڈویژن کے قیام کیلئے 800 آسامیوں کی تخلیق سمیت اسلامی فلاحی ریاست کے تصور کے تناظر میں مساجد کو 200 یونٹ بجلی کی مفت فراہمی کا عمل جاری رہیگا۔
(جاری ہے)
آزاد کشمیر میں اخوت پروگرام کے تحت بلا سود قرضہ جات کی فراہمی کی خاطر سمال انڈسٹریز کارپوریشن کو 250.000 ملین روپے بطورون ٹائم گرانٹ کی فراہم کی جائیگی۔ حکومت آزاد جموں و کشمیر نے آئندہ مالی سال کے لئے 49 ارب روپے کا ترقیاتی پروگرام مرتب کیا ہے۔آئندہ سالانہ ترقیاتی میزانیہ میں 31 فیصد رسل و رسائل، 12 فیصد صحت عامہ، 10 فیصد تعلیم اور لوکل گورنمنٹ 9 فیصد توانائی و آبی وسائل 5 فیصد فزیکل پلانگ اینڈ ہاؤسنگ جبکہ بقیہ 23 فیصد دیگر پیداواری و سماجی شعبہ جات وغیرہ کے لیے مختص کئے گئے ہیں۔
وفاقی ترقیاتی پروگرام میں آزاد کشمیر کے منصوبہ جات کے لئے 8 ارب روپے کی رقم مہیا کی گئی ہے جس میں آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کمپلیکس، میڈیکل کالج مظفر آباد و میر پور، نوسیری لیسوا بائی پاس، رٹھوعہ ہریام پل، بھارتی فائرنگ سے متاثرہ عوام کی بحالی کا منصوبہ، جاگراں کے مقام پر 48 میگاواٹ پن بجلی کی پیداوار کا منصوبہ اور میر پور میں واٹر سپلائی وسیوریج کے منصوبہ جات شامل ہیں۔
رواں مالی سال میں 76 منصوبہ جات مکمل کیئے گئے ہیں جبکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 472 جار یہ منصوبہ جات کے لیے 52 فنڈز مختص کرتے ہوئے مزید 167 منصوبہ جات کی تکمیل کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ جبکہ نئے منصوبہ جات کے لیے 48 فیصد فنڈ ز تجویز شدہ ہیں۔رواں مالی سال کے دوران حکومت پاکستان کی جانب سے 28 ارب روپے کی رقم واگزار ہوئی جو کہ آزاد کشمیر کی تعمیر و ترقی کے لئے استعمال میں لائی گئی ہے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے وزیر اطلاعات پیر محمد مظہرسعید شاہ، وزیر قانون و پارلیمانی امور میاں عبدالوحید، سیکرٹری مالیات اسلام زیب، سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ عامر لطیف اور سیکرٹری اطلاعات سردارعدنان خورشید کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت آزادکشمیر کی کفایت شعاری اور مالیاتی ڈسپلن کیوجہ سے رواں مالی سال میں مختص شدہ ہدف سے زیادہ ٹیکس کولیکشن ہوئی۔
ہم نے میرٹ کو ترجیح اول رکھا، جاریہ ترقیاتی منصوبہ جات کی تکمیل کو یقینی بنایا۔ انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر کے عوام خوش قسمت ہیں جو تین روپے بجلی یونٹ اور دو ہزار روپے من آٹے جیسی سہولت سے مستفید ہورہے ہیں۔ ہمیں فخر ہے کہ وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے بہترین مالیاتی ڈسپلن قائم کیا۔ موجودہ حکومت نے فنڈز کی فراہمی میں حکومت یا اپوزیشن کی تمیز نہیں کی بلکہ بلاتخصیص فنڈز کی فراہمی یقینی بنائی۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نیلم ڈویلپمنٹ بورڈ، باغ ڈویلپمنٹ اتھارٹی، پرل ڈویلپمنٹ اتھارٹی راولا کوٹ کو پنیڈ نگ لائبیلیٹیز کی ادائیگی کے سلسلہ میں 27.300 ملین (دو کروڑ تہتر لاکھ) روپے کی فراہمی،آزاد کشمیر کی جامعات کے مالی خسارہ کو کم کرنے کے لیے 94 کروڑ 74 لاکھ 44 ہزار روپے اضافی بجٹ کی فراہمی،کیڈٹ کالج پلندری کے لیے 4 کروڑ 36لاکھ 95 ہزار روپے اضافی گرانٹ کی فراہمی،عوام الناس کوستے آٹے کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے آمدہ مالی سال 26 - 2025ء میں فوڈ سبسڈی میں 37 ارب 99 کروڑ 42 لاکھ 80 ہزار روپے مختص کیے گئے ہیں۔
تعلیمی معیار کی بہتری اور معیاری تعلیم تک محدود رسائی جیسے اہم مسائل کے تدارک کے لیے ایجوکیشن پیکج کے تحت سکولز و کالجز کی اپ گریڈیشن کے سلسلہ میں مالی سال 26-2025ء میں 3 ارب روپے کیے گئے ہیں ۔بجٹ میں بار کونسل کیلئے مختص شدہ گرانٹ میں 4.000 ملین روپے کا اضافہ کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام 26-2025 ء میں سماجی شعبہ جات کیلئے مجموعی طور پر 34 فیصد، پیداواری شعبہ جات کیلئے 14 فیصد اور انفراسٹرکچر کے شعبہ جات کیلئے 52 فیصد مالی وسائل فراہم کئے گئے ہیں۔
سالانہ ترقیاتی پروگرام میں جاریہ منصوبہ جات کیلئے 25 ارب 21 کروڑ روپے سے زائد جبکہ نئے منصوبہ جات کیلئے مجموعی طور پر 23 ارب 79 کروڑ روپے سے زائد کی رقم مختص کی گئی ہے۔ جس کے خلاف سماجی، پیداواری اور انفراسٹر کچھ کے حکومتی ترجیحات کے مطابق اہم نوعیت کے منصوبہ جات پر عملدر آمد کیا جائیگا۔ جس سے سماجی، پیداواری اور معاشی ترقی کو فروغ حاصل ہوگا۔
عوام کو بہتر سفری سہولیات کی فراہمی کے لیے 500 کلومیٹر اہم شاہرات کی ری سرفنگ اور 990 کلومیٹرنئی رابطہ سڑکات کی تعمیر / بہتری و پختگی اور ری کنڈیشننگ کے منصوبہ جات پر عملدرآمد کی تجویز ہے۔بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے محکمہ صحت عامہ کے ترقیاتی بجٹ میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے 6 ارب روپے مختص کئے جانے کی تجویز ہے۔ علاوہ ازیں مختلف ضلعی تحصیل ہسپتالوں میں ایمر جنسی ادویات کی خرید کیلئے 40 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
آئندہ مالی سال کے دوران عوام کوبجلی کی بلاتعطل فراہمی، مرمتی، بحالی اور بہتر گی کیلئے منصوبہ جات منظور کئے گئے ہیں۔ مزید براں سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے مالی تعاون سے 22 میگا واٹ جاگراں - IV اور 48 میگا واٹ شونٹر کے منصوبہ جات پر کام کا آغاز ہو چکا ہے۔ جبکہ گرڈ اسٹیشن سما ہنی، سہنسہ، پٹہکہ اور ججی کے قیام کا عمل جاری ہے۔ علاوہ ازیں رواں مالی سال 25-2024ء میں 3.2 میگا واٹ چھم فال اور 3.22 میگا واٹ نڑد جیاں ہٹیاں بالا کے منصوبہ جات مکمل کیئے جاچکے ہیں۔
آئیندہ مالی سال کے دوران 560 انچ ٹی 2010 ایل ٹی پولز، 175 کلومیٹر لائن اور 345 ٹرانسفا مرز کی تنصیب عمل میں لائی جا کر 30 ہزار نئے کنکشنز فراہم کیئے جائیں گے۔آزاد کشمیر کے ہائیر سیکنڈری سکولز اور ہائی و مڈل سکولز کی عمارات کی تعمیر، اضافی مکانیت اور سہولیات کی فراہمی کیلئے مالی سال 2025-26 کے دوران ایک ارب 96 کروڑ روپے کی رقم مختص کئے جانے کی تجویز ہے۔
آزاد کشمیر میں ڈویژن کی سطح پر کالجز کی نئی عمارات کی تعمیر کیلئے تین منصوبہ جات شامل کئے جا رہے ہیں جن کیلئے ایک ارب 71 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ طلبہ و طالبات کو بہتر سفری سہولیات مہیا کرنے کے لیے 32 بسیں مالی سال 25-2024 میں فراہم کی گئی ہیں۔آئیندہ مالی سال کے دوران آزاد کشمیر ٹیوٹا (TEVTA) کے زیر انتظام تقریبا 14 ہزار نو جوانوں کو فنی تربیت فراہم کی جائے گی نیز نو جوانوں کو کاروبار کے لئے بلا سود قرضہ جات کی ادائیگی کے لئے وزیر اعظم یوتھ لون پروگرام '' لا گتی 1 ارب روپے کا اجراء کیا جا رہا ہے۔
مالی سال 26-2025 ء کے دوران اخوت اسلامک مائیکروفنانس کے اشتراک سے بلا سود قرضوں کی فراہمی کا نیا مرحلہ بھی شروع کیئے جانے کی تجویز ہے۔مظفر آباد، راولا کوٹ اور میر پور میں آئی ٹی ایکسیلنس مراکز قائم کئے جارہے ہیں جبکہ دیگر اضلاع میں بھی بتدریج ان سنٹر زکا قیام عمل میں لایا جائے گا تا کہ بے روزگار نو جوانوں کو مزید تربیتی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ خود روزگاری کے مواقع میسر آسکیں۔
نیز آزاد کشمیر کی تحصیلوں میں لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن اور 16 تحصیلوں میں ٹیلی ہیلتھ مراکز کا قیام عمل میں لایاجا رہا ہے۔آزاد کشمیر میں چین سے بطور گرانٹ موصول شد ہ 150 واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب اور پہلے سے نصب شدہ 150 واٹر فلٹریشن پلانٹس کی اوور ہالنگ کے لئے 45 کروڑ سے زائد کے 2 منصوبہ جات شروع کیئے گئے ہیں نیز مظفر آباد شہر میں سالڈویسٹ مینجمنٹ کے لئے جدید مشینری کی خرید کے لئے 36 کروڑ روپے سے زائد کا منصوبہ منظور کیا گیا ہے۔
لوکل گورنمنٹ کے زیر انتظام دیہی علاقوں میں عوام کو بنیادی اور فوری ضروریات کی فراہمی کے لیئے مجموعی طور پر 5 ارب روپے کے منصوبہ جات پر عملدرآمد کیا جائیگا۔ جبکہ مال سال 25-2024 ء میں بلدیاتی ادارہ جات کے نمائندوں کو ایک ارب 60 کروڑ روپے فراہم کیے گئے۔مہاجرین مقیم پاکستان کی آبادکاری کیلئے 1 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جن سے کالونیوں کی تعمیر کیلئے خریدا راضی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے منصوبہ جات پر عملدرآمد کیا جائیگا۔
ترقیاتی ادارہ جات مظفر آباد، باغ، راولا کوٹ، کوٹلی اور میر پور کی حدود میں سڑکوں، پارکس کی تعمیر کے منصوبہ جات پر کام جاری رہے گا جن کے لئے مجموعی طور پر 34 کروڑ 50 لاکھ روپے کی فراہمی کی تجویز ہے۔آزاد جموں و کشمیر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے مالی سال 26-2025 ء میں شعبہ پبلک ہیلتھ انجینئر نگ کے زیر انتظام مجموعی طور پر ایک ارب 20 کروڑ روپے مختص کیئے جانے کی تجویز ہے۔
محکمہ پولیس کی تحقیقاتی استعداد کار بڑھانے کیلئے خدمت مراکز، کرائم سین انوسٹیگیشن اور سیف سٹی کے منصوبہ جات زیر عمل ہیں۔ نیز پولیس کی کارکردگی بڑھانے کے لئے 26 کروڑ روپے سے چار بکتر بند گاڑیاں بھی رواں مالی سال میں خرید کی گئی ہیں۔عوام کو معیاری خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ڈویژنل سطح پر تین موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں جو کہ فعال کردار ادا کر رہی ہیں۔آئیندہ مالی سال کے دوران Sustainable Development Goals ((SDG کے حصول کے لئے آزاد کشمیر میں SDG یونٹ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔