ریلوے افسران کے غیر ملکی دورے ختم کر دئیے گئے ہیں، اب سیلون کسی کو مفت نہیں ملے گا‘ حنیف عباسی

کراچی سے روہڑی ریلوے کی ریڑھ کی ہڈی ہے ، ایم ایل ون میںپہلے کراچی سے روہڑی ٹریک کو بنانا ہے آئندہ 2 سے 3 سالوں میں کراچی روہڑی ٹریک کی تعمیر نو مکمل کریں گے‘ وفاقی وزیر ریلوے کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 29 جون 2025 22:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2025ء)وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ لاہور ریلوے اسٹیشن پر جو تبدیلی آئی ہے ایسی تبدیلی ملک بھر کے ریلوے اسٹیشنزپر نظر آئے گی،350ارب روپے سے زائد سے کام جا رہی ہیں، 40 اسٹیشنز پر فری وائے فائے کی سہولت دینے جا رہے ہیں،صفائی ستھرائی پر ایل ڈبلیو ایم سی کے ساتھ ہمارا معاہدہ ہو گیا ہے،ملتان اور خانیوال اسٹیشن پر بھی صفائی نظام کو آئوٹ سورس کرنے جا رہے ہیں،اب ہم کراچی جا رہے ہیں وہاں بھی ریلوے کو بدلنے کی خواہش ہے،وزیراعظم سیلون اب عوام کی ملکیت ہے اب یہ مفت استعمال نہیں ہو گا،سیلون اب پہلے کی طرح کوئی استعمال نہیں کر سکے گا ،کسی افسرکو اجازت نہیں کہ وہ سیلون مفت استعمال کرے اپنی جیب سے کرایہ ادا کرنا ہوگا،افسران کے بیرون ملک دورے ختم کر دئیے گئے ہیں اور جو باہر ہیںان کو واپس آنا ہو گا،جو کام کرے گا وہ یہاں چلے گا ۔

(جاری ہے)

ریلوے اسٹیشن پر برقی سیڑھیوں کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی سے روہڑی ریلوے کی ریڑھ کی ہڈی ہے ، ہم نے ایم ایل ون میںپہلے کراچی سے روہڑی ٹریک کو بنانا ہے ،اگر سارے صوبے اپنے اپنے حصہ کا کام کرتے تو ایم ایل ون ہم خود بنا سکتے ہیں،ٹرینوں کی تاخیر کی وجہ مین لائن کراچی سے روہڑی ہے ،جب وہ لائن بنے گی تو یہ معاملات بہتر ہوں گے تب ہی ریکوڈیک کامیاب ہو گا،آئندہ 2 سے 3 سالوں میں کراچی روہڑی ٹریک کی تعمیر نو مکمل کریں گے ،میں کوئی خواب نہیں دکھا رہا ، انشا اللہ ہم کر کے دکھائیں گے ، ریلویز کی اپ لفٹنگ کے بغیر معیشت کو بہتر نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم19 تاریخ سے وزیراعظم کے حکم سے جدید ٹرین چلانے جا رہے ہیں جس میں 40نئی کوچزشامل ہیں، وزیر اعظم سے اس کا افتتاح کرائیں گے۔حنیف عباسی نے کہا کہ تمام واشنگ لائنزکو آئوٹ سورس کرنے جا رہے ہیںاس کے لئی30ستمبر تک ہمارا ہدف ہے ،ہمارے پاس مال گاڑی کی ڈیمانڈ بہت زیادہ ہے ،مال گاڑی کو مزید بہتر کرنے جا رہے ہیں ، کوشش ہے مال بردار ی سے آمدن بڑھا کر مسافر ٹرینوں پر ریلیف دیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم راولپنڈی میں بہت بڑی جگہ پر ویٹنگ ایریا بنا رہے ہیں،لاہور کے لئے بھی ایسا ہی منصوبہ ہے ،ہم پنجاب حکومت کے ساتھ بھی ایم او یو سائن کرنے جا رہے ہیں،خیبر پختونخوا ہ حکومت کی کیا بات کرو ں ۔ انہوںنے کہا کہ ریلوے پر ڈالرز کی بارش نہیں ہو رہی کہ افسران14, 14 دنوں کی چھٹیاں کر کے جا رہے ہیں، سی ای او اور چیئرمین کسی نے بھی سفر کرنا ہے تو اپنی جیب سے سیلون کا کرایہ ادا کرے گا،۔ ریلوے کے چاروں صوبوں میں فوڈ اتھارٹیزکو انسپیکشن کے اختیارات دینے جا رہے ہیں ، پاکستان ریلویز کی حالت مزید بہتر کرنے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ فرنٹ ڈیسک اور ماڈل ٹک شاپ کا آئیڈیا دیا ہے ۔