اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 جولائی 2025ء) غزہ پٹی میں دیر البلح سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اس تنگ ساحلی پٹی میں شہری دفاع کے ادارے اور ہسپتالوں کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اس جنگ زدہ فلسطینی علاقے پر تازہ اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 33 افراد مارے گئے ہیں۔
غزہ پٹی کے تین سالہ عمرو کو جنگ کی تباہی میں زندگی کی تلاش
نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ یہ نئے فضائی حملے ایک ایسے وقت پر کیے گئے ہیں، جب اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو امریکہ روانگی کی تیاری کر رہے ہیں، جہاں کل پیر سات جولائی کو انہیں وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنا ہے۔
صدر ٹرمپ غزہ کی جنگ کے فریقوں پر پورا زور لگا رہے ہیں کہ وہ فائر بندی معاہدہ پر متفق ہوں۔(جاری ہے)
غزہ میں سو سے زائد اہداف پر اسرائیلی حملے
مختلف خبر رساں اداروں کی رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ پٹی میں 100 سے زائد اہداف پر حملے کیے، جن کا مقصد حماس کے کمانڈ سینٹرز اور ہتھیاروں کی ذخیرہ گاہوں کو تباہ کرنا تھا۔
مختلف حملوں کی انفرادی سطح پر کوئی تفصیلات بتائے بغیر اسرائیلی فوج کی طرف سے کہا کہ اس نے پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران غزہ پٹی میں 130 مقامات کو نشانہ بنایا۔
دوسری طرف غزہ میں شفاء ہسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ نے اتوار کے روز بتایا کہ غزہ سٹی میں کیے گئے تازہ اسرائیلی حملوں میں 20 افراد ہلاک اور 25 دیگر زخمی ہو گئے۔ ابو سلمیہ کے بقول یہ فضائی حملے غزہ سٹی میں دو گھروں پر کیے گئے۔
غزہ میں اسرائیلی حملے جاری، کم از کم 35 فلسطینی ہلاک
اس کے علاوہ جنوبی غزہ پٹی میں بحیرہ روم کے ساحل کے قریب مواصی کے علاقے میں کی گئی نئی فضائی کارروائیوں میں بھی 13 فلسطینی مارے گئے۔ قریبی شہر خان یونس میں ناصر ہسپتال کے ذرائع نے بتایا کہ یہ نئے فضائی حملے جس علاقے میں کیے گئے، وہاں بہت بڑی تعداد میں بے گھر فلسطینی شہری عارضی خیموں میں رہتے ہیں۔
شمالی غزہ پٹی کو امداد کی ترسیل منظور
اسرائیل کے ایک حکومتی اہلکار نے بتایا ہے کہ اسرائیلی سکیورٹی کابینہ کا ایک اجلاس کل ہفتہ پانچ جولائی کو رات گئے ہوا، جس میں اس بات کی منظوری دے دی گئی کہ شمالی غزہ پٹی کے اس علاقے کو امدادی سامان کی ترسیل بحال کر دی جائے، جہاں عام شہریوں کو اشیائے خوراک کی شدید قلت کے باعث بہت زیادہ مشکلات کا سامنا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں اور فائرنگ سے 82 فلسطینی ہلاک
اس اسرائیلی اہلکار نے اس بارے میں مزید کوئی تفصیلات نہ بتائیں اور جو کچھ بھی بتایا، وہ بھی اس شرط پر کہ اس کی شناخت ظاہر نہیں کی جائے گی، کیونکہ اسے یہ اختیار نہیں تھا کہ وہ میڈیا کو اسرائیلی سکیورٹی کابینہ کے کسی فیصلے کی تفصیلات سے آگاہ کر سکے۔
حوثی باغیوں کے اسرائیل پر میزائل حملے
اسی دوران یمن کے ایران نواز حوثی باغیوں نے، جو حماس کی حمایت میں اسرائیل پر میزائل اور راکٹ حملے کرتے رہتے ہیں، کہا ہے کہ انہوں نے اسرائیل پر نئے میزائل فائر کیے ہیں۔
غزہ شوٹنگز ’جنگی جرائم‘: اسرائیلی فوج کا تفتیش کا حکم، رپورٹ
حوثی باغیوں کے ایک ترجمان نے اپنے ایک ریکارڈ شدہ پیغام میں دعویٰ کیا کہ اس گروپ نے گزشتہ رات اسرائیل کی طرف بیلسٹک میزائل فائر کیے، جن کا ہدف بین گوریون کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ تھا۔
اسرائیلی فوج نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ یہ میزائل فائر کیے گئے تھے تاہم انہیں ہدف تک پہنچنے سے پہلے فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔
دوحہ میں بالواسطہ سیزفائر مذاکرات
غزہ کی جنگ کے خاتمے کے لیے قطری دارالحکومت دوحہ میں اسرائیل اور حماس کو کسی فائر بندی معاہدے پر آمادہ کرنے کی مذاکراتی کوششیں ابھی تک جاری ہیں۔ اہم بات یہ بھی ہے کہ غزہ پر نئے اسرائیلی فضائی حملے ایسے وقت پر کیے جا رہے ہیں، جب ممکنہ جنگ بندی کے لیے بات چیت بظاہر تیز ہوتی جا رہی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر کی طرف سے اتوار کے روز بتایا گیا کہ ایک ایسا حکومتی مذاکراتی وفد آج ہی دوحہ بھیجا جا رہا ہے، جو وہاں بالواسطہ مذاکرات میں حصہ لے گا۔
ساتھ ہی نیتن یاہو کے دفتر سے جاری کردہ بیان میں یہ بھی کہا گہا کہ امریکی صدر ٹرمپ جس 60 روزہ فائر بندی کی کوششیں کر رہے ہیں، اس کے لیے پیش کردہ تجاویز میں حماس ایسی تبدیلیوں کے لیے کوشاں ہے، جو اسرائیل کے لیے ''ناقابل قبول‘‘ ہیں۔غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں اور اسرائیلی بمباری بھی جاری
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حماس کی طرف سے یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ اسے ایسی ضمانتیں دی جائیں کہ ممکنہ فائر بندی کا حتمی نتیجہ غزہ پٹی کی جنگ کے مکمل خاتمے اور غزہ پٹی سے اسرائیلی فوجی دستوں کی مکمل واپسی کی صورت میں نکلے گا۔
اس کے برعکس اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کا موقف یہ ہے کہ حماس کو ہتھیار مکمل طور پر پھینک دینا چاہییں، ورنہ حماس کی عسکریت پسندی کے قطعی خاتمے تک اسرائیلی فوجی کارروائیاں جاری رہیں گی۔
ادارت: امتیاز احمد، عدنان اسحاق