Live Updates

ملک میں بے یقینی کے خاتمے کے لیے کرپشن فری اقدامات اور پٹرول کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ واپس لیاجائے،جماعت اسلامی سندھ

بدھ 16 جولائی 2025 19:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2025ء)جماعت اسلامی سندھ کی مجلس شوریٰ نے ملک میں سیاسی و معاشی بحران ، بدامنی ، دہشتگردی ، کمرتوڑ مہنگائی حکومتی بیڈگورنس اورپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل وہوشربااضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت قیام امن، معیشت و امن کی بحال کمرتوڑ مہنگائی دہشتگردی کے خاتمے اور ملک میں بے یقینی کے خاتمے کے لیے کرپشن فری اقدامات کرے پٹرول قیمتوں میں حالیہ اضافہ واپس لیاجائے۔

یہ بات جماعت اسلامی سندھ کی مجلسِ شوریٰ کے اجلاس میں کہی گئی جو کہ قباء آڈیٹوریم میں صوبائی امیر کاشف سعید شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ پورے ملک میں بدامنی دہشتگردی اور سندھ میں ڈاکو راج قائم ہے عملی طور تین صوبوں میں حکومتی رٹ نظر نہیں آتی کے پی اور بلوچستان میں جوانوں مزدوروں اور اے این پی رہنما مولانا خانزیب کا بے دردی سے قتل فارم سینتالیس حکومت کی نا اہلی و غلط پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

سندھ میں سرے شام روڈ ویران ہوجاتے ہیں۔ اس وقت بھی درجنوں شہری ڈاکوؤں کے چنگل میں ہیں۔ اغواء برائے تاوان ایک منافع بخش کاروبار بنادیا گیا ہے جبکہ صوبائی دارلخلافہ شہر کراچی میں رواں سال کے صرف چھ ماہ کے دوران پچاس سے زاید لوگوں کو دوران ڈیکتی مزاحمت پر قتل کردیا گیا ہے۔اسی طرح گزشتہ ماہ جون کے دوران کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی 5000 سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کے مطابق 3883 شہریوں سے موٹر سائیکلیں، 138 گاڑیاں اور 1436 موبائل فون اسلحے کے زور پر چھین لیے گئے یہ صرف وہ کیسز ہیں جو رپورٹ ہوئے، جب کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔شہر کراچی کی سڑکیں تباہ، عوام پانی و بجلی بحران سمیت صحت صفائی کی خراب و اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہیں مگر سندھ حکومت کی ترجیع گاڑیوں کی نمبر پلیٹ ہے اس حوالے سے شہریوں سے جو لوٹ مار کا سلسلہ اور تذلیل کا رویہ اختیار کیا گیا ہے وہ قابل مذمت ہے ایسا لگتا ہے کہ کچے اور پکے کے ڈاکو سب عوام کو لوٹنے میں مصروف ہیں۔

عوام کی دادوفریاد سننے والا بھی کوئی نہیں ہے۔ پچھلے سال سندھ حکومت نے امن و امان کے قیام کے حوالے سے دوسو ارب ارب خرچ اور اس سال 234ارب روپے بجٹ میں رکھے گئے ہیں مگر پھر بھی عوام امن کو ترس رہے ہیں۔ صوبہ میں صحت تعلیم صاف پانی سے لیکر شہروں میں انفرااسٹرکچر تک تشویشناک صورتحال سے دوچار ہے۔ معمولی بارش ہوتے ہی کراچی سمیت ہر شہرمیں پانی گلی محلوں اور سڑکوں پر تاالاب و جوہڑ کی شکل میں کھڑا ہوجاتا ہے البتہ سندھ میں کرپشن اور سسٹم نے ترقی کی ہے جس کو مکمل اوپر سے سرپرستی حاصل ہے۔

یہ کتنی بدقسمتی کی بات ہے کہ تیل گیس کوئلہ زراعت جیسی قدرتی دولت سے مالا مالا اور ملکی معیشت میں سب سے زیادہ حصہ دینے والے صوبہ کے عوام غربت و افلاس محرومیوں کا شکار اور زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔لگتا ہے کہ آج بھی سندھ کے لوگ پتھر کے دور میں زندگی بسرکر رہے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ اہل و دیانتدار قیادت کا برسر اقتدار نہ ہونا ہے۔

قراراداد میں کہاگیا کہ پٹرولیم مصنوعات و گیس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ اور بھاری بجلی کے بلوں نے عوام کی قمر توڑ کر رکھ دی ہے حکمران اپنے شاہی اخراجات کم کرنے کی بجائے خسارہ کا سارا بوجھ عوام پر ڈالتے جاریے ہیں جوکہ غریب عوام کے ساتھ سراسر ظلم ہے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیاکہ حکومت وی آئی پی کلچر کاخاتمہ مختصر کابینہ،کفایت شعاری کی پالیسی اپنے شاہی اخراجات ختم کرکے عوام کو ریلف دے، ملک میں سیاسی و معاشی بحران کے خاتمے کے لیے کرپشن فری اقدامات اور انتقام کی بجائے ڈائلاگ کا راستہ اختیار کرے۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات