وزیراعظم ہاؤس میں جرگہ، میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال

وزیراعظم کی امیر مقام کی زیر صدارت ضم شدہ اضلاع کے مسائل بارے قائم کمیٹی کے دائرہ کار میں توسیع کی ہدایت قبائل نے پاکستان کی سلامتی کیلئے ہمیشہ قربانیاں دیں، ضم شدہ اضلاع میں امن کا قیام ہماری اولین ترجیح ہے، شہبازشریف کی گفتگو

جمعرات 24 جولائی 2025 22:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2025ء)وزیراعظم شہبازشریف نے ضم شدہ اضلاع میں میڈیکل کالجز ، انجینئرنگ یونیورسٹیز کا کوٹا بحال کرنے کا اعلان کرنے اوروفاقی وزیر امور کشمیرانجینئر امیر مقام کی زیر صدارت ضم شدہ اضلاع کے مسائل کے حوالے سے قائم کمیٹی کے دائرہ کار میں توسیع کی ہدایت کردی۔کیا۔جمعرات کووزیراعظم شہباز شریف نے جمعیت علمائے اسلام (ف)کے صدر مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں وزیر اعظم ہاؤس آنے والے خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے قبائلی عمائدین کے وفد کو خوش آمدید کہا۔

جرگہ میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں امن عامہ کی صورتحال بہتر بنانے اور ان علاقوں کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔وزیراعظم نے میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال کرنے کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

قبائلی عمائدین نے کوٹا بحال کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم اور خوشی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے وفد سے گفتگو میں کہا کہ مجھے وزیراعظم ہاؤس میں آپ قبائلی عمائدین کی میزبانی کرتے ہوئے انتہائی خوشی ہو رہی ہے، آپ کا تعلق پاکستان کے ان علاقوں سے ہے جو شاندار تاریخی پس منظر اور روایات کے امین ہیں، قبائل نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور امن کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے جوان دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر رہے ہیں، پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے تمام مکاتب فکر کے اکابرین کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، ضم شدہ اضلاع کی معاشی ترقی اور وہاں کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے وفاقی حکومت ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے، ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام خاص طور پر نوجوانوں کو تعلیم ، صحت ، ہنر اور روزگار کے مساوی اور بہترین مواقع کی فراہمی ہماری ترجیح ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ضم شدہ اضلاع میں فاٹا یونیورسٹی اور پولیس انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لئے اس سال کے ترقیاتی بجٹ میں خطیر رقم مختص کی ہے۔وزیراعظم نے وفاقی وزیر امور کشمیر، گلگت بلتستان و سرحدی امور انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت ضم شدہ اضلاع کے مسائل کے حوالے سے قائم کمیٹی کے دائرہ کار میں توسیع کی ہدایت کی اور کہا کہ اس کمیٹی میں ضم شدہ اضلاع کے قبائلی عمائدین کو بھی نمائندگی دی جا رہی ہے۔

وفد نے حالیہ پاکستان بھارت تنازع کے دوران پاک افواج کی دلیرانہ حکمت عملی اور بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر پاک افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔ وفد نے ضم شدہ اضلاع میں امن و امان اور ترقی و خوشحالی کے حوالے سے اس مشاورتی نشست پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کی بہتری کے حوالے سے قبائلی عمائدین کے ساتھ اس طرح کی مزید مشاورتی نشستیں رکھی جائیں گی۔

ملاقات میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیراعظم نذیر تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر توانائی اویس لغاری، وزیر امور کشمیر اور گلگت بلتستان امیر مقام، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، وزیراعظم کے مشیران پرویز خٹک، ڈاکٹر توقیر شاہ، وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔