کراچی، سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم تنظیم کے3 دہشتگرد ہلاک

ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں ایک خودکش حملہ آور بھی شامل تھا، مارے گئے دہشت گردوں سے کلاشنکوف، 2 ٹی ٹی پستول، گرنیڈ، خودکش جیکٹس اور ڈائری برآمد، ہلاک دہشت گردوں میں سے ایک کی شناخت زعفران دوسرے کی قدرت اللہ کے نام سے ہوئی، انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 28 جولائی 2025 10:26

کراچی، سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم تنظیم کے3 دہشتگرد ہلاک
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27جولائی 2025)کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی میں کالعدم تنظیم کے 3دہشت گرد ہلاک ہوگئے، ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں ایک خودکش حملہ آور بھی شامل تھا،مارے گئے دہشت گردوں سے کلاشنکوف، 2 ٹی ٹی پستول، گرنیڈ، خودکش جیکٹس اور ڈائری ملی ہے، ڈائری میں ٹارگٹ لکھے ہوئے تھے۔انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے سول ہسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ منگھو پیر میں سی ٹی ڈی اور حساس ادارے کے اہلکاروں نے کالعدم تنظیم کے کارندوں کی موجودگی کی اطلاع پر ایک گھر پر چھاپہ مارا، کافی دیر تک دہشتگردوں سے فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔

انچارج سی ٹی ڈی نے بتایا کہ ہلاک دہشت گردوں میں سے ایک کی شناخت زعفران دوسرے کی قدرت اللہ کے نام سے ہوئی جبکہ تیسرے کی شناخت کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

راجہ عمر خطاب کے مطابق ہلاک دہشت گرد زعفران پر حکومت نے دو کروڑ روپے انعام رکھا تھا۔انچارج سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی شناخت زعفران اور قدرت اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔ حکومت نے زعفران کے سر کی قیمت دو کروڑ روپے مقرر کر رکھی تھی، ایک ہلاک دہشتگرد کی شناخت نہیں ہو سکی۔

ان کا یہ بھی کہناتھا کہ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی نعشوں کو ضروری کارروائی کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مزید کارروائی شروع کر دی۔سی ٹی ڈی حکام نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تھا اور ان کا ہدف ملک میں دہشت گردی کی نئی لہر کو بڑھانا تھا۔خیال رہے کہ اس سے قبل بھی خیبرپختونخواہ کے ضلع سوات کے بریکوٹ میں سی ٹی ڈی نے کارروائی کرتے ہوئے اہم کمانڈر سمیت تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیاتھا۔

مارے جانے والے دہشت گرد قتل، اقدام قتل اور ٹارگٹ کلنگ کے مقدمات میں مطلوب تھے۔بتایا گیا تھا کہ سوات کی تحصیل کبل کے علاقے شلخو سر میں پولیس اور سی ٹی ڈی کے مشترکہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں تین اہم دہشتگرد اجمل، مطیع اللہ اور رحیم اللہ رحمانی مارے گئے۔ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق کارروائی میں مارے جانے والے دیگر دو دہشت گردوں کی شناخت مطیع اللہ اور رحیم اللہ کے نام سے ہوئی تھی۔

ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف کارروائی خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کی گئی اور علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی تھی۔دوسری جانب ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) سوات کے ترجمان معین فیاض  اجمل عرف وقاص ملوک آباد کا رہائشی تھا، وہ دہشت گردی کے 9 مقدمات میں مطلوب تھا اور اس نے 8 افراد کو قتل کیا تھا۔ مطیع اللہ عرف اسحاق کے خلاف ضلع شانگلہ میں دہشت گردی کے 2 مقدمات درج تھے جبکہ رحیم اللہ رحمانی عرف روح دہشت گردی کے 2 مقدمات میں مطلو ب تھا۔