وزیراعظم کا دورہ جاپان پاکستان کیلئے اقتصادی سرگرمیوں کے نئے باب کا آغاز کرے گا، سینیٹر محمد عبدالقادر

پاکستانی جاپانیوں کی خوبیوں اور صلاحیتوں سے استفادہ کر کے ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں، چیئرمین قائمہ کمیٹی دفاعی پیداوار

ہفتہ 9 اگست 2025 20:10

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2025ء)چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف اکتوبر کے پہلے ہفتے میں جاپان کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے دورے میں بڑے معاشی پیکج اور اہم معاہدوں کا اعلان متوقع ہیں یہ دورہ حکومتِ جاپان کی خصوصی دعوت پر عمل میں آ رہا ہے اور بیس سال بعد کسی پاکستانی وزیراعظم کا پہلا دورہ جاپان ہوگا اس سے قبل 2005 میں اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز نے جاپان کا دورہ کیا تھا اس تناظر میں 2025 کا یہ دورہ دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئی تاریخ رقم کرنے کی حیثیت رکھتا ہے پاک بھارت جنگ میں فتح یاب ہونے کے بعد وزیراعظم کا دورہ جاپان دنیا بھر میں غیر معمولی دلچسپی سے دیکھا جائے گا۔

(جاری ہے)

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمدعبدالقادر نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف 17 اگست کو پانچ روزہ سرکاری دورے پر جاپان روانہ ہوں گی یہ دورہ بھی حکومتِ جاپان کی خصوصی دعوت پر ہو رہا ہے اور اسے دونوں ممالک کے تعلقات میں نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے نہایت اہم قرار دیا جا سکتا ہے جاپانی حکومت اس دورے کو بھرپور اہمیت دے رہی ہے اور اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں اور مشترکہ اقدامات کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں وزیراعظم شہباز شریف کے اکتوبر میں ہونے والے دورے کے دوران جاپانی حکومت کی جانب سے پاکستان کے لیے ایک بڑے معاشی و تجارتی پیکج کا اعلان متوقع ہے جس میں سرمایہ کاری، صنعتی ترقی، ٹیکنالوجی کے تبادلے اور برآمدات کے فروغ کے منصوبے شامل ہوں گے۔

اس کے ساتھ کئی اہم معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط ہوں گے جو دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں سنگ میل ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جاپان پاکستان کا دیرینہ دوست ہے اور یہ دورہ تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز کرے گا جاپانی حکومت اس موقع پر بھرپور تیاری کر رہی ہے اور پاکستان کو ایک جامع تعاون پیکج دیا جائے گا دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف جاپانی وزیراعظم سے ملاقات کریں گے پاکستان اور جاپان کے تعلقات کو انتہائی اہمیت حاصل ہے پاکستان جاپان کو ایک ترقی یافتہ، مہمان نواز اور اصول پسند ریاست کا درجہ دیتا ہے حکومت کی پوری کوشش ہونی چاہئے کہ یہ دورہ نہ صرف حکومتی سطح پر بلکہ عوامی، کاروباری اور تعلیمی میدانوں میں بھی پاکستانیوں کیلئے نئے دروازے کھولے جاپان کی ٹیکنالوجی، نظم و ضبط اور کام کرنے کا معیار دنیا بھر کے لیے ایک مثال ہے پاکستان کو ان خوبیوں اور صلاحیتوں سے استفادہ کرنا چاہیے جاپانی سرمایہ کاروں اور بزنس کمیونٹی کو پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے مواقع سے آگاہ کیا جائے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کے وفود کے ساتھ پاکستان کے صف اول کے سرمایہ کاروں کو لے جایا جائے تاکہ وہ پاکستان کے لئے بزنس کے مواقع تلاش کر سکیں. اس موقع پر پاکستانی کاروباری شخصیات اعلیٰ جاپانی حکومتی شخصیات اور بزنس لیڈرز سے بھی ملاقاتیں کریں ان کاروباری شخصیات میں تجارت، ٹیکنالوجی، تعلیم، زراعت, تعمیرات اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت کی جائے یہ دورے پاکستان اور جاپان کے تعلقات کی مضبوطی اور پاکستان کے سافٹ امیج کی بہتری کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہو سکتے ہیں۔

پاکستانی وفود جاپان میں پاکستان کا ایسا موثر اور خوشگوار تعاثر قائم کریں جس سے دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں عالمی سفارتی اور اقتصادی حلقے ان دوروں کو نہایت دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں.