15 اگست کو یوم سیاہ منا کر کشمیریوں نے آزادی کی خواہش دنیا کے سامنے رکھ دی، مقررین

جمعہ 15 اگست 2025 19:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2025ء) کشمیریوں نے پاکستان کا یوم آزادی جوش اور بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منا کر ثابت کیا ہے کہ وہ آزادی کے خواہشمند ہیں،بھارت نے خودآزادی حاصل کرلی لیکن کشمیریوں کے بنیادی حق خودارادیت سے انکاری ہے،بھارت نے پاکستان کے ساتھ جنگ کرکے دیکھ لیا اب وہ مذاکرات کی میز پر آئے اور تنازعہ کشمیر کے حل کے لئے بات کرے۔

ان خیالات کا اظہار مقررین نے بھارت کے یوم آزادی پر منعقدہ یوم سیاہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جمعہ کو کشمیر ہائوس میں 15اگست یوم سیاہ کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئےپیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نوید جیوا نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کی انتہا کر چکا ہے،مودی نے پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کوشش کی تھی افواج پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نےکہا کہ مودی مقبوضہ کشمیر پر قبضے کا سوچ رہا تھا اب ہم انڈیا کے ٹکڑے ہوتے دیکھ رہے ہیں،ہم 15اگست کے سیاہ دن کی بھرپور سپورٹ کرتے ہیں،ہم امریکی صدر سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ کشمیر کے مسئلے کے حل کیلئے بھی اقدامات اٹھائے۔الطاف حسین وانی نے کہا کہ جنگیں بہت ہو گئی ہیں اب امن ہونا چاہئے،بھارت کا جنگ کا شوق بھی پاکستان نے پورا کر دیا ہے،پاکستان نے بھارت کو مذکرات کی دعوت دی ہے،کشمیریوں کو حق خودارادیت صرف مذاکرت سے حاصل ہو گا،بھارت مذاکرات کی میز پر آئے تو سب کے لئے بہتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کشمیریوں کو قربانی کا بکرا بنا رہی ہے،ظلم و ستم کی انتہا کر رہی ہے،مودی حکومت کو ہم بتانا چاہتے ہیں کہ اس طرح نہیں چلے گا۔معاون خصوصی گلگت بلتستان حکومت ایمان شاہ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر کی قیادت اور عوام کا جذبہ ایمانی ہمیشہ بلند رہا ہے،ہم کشمیر کے مسلمانوں کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان میں اس سے زیادہ جذبہ ایمانی سے کشمیریوں کیلئے آواز بلند کرتے ہیں،ہمیں تحریک کو سنجیدگی سے مزید متحریک کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حل کیلئے وہاں کے لوگوں کی رائے کو اہمیت دی جائے،کشمیر اور گلگت بلتستان میں تازہ حکمت عملی کے ساتھ تحریک آگے بڑھنے کی ضرورت ہے،ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور تحریک کے لئےبھرپور تعاون کریں گے، مودی نے سفاک طریقے سے کشمیر کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔

پیر علی رضا بخاری نے کہا کہ ہم سب بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ قبضے کی مذمت کرتے ہیں،کشمیری دنیا میں جہاں بھی ہیں وہ کشمیر کی آزادی چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو مئی کی جنگ میں منہ توڑ جواب دیا،معرکہ حق کی کامیابی سے کشمیریوں اور پاکستانیوں کی دنیا میں عزت بڑھی اور بھارت کو دنیا میں رسوائی حاصل ہوئی ہے، یاسین ملک بھارت کی جیل میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں،کشمیر ایک دن ضرور آزاد ہو گا،کشمیریوں کی جہدوجہد کا سورج ضرور طلوع ہو گا۔

حریت رہنماء فاروق رحمانی نے کہا کہ 15 اگست بھارت کا یوم آزادی کشمیری یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں،گزشتہ روز ہم نے پاکستان کا یوم آزادی جوش و خروش سے منایا اور آج بھارت کی آزادی ہم یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں،ہم ہندوستان کی آزادی کے خلاف نہیں ہیں،ہر ایک کو آزادی حاصل ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے خود آزادی حاصل کر کے کشمیری عوام کو غلام بنا لیا،1948 میں راجہ ہری سنگھ نے ہندوستان کے ساتھ کشمیر کا سودا کیا۔

انہوں نےکہا کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق یہ حق حاصل تھا کہ وہ جس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں ،الحاق کر سکتے ہیں،اقوام متحدہ کی قرارداد کے بعد ہندوستان نے جعلی معاہدہ کیا،بھارت نے 1960 کے بعد کشمیریوں کو جیلوں میں ڈالا اور ظلم کی داستان رقم کی،اس وقت بھی ظلم جاری ہے۔انہوں نےکہا کہ کشمیریوں پر ہونے والے ظلم پر 25 کتابیں پاکستان یا دنیا کے کسی اور ملک میں نہیں بلکہ ہندوستان میں لکھی گئی ہیں،کشمیریوں پر عید اور مذہبی تہواروں پر بھی پابندی لگا دی جاتی ہے۔