حکومت بلوچستان کی سمگلنگ کے روک تھام کے دعوی کی قلعی کھل گئی

ہفتہ 23 اگست 2025 21:26

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اگست2025ء) حکومت بلوچستان کی سمگلنگ کے روک تھام کے دعوی کی قلعی کھل گئی۔ خضدار سمگلنگ کا مرکز بن گیا۔ خضدار سے چھالیہ اور ایرانی تیل کی سمگلنگ سندھ اور پنجاب کی جانب سے دو شاہراہوں سے شروع۔ خضدار سے کراچی کیلیے پیرو عمر ایریا سے کچے راستوں کا انتخاب جبکہ اندرون سندھ کی جانب خضدار ٹو رتودیرو شاہراہ استعمال ہوتاہے۔

خضدار سے براستہ ونگو مبینہ طور پر فی گاڑی سے نو لاکھ روپے جبکہ خضدار سے براستہ سارونہ چار لاکھ بیس ہزار روپے لائن کے نام پر بھتہ جمع کیاجاتاہے ۔ کوئٹہ اور گوادر سے بذریعہ این اے 25، کراچی کی جانب ایرانی تیل چھالیہ اور منشیات کی سمگلنگ کی راہ میں کوسٹ گارڈ کا حائل ہونے کے بعد سمگلرز نے نئے راستے ڈھونڈ لئے۔

(جاری ہے)

انتہائی اہم ذرائع کے مطابق کوئٹہ سے چھالیہ سگریٹ اور منشیات جبکہ تربت اور گوادر سے ایرانی تیل خضدار میں ڈمپ ہوجاتیہیں ۔

بعد ازاں خضدار سے بڑی دس ویلرز گاڑیوں(بئیک)میں تیل چھالیہ اور سگریٹ ودیگر غیرقانونی نشتہ آور چیزیں لوڈ ہوجاتے ہیں۔ خضدار سے براستہ رتودیرو مبینہ طور پر زیادہ تر ایرانی تیل اور سگریٹ کی سمگلنگ ہوتی ہے جبکہ خضدار سے براستہ سارونہ چھالیہ اور منشیات سمگلنگ ہوتی ہیں ۔خضدار سے اندرون سندھ کی جانب جھل مگسی حدود تک کا ہرگاڑی سے لائن (بھتہ) نو لاکھ روپے جبکہ خضدار سے کراچی کی جانب سے براستہ سارونہ ہر گاڑی سے خضدار ڈسٹرکٹ کا چار لاکھ بیس ہزار روپے لیا جاتا ہے۔ عوامی حلقوں نے وزیراعظم پاکستان، آرمی چیف اور وزیراعلی بلوچستان، کورکمانڈر بلوچستان ،اور جی او سی 33 ڈویژن سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے تاکہ اس منظم اور مکروہ دھندہ کو روکا جاسکیں۔