افغانستان خارجیوں یا پاکستان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے، وزیرِاعظم شریف

ہفتہ 13 ستمبر 2025 21:54

افغانستان خارجیوں یا پاکستان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے، وزیرِاعظم ..
بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2025ء)وزیر اعظم شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ افغانستان خارجیوں یا پاکستان میں سے ایک کا انتخاب کر لیں، دہشت گردی کے واقعات میں افغان باشندے شامل ہیں، جو سرحد پار سے آ کر پاکستان میں دہشت گردی کر رہے ہیں،افغانستان کی حکومت کو دہشت گردوں کا ساتھ دینا ہے اور اٴْن کی پشت پناہی کرنی ہے،تو پھر ہمیں بھی افغانستان کی قائم مقام حکومت سے کوئی سروکار نہیں،دہشت گردی کا بھرپور جواب دیا جائے گا، اس میں کسی قسم کا کوئی ابہام برداشت نہیں کریں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بنوں کا دورہ کیا اور دہشت گردی سے متعلق اہم اور اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکت کی۔کمبائنڈ ملٹر ی ہسپتال (سی ایم ایچ) بنوں میں زخمی جوانوں کی عیادت کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کو واضح طور پر پیغام دینا چاہتا ہوں، 2 چیزوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کر لیں،اگر افغان حکومت پاکستان کے ساتھ تعلقات قائم کرنا چاہتی ہے تو ایمانداری اور سچائی کے ساتھ تعلقات قائم کرے، جس کے لیے ہم پہلے سے تیار ہیں، تاہم اگر افغانستان کی حکومت کو دہشت گردوں کا ساتھ دینا ہے اور اٴْن کی پشت پناہی کرنی ہے،تو پھر ہمیں بھی افغانستان کی قائم مقام حکومت سے کوئی سروکار نہیں، افواج پاکستان فیلڈ مارشل کی سربراہی میں ہر صورت ان دہشت گردوں کا خاتمہ کریں گی۔

(جاری ہے)

شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں امن ہو گا تو ترقی اور خوشحالی ہوگی، اگر خدانخواستہ امن تباہ ہوگیا تو نہ ملک میں ترقی ہو گی اور نہ ہی خوشحالی۔دورہِ بنوں کے دوران فیلڈ مارشل اور کور کمانڈر پشاور سے دیگر اعلیٰ فوجی قیادت سے گفتگو کی ہے، پاکستان کے بہترین مفاد میں فیصلے کریں گے، جلد کابینہ کے پاس ان فیصلوں کو لے کر جاؤں گا، جس پر بحث کے بعد حتمی فیصلہ کر کے فوری عمل درآمد کیا جائے گا۔

وزیراعظم نے اس موقع پرکہا کہ دہشت گردی کا بھرپور جواب دیا جائے گا، اس میں کسی قسم کا کوئی ابہام برداشت نہیں کریں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان باشندوں کا جلد انخلا انتہائی اہم ہے، پاکستانی قوم دہشت گردی کے معاملے پر سیاست اور گمراہ کن بیانیے کو مکمل طور پر رد کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو بھی خارجیوں اور بھارت کی دہشت گرد پراکسیوں کی سہولت کاری اور معاملہ فہمی کی بات کرتا ہے وہ انہی کا اعلیٰ کار ہے اور اٴْسے بھی اسی زبان میں جواب دیا جائے گا جس کا وہ حق دار ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور بالخصوص خیبر پختونخوا کے غیور عوام، ریاست اور افواج پاکستان کے ساتھ مل کر بھارت کی ان پراکسیوں کے خلاف آپریشن بنیان مرصوص کی طرح متحد ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مزید مؤثر جواب دینے کے لیے جو ضروری انتظامی اور قانونی اقدامات کرنے پڑے وہ فوراً کریں گے۔قبل ازیں وزیر اعظم شہبا زشریف کے بنوں پہنچنے پر فیلڈ مارشل نے بنوں کنٹونمنٹ میں اٴْن کا استقبال کیا، شہباز شریف اور آرمی چیف عاصم منیر نے جنوبی وزیرستان آپریشن میں شہید ہونے والے 12 جوانوں کی نماز جنازہ میں بھی شرکت کی۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق کور کمانڈر پشاور نے علاقے کی سکیورٹی صورتحال پر تفصیلاً بریف کیا، دہشت گردوں کے سرغنہ اور سہولت کار افغانستان میں ہیں، ان دہشت گردوں کی پشت پناہی بھارت کر رہا ہے۔