پاکستان کی سرزمین سکھ برادری کے لیے ’’مکہ و مدینہ‘‘کی حیثیت رکھتی ہے‘ رمیش سنگھ اروڑہ

ہفتہ 20 ستمبر 2025 19:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2025ء) پردھان پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی سردار رمیش سنگھ اروڑہ کی زیر صدارت متروکہ وقف املاک بورڈ کے ہیڈ آفس میں پی ایس جی پی سی کا 9واں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں بھارتی حکومت کی جانب سے ایک مرتبہ پھر سکھ یاتریوں کو پاکستان میں اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے آنے کی اجازت نہ دینے پر سخت ردعمل دیا گیا اور متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔

سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ یہ اقدام مذہبی آزادی اور بنیادی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے، جس سے دنیا بھر کے سکھوں کے جذبات کو گہری ٹھیس پہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ ننکانہ صاحب، کرتارپور اور پنجہ صاحب جیسے مقدس مقامات پر سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہا، مگر بھارتی حکومت بار بار اپنے ہی شہریوں کو ان کے بنیادی حق سے محروم کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

بعدازاں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے پوری پاکستانی قوم کو پاکستان اور سعودیہ کے مابین دفاعی معاہدے پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح مسلمانوں کے لیے مکہ اور مدینہ نہایت ہی مقدس مقامات ہیں ایسے ہی پوری دنیا کی سکھ کمیونٹی اپنے مقدس مقامات پر مذہبی رسومات کی ادائیگی کی دعاء کرتا ہے۔ بھارت نے 06 اور 07 مء کو پاکستان پر حملہ کیا اور ننکانہ صاحب میں بھی ڈرون حملہ ہوا جبکہ 07 مء کو بھارت نے کرتار پور کا راستہ بھی بند کردیا۔

09 جون کو بھی بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روکا اور اب بابا گرو نانک دیو جی کے جنم دن کی تقریبات کے موقع پر بھارتی حکومت نے اپنے سکھ شہریوں کو پاکستان آنے سے روک کر مذہبی آزادی سلب کر رہی ہے۔ حالیہ سیلاب کے دوران گوردوارہ کرتارپور صاحب میں پانی داخل ہونے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور وزیراعظم شہباز شریف نے فوری اقدامات کیے، جبکہ پاک فوج اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے سکھ برادری کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین سکھ برادری کے لیے بہت مقدس ہے جبکہ ننکانہ صاحب اور کرتارپور کی زیارت ہر سکھ کا خواب ہے۔ پاکستان نے دنیا بھر کے یاتریوں خصوصاً یوکے، کینیڈا اور امریکہ کے لیے آن لائن ویزا کی سہولت فراہم کی تاکہ وہ باآسانی پاکستان آ سکیں۔ اس کے برعکس بھارت اپنے ہی شہریوں کو اس بنیادی حق سے محروم کر رہا ہے۔چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ ڈاکٹر ساجد محمود چوہان نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان ہمیشہ مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کے فروغ پر یقین رکھتا ہے، جبکہ بھارت کا رویہ عالمی معاہدوں اور انسانی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

حکومتِ پاکستان نے ہمیشہ گوردواروں اور دیگر مقدس مقامات کی بحالی اور دیکھ بھال کو ترجیح دی ہے اور حالیہ سیلاب کے باوجود کرتارپور اور دیگر گوردوارے 24 گھنٹے کے اندر یاتریوں کے لیے بحال کیے گئے۔ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز ناصر مشتاق نے کہا کہ پی ایس جی پی سی اور ای ٹی پی بی سکھ یاتریوں کے لیے سہولیات بڑھانے پر مسلسل کام کر رہے ہیں اور پاکستان آنے والے یاتریوں کو مکمل مذہبی آزادی فراہم کی جاتی ہے۔

اجلاس میں شریک اراکین نے متفقہ طور پر بھارتی حکومت کے اس غیرانسانی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں سے باز رکھنے کے لیے اقدامات کرے جبکہ جنرل سیکرٹری پی ایس جی پی سی ستونت کور، نائب صدر سردار مہیش سنگھ، ڈاکٹر سردار ممپال سنگھ، سردار تارا سنگھ، سردار گیان سنگھ، سردار ستونت سنگھ، سردار حمیت سنگھ، سردار صاحب سنگھ اور سردار بھگت سنگھ وغیرہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔