لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 ستمبر2025ء) نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ،ممبر اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر عبدالغفور راشدنے کہا ہے کہ امت مسلمہ کی عقیدتوں کے مرکز حرمین شریفین کے نگران ملک سعودی عرب اورپاکستان کے درمیان دفاعی معاہدہ پاکستان کے لیے بڑا اعزاز ہے کہ ہماری سیاسی اور عسکری قیادت پر عالم اسلام اعتمادکرتا اور اسے قابل بھروسہ سمجھتا ہے ۔
بھارت سمیت کئی دشمن ممالک کو جوبھی تکلیف ہو رہی ،ہم اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں ۔سعودی عرب پاکستان کا پرانا اور آزمودہ دوست برادر اسلامی ملک ہے، جس نے سیلاب ہو، زلزلہ یا کوئی اورمشکل وقت پاکستان کی مدد سے کبھی پیچھے نہیں ہٹا اور سعودی شاہی خاندان اور عوام نے ہمیں کبھی مایوسی نہیں کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان سب سے مضبوط رشتہ ایمان، اسلام، انسانی اقدار اور اعتماد کا ہے۔
(جاری ہے)
معرکہ حق ،بنیان مرصوص نے پاکستان کو اپنی دفاعی قوت کے اظہار کا موقع فراہم کیا ،یہ اعزاز بھارت کے خلاف 9 مئی کے آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی کا نتیجہ بھی ہے کہ ہماری بہادر افواج نے بھارت کا سندور سوگ میں بدل دیا اورمودی حکومت کی امیدیں ، غروراور تکبر خاک میں مل گیا۔ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان آٹھ دہائیوں پر مشتمل تعلقا ت کوپون صدی سے زیادہ عرصہ ہو چکا ہے لیکن پاکستانیوں سمیت ہر مسلمان کے دل کا سکون اورمحمد عربی کی ختم نبوت پر ایمان رکھنے والے ہرکلمہ گو کا دل ارض مقدس حرمین شریفین کے ساتھ دھڑکتا ہے ۔
ہمارا یہ قومی اور اسلامی شعار ہے کہ’ ایک مضبوط مومن، ضعیف مومن سے بہتر ہے‘۔خود کو علاقے کا بڑا چودھری سمجھنے والے بھارت کے غرور اور فخر کا سندور پاکستانی فوج نے خاک میں ملا دیا توآپریشن بنیان مرصوص کے بعدنہ صرف پاکستان کی عزت میں اضافہ ہوا بلکہ پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی قدربھی بڑھی ہے ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہماری بہترین دفاعی صلاحیت کا اعتراف کرتے ہوئے تسلیم کرتے ہیں کہ پاکستان دوسرے ممالک کا دفاع کرنے کی پوزیشن میں بھی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدراہل حدیث یوتھ فور سعبدالغفار مکی ،سیکرٹری جنرل جمعیت اساتذہ حافظ عثمان ظہیر، ناظم مرکزیہ لاہور شہر حافظ ممتاز حسین ،ناظم مرکزیہ ضلع لاہور حافظ ابراہیم سلفی، مولانا عبدالصمد ناز اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔ ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا وزیراعظم شہباز شریف نے دفاعی معاہدہ کسی کارنر میںخفیہ طور پر نہیں ،بلکہ دن کی روشنی میں پوری عالمی برادری کے سامنے کیا ہے۔
جس پرتپاک او ر جوش و جذبے سے پاکستانی وفد کا استقبال ہواہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے طیارے کو سعودی حدود میں داخل ہوتے ہی جنگی جہازوں نے اپنے حصار میں لے لیا اوردنیا کو پیغام دیا کہ ہم یک جان و دو قالب ہیں ۔ اکیس توپوں کی سلامی ،پرپل کارپٹ استقبال ، محمد بن سلمان کابار بار ہاتھ ہلانا ، آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کو سلیوٹ کرنا پیغام ہے کہ ہم متحد اور مضبوط ہیں۔
ہم سمجھتے ہیں کہ مسلمانوں کی عقیدتوں کے مرکز کی حفاظت کاانتظام پاکستانی فوج کوملنا بہت بڑی سعادت ہی نہیں،والہانہ محبت اور پذیرائی بھی ہے۔ کسی شخص ،ادارے، جماعت کی طرف سے مخالفت اورتنقید کو مسترد کرتے ہوئے اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔ہم یہ بھی فخریہ طور پر یاد دہانی کروانا چاہتے ہیں کہ جب سعودی حکومت کی بنیاد رکھی جارہی تھی تو برصغیر سے مرکزی جمعیت اہل حدیث کا وفد ان کی تحسین اور دامے درمے سخنے تعاون کا یقین دلانے کے لئے گیا کہ ہمارے دل حرمین شریفین کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور ہماری خوشیاں اور غم سانجھے ہیں۔
ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے خبردار کیا کہ اسرائیل مختلف اسلامی ممالک کو دھمکیاں دے رہا اور ان پر حملے کررہا ہے کہ وہ فلسطین کی حمایت سے پیچھے ہٹ جائیںتاکہ وہ نسل کشی کے ذریعے فلسطین کو ختم کرسکے،لیکن پاکستان نے واض پیغام دیا ہے کہ ہم غزہ کی مزاحمتی تحریک کے موقف کے ساتھ ہیں کہ 1948ء سے قائم اسرائیلی ریاست ناجائز ہے، سرزمین انبیاء کے وارث فلسطینی عوام ہیں اوراقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ا نہیں اپنی زمین واپس لینے کا حق حاصل ہے۔
خاص طور پر قطر پر حملے کے بعد اسلامی تعاون تنظیم کے غیر معمولی اجلاس میں وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اسرائیل اور اس کے حمایتی ممالک کوواضح پیغام دیا ہے کہ امت مسلمہ فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے، صیہونی ریاست فلسطینیوں کی نسل کشی کے شیطانی ایجنڈے سے باز آجائے۔ایک سوال پر مرکزی جمعیت اہل حدیث کے رہنما نے کہا کہ بھارت کے ساتھ جنگ کی صورت میں سعودی عرب پاکستان کے ساتھ ہوگا۔ انہوں نے کہا امیر جمعیت سینیٹر حافظ عبدالکریم بہت جلد لاہور میں پاک سعودی معاہدے کے حوالے سے کنونشن کی صدارت کریں گے۔