پاک سعودی دفاعی معاہدہ امت مسلمہ کیلئے نئی جہت ہے ،اثرات دنیا پر نمودار ہوں گے، مقررین کا تقریب سے خطاب

جمعرات 25 ستمبر 2025 21:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2025ء) پاکستان سعودی عرب دفاعی معاہدہ امت مسلمہ کیلئے نئی جہت ہے جس کے اثرات عالم اسلام کے ساتھ ساتھ دنیا پر بھی نمودار ہوں گے،مصور پاکستان کا خواب100 سال بعد پورا ہو رہاہے،وہ وقت قریب ہے جب پوری دنیا عالم اسلام کے جھنڈے تلے آئے گی،ہمیں بحیثیت پاکستانی سعودی عرب میں منفی سرگرمیوں سے اجتناب کرنا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان اقبال کمپلیکس میں پاکستان سعودی عرب دفاعی معاہدہ ''ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کیلئے''پر ہونے والی خصوصی تقریب میں کیا۔ایڈمنسٹریٹر ایوان اقبال انجم وحید کی میزبانی میں منعقدہ تقریب سے پروفیسر یوسف عرفان، ڈاکٹر محمد سلیم رائو اور کاروباری شخصیت چودھری شہباز حسین نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

سینیئر صحافی و کالم نگار سلمان غنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت کی تاریخ شب خون مارنے کی ہے جبکہ ہم جو کرتے ہیں دن کی روشنی میں کرتے ہیں،پاک فضائیہ کو عالمی ذرائع ابلاغ نے فضائوں کی ملکہ قرار دیا،مودی جوروز بڑھکیں مارتا تھا، ابھی تک سکتے کے عالم میں ہے،معرکہ حق کے دوران ہماری کوششوں کے ساتھ اللہ تعالی کی نصرت بھی شامل تھی ۔

انہوں نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو نے دہائیوں پہلے کہا تھا کہ گھاس کھالیں گے لیکن ایٹم بم بنائیں گے،بھٹو نے اتحاد امت کی بات کی جس کی پاداش میں انہیں تختہ دار پر چڑھا دیا گیا مگر اس کے باوجود ان کی بصیرت کے مطابق کوششیں جاری رہیں،بالآخر1998 میں بھارت کے مقابلے میں میاں نواز شریف نے 6 ایٹمی دھماکے کر دیئے۔انہوں نے کہا پاکستان سعودی عرب دفاعی معاہدہ امت مسلمہ کیلئے نئی جہت ہے جس کے اثرات عالم اسلام کے ساتھ ساتھ دنیا پر بھی پڑیں گے،رواں سال مئی میں پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت نے ہندوستان کو بتا دیا کہ یہ ابھی ٹریلر ہے،جنگ ابھی باقی ہے،اس معرکہ میں ہم نے بھارت کے ساتھ ساتھ اسرائیل کو بھی شکست دی،بھارت نے جب ہم پر حملہ کیا تو چین،ترکیہ اور آذربائیجان ہمارے ساتھ تھے۔

جب اسرائیل نے قطر پر حملہ کیا تو قطر کی حفاظت کیلئے امریکہ بھی کچھ نہ کر سکا ۔انہوں نے مزید کہا پاکستان اور بنگلہ دیش شیروشکر ہو رہے ہیں،نوجوانو آپ نے مایوس نہیں ہونا،یہ پاکستان قائداعظم اور علامہ اقبال کے افکار کے مطابق بننا ہے، ہماری حتمی جنگ دہشتگردی کے خلاف ہے،ہمیں اس جن کو بوتل میں بند کرنا ہے جس کیلئے اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہونا ہے۔

آنے والا پاکستان خوشحال اور مضبو ہو گا۔پروفیسر یوسف عرفان نے اپنے خطاب میں کہا پاکستان ایک معجزہ ہے جو قومی یکجہتی سے ممکن ہوا،پاکستان کو دائیں بازو کے نظریات رکھنے والوں نے بنایا تھا اور وہ ہی اس کی حفاظت کر سکتے ہیں،پاک سعودیہ دفاعی معاہدے کا بنیادی سبب مشرق وسطی کے حالات ہیں،جنگ میں ٹیکنالوجی سے زیادہ جذبے کارفرما ہوتے ہیں، بھارتی فوج کے ہاتھ کھڑے کرنے پر ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کیا،موجودہ معاہدہ ایک جرات مندانہ اقدام ہے ،اس معاہدے کے فوری اثرات کے مطابق اب اسرائیل محتاط رہے گا،عرب و عجم کے مسلمان ایک امت بن کر حرمین شریفین کی حفاظت کریں گے،علامہ اقبال نے کہا تھا یورپ کا زوال مادہ پرستی جبکہ قائد اعظم کا فرمان تھا کہ پاکستان امت مسلمہ کی قیادت کرے گا۔

ڈاکٹر محمد سلیم رائو نے کہا مصور پاکستان کا خواب 100 سال بعد پورا ہو رہا ہے،نوجوانوں کو ایسے خواب دیکھنے چاہئیں جن کی تعبیر ہو جاتی ہے،امت مسلمہ کی یکجہتی کے خواب کی تعبیر اس دن سے شروع ہوئی جب معرکہ بنیان مرصوص ہوا،پاکستان سعودی عرب دفاعی معاہدے سے انڈیا کی کمر مزیدٹوٹ گئی اور وہ اپنی موت آپ مرے گا۔انہوں نے کہا توحید اور رسالت کا پرچم لہرانے کا راز صرف اخوت اور طاقت ہے جو مسلمانوں کے اتحاد سے بنتی ہے جس کا آغاز ہو گیا ہے جو مزید مستحکم ہو گا،وہ وقت قریب ہے جب پوری دنیا پرچم اسلام کے نیچے آئے گی۔

چودھری شہباز حسین نے کہا ہمیں سعودی عرب میں اپنی قومیت کی حفاظت کرنی چاہئے اور اپنے کاموں سے ثابت کریں کہ ہم دنیا کی بہترین قوم ہیں۔یہ لمحہ پاکستان سعودی عرب کے درمیان ہونے والے عظیم دفاعی معاہدے کا ہے، جو ہمارے تعلقات کو نئی طاقت، نئی سمت اور نئی روح عطا کرتا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب دفاعی معاہدہ پوری امتِ مسلمہ کے لیے بھی ایک نیا باب کھول رہا ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب دہشتگردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ یہ معاہدہ خطے میں امن، توازنِ طاقت اور استحکام کے قیام میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ سعودی عرب میں لاکھوں پاکستانی محنت کش کام کر رہے ہیں۔ اس معاہدے سے نہ صرف ان کے تحفظ میں اضافہ ہوگا بلکہ سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات کو بھی نئی وسعت ملے گی۔