پاکستان اورملائیشیا کا زرعی شعبے میں مشترکہ تحقیق، اختراعات اور پائیدار زرعی پیداوار کے طریقوں کی ترقی کو تلاش کرنے پر اتفاق

منگل 7 اکتوبر 2025 21:00

اسلام آباد /کوالالمپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اکتوبر2025ء) پاکستان اور ملائیشیا نے زرعی شعبے میں مشترکہ تحقیق، اختراعات اور پائیدار زرعی پیداوار کے طریقوں کی ترقی کو تلاش کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تجارت اور سرمایہ کاری میں وسیع امکانات اور دو طرفہ تجارت سمیت سرمایہ کاری کو بڑھانے کیلئے جاری کوششیں قابل تعریف ہیں ، دونوں ممالک حلال سرٹیفیکیشن کی باہمی شناخت، حلال فوڈ سپلائی اور پروڈکٹ مینوفیکچرنگ کو مضبوط بنانے اور حلال سرٹیفیکیشن کے بہترین طریقوں کے لیے پرعزم ہیں،بین الاقوامی چیلنجز کو پرامن طریقوں سے مکمل طور پر بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔

منگل کو دفتر خارجہ نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے ملائیشیا کے تین روزہ سرکاری دورہ کے بعد مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق وزیر اعظم انور ابراہیم کی دعوت پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے 5 سے 7 اکتوبر تک ملائیشیا کا سرکاری دورہ کیا،4مارچ 2024 کو وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم کا ملائیشیا کا یہ پہلا سرکاری دورہ تھا۔

(جاری ہے)

1957 میں سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے ملائیشیا اور پاکستان نے باہمی احترام اور مشترکہ اقدار پر مبنی شراکت داری قائم کی جسے 22 مارچ 2019 کو سٹریٹجک پارٹنرشپ میں تبدیل کردیا گیا۔ جاری مشترکہ بیان کے مطابق دونوں ملکوں کے رہنمائوں نے ملائیشیا اور پاکستان تعلقات اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیلئے دو طرفہ ملاقات کی۔

دونوں رہنمائوں نے گرمجوشی اور خوشگوار ماحول میں اہم بات چیت کی، انہوں نے دوستی کے پائیدار بندھنوں کے ساتھ ساتھ مزید متحرک اور ریزیلنٹ شراکت داری کی مشترکہ خواہش کا اعادہ کیا۔ مشترکہ بیان کے مطابق انہوں نے دوطرفہ تعاون کو اسٹریٹجک سمت فراہم کرنے کے لیے باقاعدہ اعلی سطح کے تبادلوں کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور باہمی طور پر مناسب وقت پر وزراخارجہ کی سطح پر مشترکہ کمیشن کا اجلاس دوبارہ بلانے پر اتفاق کیا۔

دونوں رہنمائوں نے تجارت اور سرمایہ کاری میں وسیع امکانات اور دو طرفہ تجارت سمیت سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے جاری کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے بہتر مارکیٹ رسائی، کاروباری سہولت اور ملائیشیا-پاکستان قریبی اقتصادی شراکت داری کے معاہدے کے موثر استعمال کے ذریعے متوازن اور پائیدار اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

بیان کے مطابق ملائیشیا نے پاکستان کے فوڈ پروسیسنگ اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں بڑھتی ہوئی مانگ کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کو پام آئل کی برآمدات کو بڑھانے کے ارادے کا اظہار کیا۔ دونوں رہنمائوں نے ماحولیاتی ذمہ دارانہ طریقوں کو برقرار رکھتے ہوئے ایک مستحکم اور پائیدار سپلائی چین کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے حلال مصنوعات اور خدمات کی بڑھتی ہوئی عالمی مانگ کے پیش نظر حلال کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

دونوں ممالک حلال سرٹیفیکیشن کی باہمی شناخت، حلال فوڈ سپلائی اور پروڈکٹ مینوفیکچرنگ کو مضبوط بنانے اور حلال سرٹیفیکیشن کے بہترین طریقوں کے لیے پرعزم ہیں۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنمائوں نے پائیدار زرعی طریقوں کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے مشترکہ تحقیق، اختراعات اور پائیدار زرعی پیداوار کے طریقوں کی ترقی کو تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔

انہوں نی1997 میں قائم ہونے کے بعد سے جوائنٹ کمیٹی برائے دفاعی تعاون کے پلیٹ فارم کے دائرہ کار میں مضبوط جاری دفاعی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان تعاون اعلی سطح کے دوروں، وزارتی اور فوجی سطحوں پر باقاعدہ دو طرفہ ملاقاتوں، دفاعی اور عسکری سطح پر تعلقات کے ذریعے بہت زیادہ مضبوط ہوا ہے۔ فریقین نے علم اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے دو طرفہ دفاعی تعاون بالخصوص دفاعی سائنس، ٹیکنالوجی اور صنعت کے شعبے کو مزید وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا۔

دونوں رہنمائوں نے تعلیم بشمول فنی و پیشہ ورانہ تربیت اور ادارہ جاتی شراکت داری میں اضافہ میں مزید تعاون کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے زیادہ سے زیادہ رابطوں کو فروغ دینے اور عوامی تبادلے کو فروغ دینے میں ہوا بازی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے ہوائی سفر کی خدمات کو بڑھانے اور ملائیشیا اور پاکستان کے درمیان رابطے بڑھانے کے مواقع تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔

ہوائی ٹریفک کے حقوق کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی جائیں گی تاکہ پرواز کے راستوں کی توسیع اور ہوائی سفر کی ترقی کو آسان بنایا جاسکے، اس طرح دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، کاروباری اور سیاحتی تعلقات مضبوط ہوں گے۔ بیان کے مطابق دونوں رہنمائوں نے صحت کی دیکھ بھال، دواسازی اور طبی آلات میں تعاون کو تلاش کرنے پر اتفاق کیا جس کا مقصد صحت عامہ اور ان شعبوں میں تجارتی تبادلے کو بڑھانا ہے، دونوں رہنمائوں نے سیاحتی تعاون کو وسعت دینے کا بھی اظہار کیا، دونوں اطراف سے سیاحت کے فروغ اور ثقافتی تبادلوں کو بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

دونوں رہنمائوں نے قومی ترقی میں ملائیشیا میں مقیم پاکستانیوں کے مثبت تعاون کا خیرمقدم کرتے ہوئے تکنیکی تربیت اور ہنر کی ترقی سمیت لیبر کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ قائدین نے توانائی کے تحفظ اور پائیداری کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے قابل تجدید توانائی، توانائی کی منتقلی اور موسمیاتی ریزیلینس کے شعبوں بشمول علم کے اشتراک، مشترکہ تحقیق اور صاف توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری میں تعاون تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔

دونوں رہنمائوں نے مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل تبدیلی جیسے شعبوں میں تعاون سمیت سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع میں بہتر تعاون کیلئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے قدرتی آفات کے انتظام اور خطرے میں کمی کے لیے علاقائی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انسانی امداد، ہنگامی ردعمل اور آفات کے بعد بحالی اور تعمیر نو میں علم کے تبادلے اور بہترین طریقوں کو بڑھانے کا عہد کیا۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کے رہنماں نے سائبر سکیورٹی میں تعاون بڑھانے اور بین الاقوامی منظم جرائم، دہشت گردی، دہشت گردی کی مالی معاونت کے ساتھ ساتھ سائبر کرائم سے نمٹنے کے لیے کوششوں کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے ابھرتے ہوئے سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے معلومات اور مہارت کا تبادلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

انہوں نے بین الاقوامی تنظیموں خاص طور پر اقوام متحدہ ، اسلامی تعاون تنظیم اور ڈی ایٹ کے فریم ورک میں کلیدی امور پر فعال تعاون کا ذکر کرتے ہوئے بین الاقوامی اداروں میں ایک دوسرے کے اقدامات کے لیے باہمی تعاون کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنمائوں نے مسلم امہ کی یکجہتی کو مضبوط بنانے اور اسلام کی حقیقی اقدار کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ بین الاقوامی چیلنجز کو پرامن طریقوں سے مکمل طور پر بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے،دونوں رہنمائوں نے جغرافیائی سیاسی امور خاص طور پر مشرق وسطی میں جاری تنازعات اور میانمار میں انسانی صورتحال ،جو روہنگیا مسلم کمیونٹی کو متاثر کرتی ہے ،پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

دونوں رہنمائوں نے غزہ میں جاری نسل کشی کی شدید مذمت کی اور فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور ایک خودمختار، قابل عمل، متصل اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام ،جس کی بنیاد جون 1967 سے قبل کی سرحد اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ بیان کے مطابق دونوں ملکوں نے فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی، غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمہ، تمام شہریوں کے تحفظ اور متاثرہ افراد کے لیے فوری طور پر انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی کا بھی مطالبہ کیا۔

دونوں رہنمائوں نے خطے میں امن اور استحکام کے لیے درپیش چیلنجز کے منصفانہ اور دیرپا حل کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں رہنمائوں نے فلسطینی ریاست کے سوال کو حل کرنے کے لیے عملی اقدامات تلاش کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی کوششوں کو بھی سراہا۔ مشترکہ بیان کے مطابق دونوں رہنمائوں نے خطے میں امن و سلامتی کے لیے بڑھتے ہوئے خطرات پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے تحمل اور ذمہ دارانہ طرز عمل کی اہمیت اور ریاستوں کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام پر زور دیتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا کہ تنازعات کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں سمیت بین الاقوامی قانون کے مطابق پرامن طریقوں سے حل کیا جانا چاہیے۔ دونوں رہنمائوں نے ایک پرامن اور مستحکم افغانستان اور اس کے عوام کے لیے ایک پائیدار مستقبل کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے افغان سرزمین کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کرنے سے روکنے خاص طور پر دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے عبوری افغان حکام کے ساتھ مسلسل رابطے کی اہمیت سمیت افغان آبادی کے لیے انسانی امداد اور صلاحیت کی تعمیر کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ جاری مشترکہ بیان کے مطابق قائدین نے اسلامو فوبیا، زینو فوبیا اور تشدد پر اکسانے کی تمام اقسام کی مذمت کرتے ہوئے مذاہب، ثقافتوں اور لوگوں کے درمیان باہمی احترام، رواداری اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

مشترکہ بیان کے مطابق دونوں ملکوں کے رہنمائوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قراردادوں 76/254 اور 78/264 کی منظوری کا خیرمقدم کیا جس میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کی اہمیت کا اعادہ کیا گیا اور سیکرٹری جنرل کی حوصلہ افزائی کی گئی کہ وہ رکن ممالک کی مشاورت سے ایک ایکشن اورینٹڈ پلان کو آگے بڑھائیں تاکہ موثر طریقے سے اسلامو فوبیا سے متعلقہ مسائل کو حل کیا جاسکے۔

انہوں نے سپین سے تعلق رکھنے والے میگوئل اینجل موراٹینوس کیوبی کے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کے طور پر تقرری کا خیرمقدم کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کی جانب سے ملائیشیا کی آسیان چیئرمین شپ کے لیے بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنمائوں نے آسیان۔پاکستان سیکٹورل ڈائیلاگ پارٹنرشپ: عملی تعاون کے نفاذ میں پیش رفت کا خیرمقدم کیا۔ بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے وزیر اعظم انور ابراہیم اور ملائیشیا کی حکومت کی جانب سے دورے کے دوران پرتپاک استقبال اور شاندار مہمان نوازی کی تعریف کی اور تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔