مشرق وسطی امن منصوبہ متوازن اور شفاف ہوگا ،امریکی وزیر خارجہ

پیر 6 جنوری 2014 08:37

عمان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6جنوری۔ 2014ء)مریکی وزیر خارجہ جان کیری اتوار کے روز مشرق وسطی امن عمل کیلئے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کے سلسلے میں علاقائی دورے کے حصے کے طور پر اردن پہنچ گئے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ امن منصوبہ متوازن اور شفاف ہوگا۔اپنے دورے کے چوتھے روز کیری کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ سعودی عرب جانے سے قبل اردن کے شاہ عبداللہ دوئم سے ملاقات کر رہے ہیں۔

وہ اپنی ملاقاتوں میں مشرق وسطیٰ امن عمل کیلئے فریم ورک معاہدے کے حوالے سے اپنی کوشش پر بات چیت کریں گے۔کیری نے اتوار کے روز عمان کیلئے روانگی سے قبل صحافیوں کو بتایا کہ میں تمام فریقین کو ضمانت دے سکتا ہوں کہ صدر باراک اوبامہ اور میں نظریات کو آگے لے جانے کیلئے پرعزم ہیں جو کہ شفاف اور متوازی ہیں اور اس کا مقصد تمام لوگوں کی سیکورٹی کو بہتر بنانا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ہفتہ کے روز اصرار کیا تھا کہ مذاکرات میں پیشرفت ہوچکی ہے جن کی جولائی میں دوبارہ آغاز ہوا تھا،اس کے باوجود کہ دونوں فریقین کی جانب سے مستقبل میں امن معاہدے کے حوالے سے تلخ تحفظات اور زیادہ تر ناقابل قبول مطالبات سامنے آئے ہیں۔ قبل ازیں امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے کہا کہ وہ امن کے لئے کسی فریم ورک کی جانب اسرائیل اور فلسطینیوں کو آمادہ کر نے کے بارے میں پیشرفت کررہے ہیں ، تاہم ابھی اس سمت میں بہت کچھ کرنا باقی ہے ۔

فلسطین کے صدر محمود عباس کے ساتھ مذاکرات کے بعد انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم نے گزشتہ دو روز میں جو مذاکرات کئے ہیں وہ پہلے بھی بار آور ثابت ہوئے ہیں اور انہوں نے بعض امور تک کو حل کردیا ہے اور دوسروں کے لئے نئے مواقع پیش کئے ہیں ۔ کیری کا دورہ اردن اور سعودی عرب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور فلسطینی صدر محمود عباس کے درمیان زبردست شڈل سفارت کاری کے تین روز بعد سامنے آیا ہے۔

اردن مصر کے ساتھ دو عرب ممالک میں سے ایک ہے،جن کا اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ ہے اور شاہ عبداللہ دوئم خصوصی پوزیشن رکھتے ہیں کیونکہ معاہدے میں اسرائیل کے زیر قبضہ عرب مشرقی یروشلم میں مسلمانوں کے مقدس مقامات کی حفاظت کیلئے ان کا ملک تاریخی کردار رکھتا ہے۔سعودی شاہ عبداللہ کا بھی اہم کردار ہے،کیونکہ سلطنت 2002ء میں عرب لیگ امن اقدام کی مصنف تھی۔

متعلقہ عنوان :