یوکرین میں فوجیں بھیجنے کی اجازت دی جائے،صدر پیوٹن کی سینٹ سے درخواست

اتوار 2 مارچ 2014 08:15

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2مارچ۔2014ء)روس کے سرکاری ذرائع کے مطابق صدر ولادیمر پیوٹن نے ملک کے ایوان بالا سے درخواست کی ہے کہ وہ انھیں یوکرین میں روسی فوجیں بھیجنے کی منظوری دے۔صدر پیوٹن نے ایوان بالا سے یہ درخواست اس بحث کے بعد کی جس میں ڈْوما کے دونوں ایوانوں کے اراکین نے کرائمیا کے جزیرہ نما میں بگڑتی صورتحال میں ’استحکام‘ پیدا کرنے کی کوششوں پر بحث کی۔

اس سے قبل یوکرین کے وزیر دفاع کہہ چکے ہیں کہ روس اپنے چھ ہزار کے قریب فوجی پہلے ہی کرائمیا میں تعینات کر چکا ہے۔ کیئف میں حکومت کا الزام ہے کہ روس دانستہ طور پر لڑائی چھیڑنا چاہتا ہے۔کریملن کے ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ صدر پوتن نے ایوان بالا سے یہ درخواست ’یوکرین میں غیر معمولی صوتحال اور روسی شہریوں کی زندگیوں کو درپیش خطرات‘ کو مدِنظر رکھتے ہوئے کی ہے۔

(جاری ہے)

روس کے آئین کے مطابق فوجوں کی تعیناتی کے لیے صدر کے لیے لازم ہے کہ وہ ایوان بالا سے منظوری حاصل کرے۔ کریملن کے مطابق صدر پیوٹن نے ایوان بالا سے کہا ہے کہ ’جب تک (یوکرین) میں سیاسی صورتحال معمول پر نہیں آ جاتی‘ انھیں وہاں فوجیں بھیجنے کا اختیار دیا جائے۔یاد رہے کہ کریمیا کے علاقے میں اکثریت روسی بولنے والے لوگوں کی ہے اور روس کا بحیرہ اسود کے لیے مختص بحری بیڑا اسی علاقے میں تعینات ہے۔

صدر پیوٹن کی ایوان بالا میں درخواست سے پہلے کریمیا کے نومنتخب روس نواز رہنما صدر پیوٹن سے اپیل کر چکے ہیں کہ جزیرہ نما میں امن قائم رکھنے کے لیے روس اْن کی مدد کرے۔ اس اپیل کے متعلق کریملن کا کہنا تھا کہ اسے ’نظر انداز‘ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے کریمیا میں فوجی ہلچل جاری ہے جس میں روس نواز مسلح افراد نے صوبائی کابینہ، سرکاری ٹیلی ویڑن سینٹر اور ٹیلی کمیونیکیشن کے ذرائع پر قبضہ کر لیا تھا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گزشتہ دنوں کے دوران انھوں نے علاقے میں روسی بکتر بندگاڑیوں کی نقل و حمل بھی دیکھی ہیں۔