کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے ایک ماہ کیلئے جنگ بندی کا اعلان کر دیا،جنگ بندی کا اعلان جید علماء کرام کی اپیل اور طالبان کمیٹی کے احترام میں کیا گیا ،حکومت نے ہماری مذاکراتی کمیٹی کی تجاویز کامثبت جواب اور عملدر آمد کی یقین دہانی کرادی ،تمام طالبان گروپ معاہدے کی پاسداری کریں گے، شاہداللہ شاہد،حکومت اور طالبان کے درمیان گزشتہ کئی روز سے خفیہ روابط کاسلسلہ جاری تھا،جس کی روشنی میں طالبان مرکزی شوریٰ نے ایک ماہ کیلئے جنگ بندی کا اعلان کیا ،سمیع الحق کا مدینہ منورہ سے چوہدری نثار کو فون ، امن کی خوشخبری دی ،قوم سے جنگ بندی کرانے کا وعدہ کیا تھا اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں سرخرو کیا ہے، یوسف شاہ،کوشش ہوگی کہ یہ ایک ماہ کی جنگ بندی مستقل جنگ بندی میں تبدیل ہوجائے، پروفیسر ابراہیم

اتوار 2 مارچ 2014 08:18

پشاور،اسلام آباد(رحمت اللہ شباب ۔ اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2مارچ۔2014ء)کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے ایک ماہ کیلئے یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کردیا ہے اورکہا ہے کہ یہ اعلان جید علماء کرام کی اپیل اور طالبان کمیٹی کے احترام میں کیا گیا ہے،حکومت نے ہماری مذاکراتی کمیٹی کی تجاویز کامثبت جواب دیا ہے اوران تجاویز پر عملدر آمد کی پر اعتماد یقین دہانی کرائی جاچکی ہے اور امیدظاہر کی ہے کہ حکومت بھی مذاکراتی عمل کو ہر قسم کی سیاست سے دور رکھ کر اس معاملے میں مثبت پیش رفت کرے گی۔

ہفتہ کو جاری ہونیوالے ایک بیان میں تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ طالبان نے نیک مقاصد اور سنجیدگی کے ساتھ حکومت کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کیا ہے،ہم ایک اصولی جماعت ہیں، ہر فیصلہ شوریٰ کے اتفاق اور امیر کی تائید کے ساتھ طے کرتے ہیں، مذاکراتی عمل میں پیدا شدہ ڈیڈلاک کے خاتمے اور جنگ بندی کے لئے ہماری طرف سے اپنی مذاکراتی کمیٹی کو دی گئی تجاویز کا حکومت کی طرف سے مثبت جواب دیا گیا ہے اوران تجاویز پر عملدر آمد کی پر اعتماد یقین دہانی کرائی جاچکی ہے۔

(جاری ہے)

لہذاتحریک طالبان پاکستان ملک کے اکابر علماء کرام کی اپیل،طالبان کمیٹی کے احترام اور اسلام اور ملک کے بہتر مفاد میں ایک مہینے کے لئے جنگ بندی کا اعلان کرتی ہے،تحریک طالبان کی اعلیٰ قیادت کی طرف سے اپنے تمام حلقہ جات اور مجموعات کو ہدایت جاری کی جاتی ہے کہ تحریک طالبان کی طرف سے حکومت کے ساتھ جنگ بندی کے اعلامیے کا احترام کرتے ہوئے اس کی مکمل پاسداری کریں اور اس دوران ہر قسم کی جہادی کاروائیوں سے گریز کریں۔

ترجمان نے کہا کہ ہم امید رکھتے ہیں کہ حکومت ہمارے اس فیصلے پر سنجیدگی سے غور کرے گی اور مذاکراتی عمل کو ہر قسم کی سیاست سے دور رکھ کر اس معاملے میں مثبت پیش رفت کرے گی۔طالبان کی طرف جنگ بندی کے فیصلے کے بارے میں وائس آف پاکستان کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق حکومت اور طالبان کے درمیان گزشتہ کئی روز خفیہ روابط کاسلسلہ جاری تھا جس کی روشنی میں طالبان مرکزی شوریٰ کا اہم اجلاس جار ی تھا اورگزشتہ دنوں پیش آنیوالے حالات و واقعات کی روشی میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کی سنجیدگی دیکھنے کے لئے ایک مرتبہ جنگ بندی کا اعلان کیاجائے اور اس مقصد کے لئے طالبان نے اپنے تمام گروپوں کو اس بات کا بھی پابند کیاہے کہ جنگ بندی معاہدے کی ہر صورت پاسداری کی جائے اور ان قوتوں کو بھی روکے جو مذاکرات کو ناکام بنانیکی کوشش کر رہے ہیں ۔

طالبان ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ حکومت نے طالبان کی طرف سے پیش کی گئی شرائط پر مناسب عمل درآمد کی یقین دھانی کرائی ہے ۔ادھر طالبان کمیٹی کے سربرا ہ جمعیت علماء اسلام( س) کے امیر مولانا سمیع الحق جو عمرہ کی ادائیگی کے لئے مدینہ منورہ ہیں انکا وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ ان کی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان سے مدینہ منورہ میں ٹیلیفون پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔

مولانا سمیع الحق نے انہیں خوشخبری دی کہ طالبان تجاویز کو قبول کرچکے ہیں ۔ وزیرداخلہ اور مولانا سمیع الحق نے ایک دوسرے کو یقین دلایا کہ ہمارا رد عمل بھی نہایت خوش آئند ہوگا۔ مولانا سمیع الحق نے وزیر داخلہ سے امید ظاہر کی کہ اب حکومت بھی جنگ بندی کے نقشے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مستحکم دفاع امن کے قیام کے لئے اعتماد کی بحالی کا ماحول مہیا کرنے میں بھرپور اقدمات کریں گے۔

اس سلسلے میں دونوں رہنماؤں کے درمیان طے ہوا کہ اگلے ایک دو دن میں دونوں مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس منعقد ہوگا۔طالبان اور حکومت دونوں نے عارضی جنگ بندی کرکے قوم کو امن کے قیام کے لیے خوشخبری دی ہے۔ حکومت اور حکومتی مذاکراتی ٹیم طے شدہ معاہدے پر عمل پیرا ہوکر اس عارضی جنگ بندی کو مستقل جنگ بندی میں تبدیل کردیں۔حکومت سے مذاکرات کیلئے طالبان کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی نے طالبان تحریک کی طرف سے جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے حکومت سے مثبت ردعمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ ایک دو دن میں دونوں کمیٹیاں مل بیٹھیں گی ۔

نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے طالبان کمیٹی کے رابطہ کار مولانا یوسف شاہ نے کہا کہ ہم نے قوم سے جنگ بندی کرانے کا وعدہ کیا تھا اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں سرخرو کیا ہے حکومت بھی اب مثبت ردعمل کا اظہار کرے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میراطالبان رہنماؤں سے فرداً فرداً رابطہ رہا ہے اور یہ پیش رفت اس کا نتیجہ ہے مولانا سمیع الحق سے بھی مدینہ منورہ میں ہمارا رابطہ ہے اس جدوجہد کے بعد ہم یہ اعلان کرانے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔

کمیٹی کے دوسرے رکن پروفیسر محمد ابراہیم نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ یہ ایک ماہ کی جنگ بندی مستقل جنگ بندی میں تبدیل ہوجائے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک وقوم امن کے متلاشی ہیں اللہ تعالیٰ نے ہمیں موقع دیا ہے کہ قوم کو امن کا تحفہ دے سکیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب حکومتی کمیٹی سے بھی رابطے ہونگے اور توقع ہے کہ ایک دو دن میں ملاقات ہوسکتی ہے ۔