ایران میں خواتین کی خفیہ آزادی ،میری خفیہ آزادی‘ نامی فیس بک پیج قائم ،خواتین پیج پر اپنی حجاب کے بغیر تصاویر پوسٹ کر رہی ہیں،ایک ہفتہ قبل بننے والے پیج کو ایک لاکھ 32ہزار افراد نے پسند کیا،بی بی سی رپورٹ ، میرا مسئلہ حجاب نہ پہننا نہیں ، اس کے علاوہ میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں ہے،ٹیلتھی فریڈم پیج کا مطلب ہے چند سیکنڈ کے لیے میں وہ بن جاتی ہوں جو میں بننا چاہتی ہوں،خواتین کی پوسٹس

منگل 13 مئی 2014 06:41

تہران (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مئی۔2014ء)ایران میں بڑی تعداد میں خواتین ’مائی سٹیلتھی فریڈم‘ یا ’میری خفیہ آزادی‘ نامی فیس بک پیج پر اپنی حجاب کے بغیر تصاویر پوسٹ کر رہی ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ فیس بک پیج ایک ہفتہ قبل ہی بنایا گیا ہے اور اس مختصر سے عرصے میں ایک لاکھ 32 ہزار افراد نے اسے پسند کیا ہے۔

پسند کرنے والوں میں مرد اور خواتین دونوں ہیں اور تقریباً تمام ہی لوگ ایران سے ہیں۔فی الحال اس پیج پر ڈیڑھ سو تصاویر موجود ہیں۔ ان تصاویر میں خواتین ساحل سمندر پر، سڑکوں پر، دیہاتوں میں اپنے دوستوں اور ساتھیوں کے ہمراہ ہیں۔ لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ ان تصاویر میں سبھی خواتین بغیر حجاب کے ہیں

۔زیادہ تر تصاویر کے ہمراہ عبارتیں لکھی ہوئی ہیں، جیسے: ’مجھے حجاب سے نفرت ہے۔

(جاری ہے)

مجھے بھی سورج کی شعاعوں کو محسوس کرنا اور بالوں میں ہوا لگنا اچھا لگتا ہے۔ کیا یہ بہت بڑا گناہ ہے؟‘35 سال قبل ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد سے خواتین کے لیے حجاب کے بغیر گھر سے نکلنا غیر قانونی ہے۔ ایسا کرنے پر جرمانے سے لے کر جیل تک کی سزا مل سکتی ہے۔یہ فیس بک پیج برطانیہ میں مقیم ایرانی صحافی عالی نڑاد نے بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے: ’لگتا تھا جیسے میرے بال حکومت کی زیر حراست ہیں۔

حکومت نے ابھی بھی بہت سوں کو حراست میں رکھا ہوا ہے۔‘عالی نڑاد کو اس فیس بک پیج کا خیال اس وقت آیا جب انھوں نے اپنے فیس بک پیج پر حجاب کے بغیر چند تصاویر ڈالیں: ’ان تصاویر کو ہزاروں لوگوں نے پسند کیا۔ بہت سی خواتین نے اپنی تصاویر مجھے بھیجنی شروع کیں اور میں نے سوچا کہ ایک مخصوص پیج بنایا جائے۔‘اگرچہ عالی نژاد ایرانی حکومت پر تنقید کے لیے مشہور ہیں لیکن ان کا اصرار ہے کہ یہ سیاسی پیج نہیں ہے۔

’جو خواتین تصاویر بھجوا رہی ہیں وہ انسانی حقوق کی کارکن نہیں بلکہ عام خواتین ہیں جو اپنے دل کی بات کر رہی ہیں۔‘اس فیس بک پیج پر ایک خاتون نے لکھا: ’میرا مسئلہ حجاب نہ پہننا نہیں ہے۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ اس کے علاوہ میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں ہے۔‘ایک اور خاتون نے لکھا: ’سٹیلتھی فریڈم پیج کا مطلب ہے کہ چند سیکنڈ کے لیے میں وہ بن جاتی ہوں جو میں بننا چاہتی ہوں۔

‘ایران میں حجاب پر تنقید پائی جاتی ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ان اشتہارات کا مذاق اڑایا گیا ہے جن میں خواتین کو حجاب پہننے کا کہا جاتا ہے۔لیکن دوسری جانب بہت سے لوگ حجاب کے حق میں بھی ہیں کہ یہ اسلام کے عین مطابق ہے۔

اس صفحہ کو فیس بک پر دیکھنے کیلئے یہاں پر کلک کریں

متعلقہ عنوان :