خیبر پختونخوا اسمبلی میں سودی قرضے کی روک تھام سمیت پانچ بل منظوری کیلئے پیش، 241ایڈہاک لیکچررزکی مستقلی کے حوالے سے بل کی منظوری

منگل 13 مئی 2014 06:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مئی۔2014ء)خیبر پختونخوا اسمبلی میں سودی قرضے کی روک تھام سمیت پانچ بل منظوری کیلئے پیش کردئیے گئے جبکہ 241ایڈہاک لیکچررزکی مستقلی کے حوالے سے بل کی منظوری دی گئی۔ پیر کے روز صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران سینئرصوبائی وزیر سراج الحق کی غیرموجودگی کے باعث پارلیمانی سیکرٹری محمدعلی نے سودی قرضے سے متعلق بل پیش کیا جبکہ دیگربل رجسٹریشن،لینڈاینڈریونیواورموٹروہیکل سے متعلق تھے ۔

واضح رہے کہ سودی قرضے کے حوالے سے پیش کئے جانے والے بل کے تحت سٹیٹ بینک آف پاکستان غیرالحاق شدہ کسی بھی گروپ یافردکوسودی کاروبارکی اجازت نہیں ہوگی ایسا کرنے کی صورت میں غیر رجسٹرڈ شخص یا گروپ کو سات سال قید یا دس لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں ہوں گی اسی طرح طاقت کے زور پر سود کی وصولی کرنے والے شخص کو بھی پانچ سال قید یا پانچ لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں دیئے جا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ 241ایڈہاک لیکچررزکی مستقلی کے حوالے سے بل جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی مظفر سید نے پیش کیا جس کی اپوزیشن جماعتوں نے حمایت کی بل میں صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مشتاق غنی کی بعض ترامیم بھی شامل کی گئی تھیں بل کی منظوری کے ساتھ ہی چار نومبر 2010ء کو ایڈہاک بنیادوں پر لئے گئے 241 لیکچررز کو مستقل کردیا گیا تاہم اس بل میں وضاحت کی گئی کہ ان لیکچررز کو اپنے ساتھ لئے گئے دیگر لیکچررز سے جونیئر تصور کیا جائے گااس موقع پر اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے کہا کہ چار نومبر 2010ء کے بعد جو ایڈہاک لئے گئے ہیں ان کو مستقل کرنے کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں ۔

متعلقہ عنوان :