اب فریج، مشین اور اوون بھی باتیں کریں گے ،جنوبی کوریا کی ٹیکنالوجی کمپنی ایل جی نے کچھ ایسے فریج اور واشنگ مشین جیسے آلات متعارف کروائے ہیں جو ایک ہوم چیٹ ایپ کی مدد سے بات چیت کر سکتے ہیں

منگل 13 مئی 2014 06:42

سیئول(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مئی۔2014ء)جنوبی کوریا کی ٹیکنالوجی کمپنی ایل جی نے کچھ ایسے فریج اور واشنگ مشین جیسے آلات متعارف کروائے ہیں جو ایک ہوم چیٹ ایپ کی مدد سے بات چیت کر سکتے ہیں۔یہ ایپ بتا دے گی کہ فریج، واشنگ مشین یا ککر جیسے آلات کیا کر رہے ہیں۔چیٹ سروس کی مدد سے یہ ایپ گھر کے باہر ہوتے ہوئے بھی یہ بتا سکتی ہے کہ آپ کے فریج میں کیا کیا رکھا ہوا ہے۔

یہی نہیں، اس ایپ کے ذریعے ایل جی کمپنی کے دوسرے آلات کو بھی کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔فی الحال یہ ایپ صرف جنوبی کوریا میں دستیاب ہے لیکن ایل جی امریکہ اور دیگر ممالک میں اس کی توسیع کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پروڈکٹ صرف مخصوص صارفین کو ہی پسند آئے گی۔’ڈیوس مرفی گروپ کنسلٹینٹ‘ کے اہم تکنیکی تجزیہ کار کرس گرین کا کہنا ہے: ’مجھے پکا یقین ہے کہ آج سے دس سال بعد ہمیں اس سے بھی زیادہ ذہین آلات کی ضرورت ہوگی لیکن ابھی یہ تجرباتی طور پر دستیاب ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ یہ ایسا ہی ہے جیسے فورڈ کمپنی کوئی تصوراتی گاڑی (کانسیپٹ کار) بنانے کے بارے میں سوچ رہی ہو۔ ابھی یہ دیکھا جا رہا ہے کہ اگر اس کے لیے لوگوں نے دلچسپی ظاہر کی تو مزید کیا کیا جا سکتا ہے۔ایل جی کی ہوم چیٹ ایپ اپنے صارف کے ساتھ ’لائن‘ کے ذریعے بات کرتی ہے۔ لائن ایشیا کی مقبول چیٹ ایپ ہے۔ اسے فطری زبان کے انداز کو سمجھنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

اس فریج کی خاصیت یہ ہے کہ اس کے اندر ایک وسیع زاویے کا (وائیڈ اینگل) کیمرا نصب ہوگا۔ جب بھی کوئی فریج کھولے گا اور بند کرے گا تو یہ کیمرا فریج میں رکھے سامان کی تصاویر کھینچ لے گا۔اس سے جب بھی صارف خریداری کے لیے بازار جائے گا اور اگر اسے یہ معلوم کرنا ہو کہ کہیں کوئی سامان رہ نہیں تو نہیں گیا، تو وہ اس ایپ کی مدد سے جان لے گا کہ وہ چیز فریج میں ہے یا نہیں۔

اس کے علاوہ فرج کے ’فریشنیس ٹریکر‘ سافٹ ویئر یعنی تازگی کا پتہ لگانے والے سافٹ ویئر سے یہ بھی پتہ چلتا رہے گا کہ فریج میں رکھی چیزیں کہیں زائد المیعاد تو نہیں ہو گئیں۔

تاہم ایپ کی اس خصوصیت کا فائدہ اٹھانے کے لیے صارف کو ہر مواد کو فریج میں رکھتے ہوئے اسے یہ معلومات دینا ہوں گی۔اسی طرح واشنگ مشین کو دور سے ہی ایک پیغام ’واشنگ سٹارٹ کرو‘ بھیج کر چلایا جا سکتا ہے۔

اسی طرح اوون سے کھانے ترکیبیں پوچھی جاسکتی ہیں۔ پھر اسے اس کے حساب سے مناسب درجہ حرارت تیار کرنے کی ہدایات دی جا سکتی ہیں۔ایل جی کے مطابق پیغام رسانی کی اس سمارٹ ایپ سے نئی سطح کی سہولیات حاصل کی جا سکتی ہیں۔لیکن یہ سہولت خطرے سے خالی نہیں ہے۔اوکسفرڈ یونیورسٹی کے انٹرنیٹ انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹر جوس رائٹ آگاہ کرتے ہوئے کہتے ہیں: ’اس سے گھر کے آلات کے ہیک ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو شرارت کرنے والوں کو سنگین مواقع دستیاب ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :