افغانستان میں سی آئی اے چیف کی غلطی سے شناخت ظاہر

منگل 27 مئی 2014 08:00

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27مئی۔2014ء ) امریکی صدر کے دورہ افغانستان کے موقع پر وائٹ ہاوٴس کی جانب سے سی آئی اے چیف کی غلطی سے شناخت ظاہر کر دی گئی ہے ۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما کے افغانستان کے اچانک اور غیر اعلانیہ دورے کے موقع پر ان کی ایک فوجی بریفنگ کا پروگرام بھی تھا۔ اس بریفنگ کے شرکاء کی وائٹ ہاوٴس کی تیار کردہ جو فہرست صحافیوں میں تقسیم کی گئی، اس میں غلطی سے افغان دارالحکومت کابل میں سی آئی اے کے اسٹیشن چیف کا نام بھی شامل کر دیا گیا تھا۔

اخبار کے مطابق امریکی صدر کے قریب چار گھنٹے کے دورہء افغانستان کے دوران کابل کے قریب بگرام ایئر بیس پر باراک اوباما کی بریفنگ کے شرکاء کی جو فہرست صحافیوں کو ای میل کی گئی، اس میں ایک اہلکار کے نام کے آگے لکھا تھا: ’کابل میں چیف آف اسٹیشن‘۔

(جاری ہے)

یہ لسٹ وائٹ ہاوٴس پریس آفس کی طرف سے جاری کی گئی تھی۔یہ لسٹ بہت سے صحافیوں کو ای میل کی گئی اس ’پْول رپورٹ‘ کا حصہ تھی، جس کے وصول کنندہ رپورٹروں میں وہ نامہ نگار بھی شامل تھے جنہوں نے باراک اوباما کے ساتھ افغانستان کا سفر کیا اور ایسے رپورٹر بھی جنہیں اس اچانک دورے پر صدر کے ساتھ نہیں جانا تھا۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق پہلی فہرست ای میل کیے جانے کے بعد جیسے ہی وائٹ ہاوٴس کے عملے کو اپنی غلطی کا احساس ہوا تو اس نے افغانستان میں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے اس اعلیٰ ترین اہلکار کا نام خارج کرتے ہوئے تصحیح شدہ لسٹ دوبارہ صحافیوں کو ای میل کر دی۔ اس ای میل کے وصول کنندہ صحافیوں میں اس اخبار کے وائٹ ہاوٴس بیورو کے سربراہ سکاٹ وِلسن بھی شامل تھے۔

وہ باراک اوباما کے ساتھ سفر کرنے والے صحافیوں میں بھی شامل تھے۔ انہوں نے وائٹ ہاوٴس پریس آفس کی طرف سے بھیجی گئی بگرام میں ملٹری بریفنگ کے شرکاء کی اس پہلی فہرست کو کاپی کر کے ایک ایسے ’پریس پْول‘ کو ای میل کر دیا، جس میں چھ ہزار سے زائد نام شامل تھے۔

سکاٹ وِلسن نے کابل میں سی آئی اے کے اسٹیشن چیف کا حوالہ دیکھنے کے بعد وائٹ ہاوٴس کے پریس آفس سے دریافت کیا تھا کہ آیا اس فہرست میں اس اعلیٰ خفیہ اہلکار کے نام اور عہدے کا ذکر دانستہ طور پر کیا گیا تھا۔

اس پر پریس آفس نے پہلے تو یہ کہا کہ اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ یہ فہرست فوجی اہلکاروں کی طرف سے میڈیا کو ترسیل کے لیے مہیا کی گئی تھی۔ تاہم بعد ازاں جب اعلیٰ حکام کو اس غلطی کا احساس ہوا تو انہوں نے بریفنگ کے شرکاء کی ایک نئی لسٹ تیار کر کے رپورٹروں کو بھیجی، جس میں سی آئی اے کے اسٹیشن چیف کا نام یا عہدہ شامل نہیں تھا۔

متعلقہ عنوان :