کراچی میں سرکلر ریلوے منصوبے کے بعد لیاری ایکسپریس وے کی تکمیل نہ ہونے کی ذمہ دار بھی سندھ حکومت نکلی ،منصوبے کے 5 کلو میٹر ٹریک کے لیے سندھ حکومت نے زمین ہی فراہم نہیں کی،صوبائی حکومت نے مالی مدد نہ کرکے بھی کئی سالوں سے منصوبے کو نامکمل چھوڑ دیا ،قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے اجلاس میں انکشافات

منگل 27 مئی 2014 07:52

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27مئی۔2014ء)کراچی میں سرکلر ریلوے منصوبے کے بعد لیاری ایکسپریس وے کی تکمیل نہ ہونے کی ذمہ دار بھی سندھ حکومت نکلی منصوبے کے 5 کلو میٹر ٹریک کے لیے سندھ حکومت نے زمین ہی فراہم نہیں کی،صوبائی حکومت نے مالی مدد نہ کرکے بھی کئی سالوں سے منصوبے کو نامکمل چھوڑ دیا ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے اجلاس میں اصل حقائق سامنے آگئے۔

پیر کو یہاں قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس چیئرمین سفیان یوسف کی صدارت میں ہوا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے چیئرمین سفیان یوسف نے کہا ہے کہ لیاری ایکسپریس وے کی تعمیر میں سندھ حکومت رکاوٹ ہے حکومت سندھ مالی تعاون نہیں کررہی ہے۔ایکسپریس وے کے متاثرین کو 2کروڑ روپے کی امداد نہیں ملی ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام نے انکشاف کیا کہ کئی سالوں سے نامکمل کراچی کا لیاری ایکسپریس وے منصوبہ سندھ حکومت کے عدم تعاون کی وجہ سے تاخیرکاشکار ہے۔

حکام نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ سندھ حکومت نے لیاری ایکسپریس وے منصوبے کے لیے 5 کلو میٹر حصے کی زمین تاحال فراہم نہیں ہے۔اگر زمین فراہم کردی جائے تو 12 ماہ میں منصوبہ مکمل اور کراچی میں ٹریفک کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ اجلاس میں سندھ حکومت کے افسران شریک نہیں ہوئے اور نہ ہی لیاری ایکسپریس وے منصوبے میں عدم دلچسپی پر صوبائی حکومت کی جانب سے کوئی جواب آیا۔

اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ لیاری ایکسپریس وے کے متاثرین بھی تاحال معاوضے سے محروم ہیں یعنی کراچی میں میٹرو ٹرین چلی نہ سرکلر ریلوے کے خواب کو تعبیر ملی شہری،کراچی میں ٹریفک مسائل اور مواصلات کے شعبوں کو نظرانداز کیا جاتا رہے گا۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف نے بریفنگ میں بتایا کہ کراچی لاہور موٹر وے ایم 9 کے لیے بھی زمین نہیں ملی ہے اگر زمین فراہم کردی جائے تو کراچی لاہور موٹر وے منصوبے کا بھی فوری آغاز ہوسکتا ہے۔

اجلاس میں متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ لیاری ایکسپریس وے کی تین کلومیٹر حصے کو چار ماہ میں مکمل کیا جائے۔دو کلو میٹر کے رقبے پر تجاوزات تاحال موجود ہیں۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ناردرن بائی پاس کو ہیوی ٹریفک کے لیے مختص کیا جائے۔ کمیٹی کا کہنا تھا کہ ناردرن بائی پاس پر موٹر وے پولیس تعینات کی جائے گی۔چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ وفاقی حکومت سروے مکمل کرکے اقدامات کرے۔