شامی باغیوں کے حملے میں ایران کا اہم کمانڈر ہلاک، کما نڈر عبداللہ اسکندری کو دمشق کے قریب ذبح کیا گیا،ایرانی ملٹری انٹیلی جنس

جمعہ 30 مئی 2014 05:29

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30مئی۔2014ء)ایرانی پاسداران انقلاب کا ایک اہم کمانڈر عبداللہ اسکندری شام میں صدر بشارالاسد کی حمایت میں لڑتے ہوئے باغیوں کے حملے میں مارا گیا ۔ایرانی ملٹری انٹیلی جنس کے ایک نیوز ویب پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسکندری دمشق کے ایک نواحی علاقے میں باغیوں کے حملے میں مارا گیا۔ شامی محاذ جنگ میں اسکندری کی ہلاکت اس بات کا بین ثبوت ہے کہ ایرانی فوج براہ راست شام میں صدر بشار الاسد کی حمایت میں پیش پیش ہے۔

اس واقعے سے تہران کے اس دعوے کی تردید ہوتی ہے کہ ایران شام کو صرف لاجسٹک سپورٹ اور مشاورت کی حد کی حد تک مدد کر رہا ہے۔فارسی نیوز ویب سائٹ "رجا نیوز" کی رپورٹ کے مطابق عبداللہ اسکندری پاسداران انقلاب کی بری فوج کا ایک ہم کمانڈر تھا جو ماضی میں جنوبی صوبہ فارس میں "الشہید" فاوٴنڈیشن کا چیئرمین بھی رہ چکا ہے۔

(جاری ہے)

ادھر شامی باغیوں نے انٹرنیٹ پر ایک نوجوان کی تصویر جاری کی ہے جس نے مقتول عبداللہ اسکندری کا کٹا ہوا سر اٹھا رکھا ہے۔

تصاویر سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسکندری کو ذبح کیا گیا ہے کیونکہ اس کی گردن میں واضح طور پر تیز دھار آلے سے کٹی شہ رگ دکھائی گئی ہے۔ایرانی خبر رساں ایجنسی "ابنا" کے مطابق عبداللہ اسکندری سنہ 2013ء میں صوبہ فارس میں "الشہید" فاوٴنڈیشن کے عہدے پر تعینات تھا۔ کچھ عرصہ قبل اس نے شام میں صدر بشارالاسد کے خلاف احتجاجی تحریک کچلنے میں اسدی فوج کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا اور اسی مقصد کے لیے وہ شام پہنچا تھا۔

متعلقہ عنوان :