صدر کا خطاب،احتجاج کریں یا نہ کریں؟اپوزیشن جماعتوں میں اختلافات پیدا ہوگئے،پی پی کا مزاحمت نہ کرنے کا فیصلہ،پی ٹی آئی تنہا زور آزمائی کرے گی

پیر 2 جون 2014 07:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جون۔2014ء) صدر مملکت ممنون حسین کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مشترکہ احتجاج کے معاملے پر اختلافات پیدا ہوگئے ہیں ،پاکستان تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس آج صدر کے خطاب سے قبل پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونگے ، پیپلز پارٹی نے صدر کے خطاب کے موقع پر مزاحمت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پی ٹی آئی نے ملک میں جاری مہنگائی ، بے روزگاری ، الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے علاوہ ملک میں جاری غربت کے حوالے سے پارلیمنٹ کے اندر شدید احتجاج کا فیصلہ کیا ہے ۔

خبر رساں ادارے کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ آج صدر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرینگے اس موقع پر پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ فرینڈلی اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مسلم لیگ (ن) کی پالیسیوں پر مفاہمتی عمل کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل دونوں بڑی جماعتوں نے اپنے علیحدہ علیحدہ پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس طلب کرلئے ہیں ۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی کے ذمہ دار ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ملک کی موجودہ صورتحال پر صدر کے پارلیمنٹ کے مشترکہ خطاب پر شدید احتجاج کا فیصلہ کیا ہے ۔