سعودی عرب ،ایک رضاعی ماں کا دودھ پینے والے سعودی جوڑے میں طلاق،دونوں میں 25 سال قبل شادی ہوئی تھی اور ان کے سات بچے ہیں،رپورٹ

پیر 2 جون 2014 07:25

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جون۔2014ء)سعودی عرب کی ایک عدالت نے شیرخواری کی عمر میں ایک ہی رضاعی ماں کا دودھ پینے والے میاں بیوی کا نکاح فسخ کر دیا ہے اور ان میں پچیس سال کے بعد طلاق کرادی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ان دونوں میاں بیوی کی پچیس سال قبل شادی ہوئی تھی اور ان کے سات بچے ہیں۔سعودی گزٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ان دونوں میاں بیوی لیکن درحقیقت رضاعی بہن بھائی کے کیس کا تین ماہ تک جائزہ لیا جاتا رہا ہے۔

(جاری ہے)

قرآنی تعلیمات کے مطابق اگر دو مختلف ماوٴں سے تعلق رکھنے والے بچے ایک تیسری عورت کا دودھ پئیں تو وہ آپس میں رضاعی بہن بھائی ہوتے ہیں اور اس دودھ پلانے والی ماں کے اپنے حقیقی بچے بھی ان کے رضاعی بہن بھائی ہوں گے۔اس لیے اس رضاعت کی بنا پر ان کا آپس میں نکاح نہیں ہوسکتا ہے۔سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے بھی اس کیس کا جائزہ لیا ہے اور انھوں نے ان دونوں کے درمیان طلاق کی منظوری دی ہے۔

خبر کا ریفرنس

متعلقہ عنوان :