انتظار کی گھڑیاں ختم،بیسواں عالمی کپ فٹ بال ٹورنامنٹ (آج) سے برازیل میں شروع ہوگا، رنگا رنگ افتتاحی تقریب مقامی وقت کے مطابق 3:15 پر شروع ہوگی،600 سے زائد فن کار اور بازی گر اپنی مہارت کا مظاہرہ کریں گے،افتتاحی تقریب دیکھنے کیلئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون سمیت 12 ممالک اور ریاستوں کے سربراہان موجود ہونگے، میگا ایونٹ کے کامیاب انعقاد کے لیے تیاریاں مکمل، ،سپین اپنے اعزاز کا دفاع کریگا، 32 ٹیمیں 8 گروپوں میں تقسیم،ورلڈ کپ کی افتتاحی کک روبوٹ سوٹ میں ملبوس معذور نوجوان لگائے گا،ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے برطانوی پولیس کی ٹیم برازیل میں موجود

جمعرات 12 جون 2014 08:08

ساؤ پولو(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جون۔2014ء) بیسویں عالمی کپ فٹ بال ٹورنامنٹ 2014 ء کا آغاز (آج) جمعرات سے برازیل کے شہر ساؤ پولو سے ہوگا جس کا انتظار ختم ہوگیا ہے، میگا ایونٹ کا آغاز آج برازیلی تہذیب اور میلوں ٹھیلوں کا رنگ لئے تقریب سے ہوگا، افتتاحی تقریب اور ابتدائی میچ کو دیکھنے کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون سمیت 12 ممالک اور ریاستوں کے سربراہان سٹیڈیم میں موجود ہونگے، اس شاندار تقریب کو دیاگار بنانے کیلئے سینکڑوں فن کار کی دن رات تیاریاں بھی مکمل، ٹورنامنٹ انتظامیہ کے مطابق افتتاحی تقریب برازیل کے خزانوں، کلچر اور متنوع طرز زندگی کا عکس لئے ہوئے ہوگی۔

حاضرین اور دنیا بھر میں ٹی وی سیٹس کے سامنے بیٹھے اربوں ناظرین کو ملک کاخوبصورت چہرہ دکھائیں گے۔

(جاری ہے)

میگا ایونٹ کا ابتدائی میچ میزبان برازیل اور کروشیا کی ٹیموں کے درمیان ساؤ پالو میں کھیلا جائیگا جس کو پاکستانی شائقین میعاری وقت کے مطابق رات ایک بجے دیکھ سکیں گے،

میگا ایونٹ کی پہلی کک کوئی نامور فٹبالر کے بجائے ایک جسمانی طور پر مضبوط نوجوان لگائے گا، پروگرام کے تحت وہ وہیل چیئر پر ہوں گے تاہم انھوں نے روبوٹ جیسا لباس زیب تن کررکھا ہوگا، اچانک وہ گول پوسٹ کے قریب وہیل چیئر پر سے اٹھ کھڑے ہوں گے اور گیند کو کک لگائیں گے، وہ یہ سب کچھ اپنے دماغ سے جاری ہونے والے سگنلز کی مدد سے کریں گے جبکہ ان کے مصنوعی اعضا پر لگی مصنوعی جلد کے ذریعے فوراً ان کویہ علم جائیگا گیند پر ٹانگ نے اپنا کام مکمل کرلیا ہے۔

12جون کو ساؤ پولو میں مقامی وقت کے مطابق 3:15 پر شروع ہونے والی تقریب 25منٹ جاری رہے گی اس دوران 600 سے زائد فن کار اور بازی گر اپنی مہارت کا مظاہرہ کریں گے۔ اس شو کے بیلجیئم سے تعلق رکھنے والے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ تقریب صرف ناچ گانے تک محدود نہیں بلکہ یہ برازیل ،اس کے کلچر، لوگوں اور فٹ بال کیلئے خراج تحسین ہوگی۔ شو کا مرکز نگاہ عظیم الشان روشنی کا گولہ ہوگا جسے قمقموں سے تیار کیا جا رہا ہے۔

اس کے روشن ہونے سے سٹیڈیم میں رنگ و نور اتر تا محسوس ہوگا۔ انہوں نے بتایا چونکہ تقریب دن میں ہوگی اس لیے آتش بازی کا بہت بڑا مظاہرہ نہیں کیاجائے گا۔ اس طرح ہم میدان کو بہترین حالت میں بھی رکھ سکیں گے کیونکہ اس کے بعد یہاں برازیل اور کروشیا کے درمیان افتتاحی میچ کھیلا جائیگا۔ ورلڈکپ، برطانوی پولیس ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے برازیل جائیگی۔

فیفا ورلڈ کپ میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے برطانوی پولیس کی ٹیم برازیل میں موجود ہے۔ برازیل میں برطانوی پولیس آفیسرز ٹورنامنٹ کے دوران اسٹیڈیمز میں تعینات کئے جائینگے تاکہ کھلاڑیوں اور فٹ بال شائقین کی سیکیورٹی کو ممکن بنایا جاسکے۔ توقع کی جارہی ہے کہ میگاایونٹ کو دیکھنے کے لیے ہزاروں شائقین برازیل کا رخ کرینگے۔سپین کی ٹیم میگا ایونٹ میں اپنے اعزاز کا دفاع کریگی۔

ایک ماہ تک جاری رہنے والے فٹ بال کے میگا ایونٹ میں دنیا بھر سے 32 ٹاپ ٹیمیں شرکت کرینگی جنہیں 8 مختلف گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔

ایونٹ میں گروپ بی میں عالمی چیمپئن سپین کو رکھا گیا ہے۔ میگا ایونٹ میں شرکت کرنے والی 32 ٹیموں میں گروپ اے میں میزبان برازیل، کیمرون، میکسیکو اور کروشیا ، گروپ بی میں دفاعی چیمپئن سپین، آسٹریلیا، چلی اور ہالینڈ، گروپ سی میں کولمبیا، آئیوری کوسٹ، یونان اور جاپان، گروپ ڈی میں یورا گوئے، انگلینڈ، اٹلی اور کوسٹاریکا، گروپ ای میں سوئٹزرلینڈ، فرانس، ہنڈوراس، ایکواڈور، گروپ ایف میں ارجنٹائن، نائیجیریا، بوسنیا ہرزگووینیا اور ایران، گروپ جی میں جرمنی، گھانا، پرتگال اور امریکا ،گروپ ایچ میں بیلجیئم، الجیریا، جنوبی کوریا اور روس شامل ہیں۔

واضح رہے کہ فٹ بال ورلڈ کپ کا آغاز1930ء میں ہوا تھا جویوراگوئے میں کھیلا گیا تھا۔ 1930ء کا ورلڈ کپ بھی میزبان یوراگوئے ہی نے جیتا تھا ، دوسرا ورلڈ کپ 1934ء میں اٹلی میں کھیلا گیا جو میزبان اٹلی نے جیتاتھا،1938ء میں فرانس میں کھیلا جانے والا تیسرا ورلڈ کپ بھی دفاعی چیمپئن اٹلی نے جیتاتھا۔ 1940-46ء میں دوسری جنگ عظیم کے باعث 1942ئاور1946ء کا ورلڈ کپ منعقد نہ ہوسکا، 1950ء میں برزایل میں کھیلاجانے والا ورلڈ کپ یوراگوئے نے جیت لیا،1954ء میں جرمنی نے ورلڈ کپ اپنے نام کرلیا۔

1958ء اوراس کے بعد 1962ء کا برازیل، 1966ء کا انگلینڈ،1970ئکا برازیل، 1974ئکا جرمنی،1978ئکا ارجنٹائن،1982ء کا اٹلی، 1986ء کا ارجنٹائن، 1990ء کا جرمنی،1994ء کا برازیل،1998ء کا فرانس، 2002ء کا برازیل، 2006ء کا اٹلی اور 2010ء کا سپین نے جیتا تھا۔ مبصرین فٹ بال کے نزدیک سپین اور برازیل کو اس ٹورنامنٹ کے لئے فیورٹ قرار دیا جارہا ہے۔ برازیل نے سب سے زیادہ 5 مرتبہ، دفاعی چیمپیئن اٹلی نے 4، جرمنی نے 3 ، ارجنٹائن اور یوراگوئے نے دو ، دو جبکہ فرانس، انگلینڈ اور سپین نے ایک ایک مرتبہ ورلڈ کپ جیتا ہے۔

برازیل کی ٹیم نے پہلی مرتبہ یہ ایونٹ 1958ء میں جیتا تھا، اس کے علاوہ 1962،1970،1994اور2002ء میں جیت چکی ہے۔ اٹلی کی ٹیم 1934،1938،1982اور2006ء میں جیت چکی ہے۔ فٹ بال ورلڈ کپ کا آغاز 1930میں یورا گوئے میں ہوا تھا۔ یوراگوئے کی ٹیم 1930 اور1950ء میں دو مرتبہ، ارجنٹائن کی ٹیم 1978 اور 1986ء میں دو مرتبہ جبکہ انگلینڈ کی ٹیم 1966ء اور فرانس کی ٹیم 1998ء میں اور سپین کی ٹیم 2010ء میں ایک مرتبہ جیت چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :