تحریک انصاف کا مبینہ انتخابی دھاندلی کیخلاف جمعہ کو احتجاج جاری، الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ ،چار حلقوں کے ووٹوں کی تصدیق کا عمل انگوٹھوں کے نشانات سے شروع کرانے کامطالبہ،تحریک انصاف کے احتجاج کے اثرات نمایاں ہونا شروع ہوگئے ہیں ، حکومت گفتگو پر آمادہ نظر آتی ہے ،ہم ملک میں جمہوری مستقبل کے تحفظ کیلئے نظام کی اصلاح سے کم کسی بھی چیز پر آمادہ نہیں ہونگے، احتجاج کا مقصد جمہوریت یا نظام کو نقصان پہنچانا نہیں بلکہ صحت مند اصطلاحات کے ذریعے جمہوریت کو مستحکم اور مضبوط بنانا ہے،شاہ محمود قریشی

ہفتہ 14 جون 2014 07:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جون۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف نے مئی 2013کے عام انتخابات میں مبینہ انتخابی دھاندلی کیخلاف احتجاج اس جمعہ کو بھی برقرار رکھا اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ چار حلقوں کے ووٹوں کی تصدیق کا عمل انگوٹھوں کے نشانات سے شروع کیا جائے جبکہ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے دھاندلی کے خلاف احتجاج کے اثرات نمایاں ہونا شروع ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے حکومت گفتگو پر آمادہ نظر آتی ہے تاہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہم ملک میں جمہوری مستقبل کے تحفظ کیلئے نظام کی اصلاح سے کم کسی بھی چیز پر آمادہ نہیں ہونگے اور صحیح معنوں میں صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابی نظام کے قیام تک کمر بستہ رہیں گے، تحریک انصاف کے احتجاج کا مقصد جمہوریت یا نظام کو نقصان پہنچانا نہیں بلکہ صحت مند اصطلاحات کے ذریعے جمہوریت کو مستحکم اور مضبوط بنانا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر رکن قومی اسمبلی اسد عمر، سنئیر نائب صدر عامر محمود کیانی ،صدر نارتھ پنجاب صداقت عباسی، سیکرٹری پبلک ریلشنز زاہد حسین کاظمی، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات انجنئیر افتخار چوہدری، رہنما پاکستان تحریک انصاف ڈاکٹر شہزاد وسیم، عامر مغل، علی نواز اعوان اور دیگر شریک تھے۔

اسلام آباد میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مرکزی دفتر کے قریب احتجاج کے دوران تحریک انصاف کی قیادت نے نادرا کے سربراہ کے متنازعہ کردار کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور حکومتی ایماء پر NA-118کے زیر حراست انتخابی ریکارڈ میں ردوبدل کی شدید مذمت کی۔ مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل سیف اللہ خان نیازی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ حکومت نے دھاندلی پر پردہ ڈالنے اور انتخابات کے دوران کی گئی بددیانتی پر پردہ ڈالنے کیلئے نادرا جیسے اہم قومی ادارے پر ایک خائن شخص کو مقرر کیا ہے جو کہ رات کے اندھیرے میں انتخابی تھیلوں میں ردوبدل کے ذریعے پورے اداے کی ساکھ داؤ پر لگانے میں مصروف ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی معاملے سے لاتعلقی ااختیار کیے ہوئے ہے اور مذکورہ شخص کی غیرقانونی، غیرآئینی سرگرمیوں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی سے گریزاں ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اپنے آئینی اور قانونی فرائض کااحساس کرے اور حکمرانوں کی خواہشات کی پیروی کی بجائے آئین و قانون کے مطابق عوامی مینڈیٹ کا تحفظ یقینی بنائیں اور ملک میں صاف شفاف انتخابات کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے خلاف تحریک انصاف کی تحریک منزل کے حصول تک جاری رہے گی اور کسی صورت چار حلقوں کے نتائج کی انگوٹھوں کی نشانات کے ذریعے جانچ کے اپنے بنیادی مطالبے سے دستبردار نہیں ہونگے۔ حکومت اور الیکشن کمیشن تحریک انصاف کے کارکنان کی آواز کو نظر انداز کرنے کی بجائے اس پر توجہ دیں اور چوری شدہ مینڈیٹ کی حقیقت بے نقاب کر کے انتخابی نظام میں موجود نقائص کی نشاندہی کریں اور صحیح معنوں میں جمہوریت کے قیام کی راہ ہموار کریں۔

تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کی جانب سے حزب اختلاف کی جماعتوں کو پارلیمانی کمیٹی کے قیام کے حوالے سے تحریر کیے گئے خط کے مندرجات پر گفتگو کی اور معاملے کو پارٹی کی کور کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں زیر غور لانے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دھاندلی کے خلاف احتجاج کے اثرات نمایاں ہونا شروع ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے حکومت گفتگو پر آمادہ نظر آتی ہے تاہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ تحریک انصاف ملک میں جمہوری مستقبل کے تحفظ کیلئے نظام کی اصلاح سے کم کسی بھی چیز پر آمادہ نہیں ہوگی اور صحیح معنوں میں صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابی نظام کے قیام تک کمر بستہ رہے گی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ تحریک انصاف کے احتجاج کا مقصد جمہوریت یا نظام کو نقصان پہنچانا نہیں بلکہ صحت مند اصطلاحات کے ذریعے جمہوریت کو مستحکم اور مضبوط بنانا ہے۔

زیر تحویل انتخابی ریکارڈ میں نادرا کے چیئرمین کی نگرانی میں کیے جانے والے مبینہ ردوبدل پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین کا کہنا تھا کہ نادرا کے سربراہ اپنا آئینی کردار فراموش کرتے ہوئے انتخابی ریکارڈ میں تبدیلی سے گریز کریں وگرنہ تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کریگی۔

22جون کو بہاولپور میں عظیم الشان احتجاجی پروگرام کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دھاندلی کے خلاف پرامن تحریک کی اگلی منزل بہاولپور کا ہاکی اسٹیڈیم ہوگا، جہاں ملک بھر سے لاکھوں کی تعداد میں کارکن اور عوام جمع ہو کر عام انتخابات میں کیے گئے انتخابی فراڈ کی مذمت کرینگے اور نااہل حکومت کے خلاف اپنے تحفظات کا اظہار کرینگے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر حکومت نے ہماری راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر کے پرامن احتجاج کا رستہ روکنے کی کوشش کی تو نتائج کی ذمہ دار ہوگی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے بتایا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان 22جون کو بہاولپور میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔