اسلام آباد، سیکورٹی کو فول پروف بنانے کیلئے فوج تعینات کرنے کا فیصلہ، نیا سیکورٹی پلان تشکیل، دارالحکومت کے حساس ترین مقامات اور داخلی وخارجی راستوں پر وفاقی پولیس کے ساتھ ساتھ فوج کی نفری تعینات کی جائے گی، سبزی منڈی دھماکوں کے بعد اسلام آباد انتظامیہ نے وزارت داخلہ کو فوج تعینات کرنے کی تجویز پیش کی تھی

اتوار 15 جون 2014 08:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15جون۔2014ء)وفاقی دارالحکومت میں سیکورٹی انتظامات کو یقینی بنانے اور حساس مقامات کی سیکورٹی کو فول پروف بنانے کیلئے اسلام آباد انتظامیہ کی درخواست پر حکومت نے آج سے فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا،جس کیلئے نیا سیکورٹی پلان تشکیل دیا گیا ہے،اس پلان کے تحت دارالحکومت کے حساس ترین مقامات اور داخلی وخارجی راستوں پر وفاقی پولیس کے ساتھ ساتھ فوج کی نفری تعینات کی جائے ۔

باخبر ذرائع کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ نے وفاقی دارالحکومت کی سیکورٹی کے پیش نظر فوج تعینات کرنے کی تجویز دی تھی اور اس حوالے سے وزارت داخلہ کو تحریری طور پر آگاہ بھی کیا تھا۔ذرائع کے مطابق مذکورہ درخواست پر وزارت داخلہ نے وفاقی دارالحکومت کا پرانا سیکورٹی پلان تبدیل کرکے نیا سیکورٹی پلان ترتیب دیا ہے جس کے تحت دارالحکومت میں اڑھائی سو سے زائد فوجی جوانوں کی نفری تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق رینجرز و فوج کے جوانوں پر مشتمل یہ نفری آج سے سیکورٹی انتظامات سنبھالے گی اور اس کا زیادہ تر فوکس وفاقی دارالحکومت کے ریڈزون اور ریڈزون میں واقع حساس مقامات بشمول ڈپلومیٹک انکلیو اور فارن آفس ،پارلیمنٹ ہاؤس،سپریم کورٹ اور سیکرٹریٹ سمیت تمام اہم مقامات پر یہ جوان سیکورٹی فرائض سرانجام دیں گے۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد ڈسٹرکٹ کورٹ اور سبزی منڈی بم دھماکوں کے بعد وزارت داخلہ نے وفاقی پولیس پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا،جس کے بعد اسلام آباد انتظامیہ نے سیکورٹی انتظامات کو یقینی بنانے کیلئے اعلیٰ سطحی اجلاس میں وزارت داخلہ کو اسلام آباد میں فوج تعینات کرنے کی تجویز پیش کی تھی اور اس حوالے سے تحریری طور پر بھی وزارت داخلہ کو درخواست دی تھی۔