مرغی دھونے سے فوڈ پوائزننگ کا خطرہ ہوتا ہے ، رپورٹ، زیادہ تر لوگوں کو اس بات کا اندازہ نہیں ہے کہ تازہ مرغی کا گوشت دھونے سے صحت کو نقصان پہنچانے والے جرثومے یا زہریلے مادے پھیلتے ہیں، جن سے ’فوڈ پوائزننگ‘ ہو سکتی ہے،فوڈ اسٹینڈرڈ ایجنسی

پیر 23 جون 2014 05:26

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جون۔2014ء) برطانیہ میں خوراک کے معیار پرنظر رکھنے والی حکومتی تنظیم نے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ تازہ مرغی کے گوشت کو دھونا بند کر دیں، کیونکہ دھلی ہوئی مرغی سے فوڈپوائزننگ کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔فوڈ اسٹینڈرڈ ایجنسی نے لوگوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر لوگوں کو اس بات کا اندازہ نہیں ہے کہ کچی مرغی کا گوشت دھونے سے صحت کو نقصان پہنچانے والیجرثومے یا زہریلے مادے پھیلتے ہیں، جن سے فوڈ پوائزنگ ہوسکتی ہے۔

’گارڈین‘ میں شائع ہونے والی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں ہرسال 280,000 افراد فوڈ پوائزنگ کا شکار ہوتے ہیں اور ’رکیمپی لوبیکٹریا' سے پھیلنے والی فوڈ پوائزنگ برطانیہ بھر میں سب سے زیادہ عام ہے،جبکہ صرف ایک تہائی افراد اس بات سے آگاہ تھی کہ آلودہ پولٹری بیکٹریا کا ایک اہم ترین ذریعہ ہے۔

(جاری ہے)

تنظیم کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ کچی مرغی دھوتے ہوئے آلودہ پانی کی اڑنے والی چھینٹوں سے ہاتھ، کپڑے اور کھانا پکانے کے برتنوں سمیت کام کی جگہ پر'کیمپی لوبیکٹریا 'Campylobacter پھیل سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کے نزدیک مرغی دھونے کا سب سے اہم مقصد گندگی، دھول مٹی اورجراثیم سے پاک کرنا ہوتا ہے، یا پھر لوگ مرغی پکانے سے پہلیاس لییدھوتے ہیں کیونکہ انھوں نے لوگوں کو ایسا ہی کرتے دیکھا ہے۔ایف ایس اے سے وابستہ کیتھرین براوٴن نے کہا ہے کہ مرغی دھونا اس لحاظ سے بھی غیر ضروری ہے کیونکہ، جتنا زیادہ مرغی پکائی جائے گی، جراثیم خود بخود مرتے جائیں گے۔

ایف ایس اے کی آ ن لائن جائزہ رپورٹ میں حصہ لینے والے 7,000برطانوی شہریوں میں سے44 فیصد نے بتایا کہ وہ مرغی پکانے سیپہلے اسیاچھی طرح سیدھوتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق 90 فیصد افراد نے بتایا کہ وہ جانتے ہیں کہ جانوروں سے حاصل ہونے والی غذائیں فوڈ پوائزنگ کا سب سے بڑا خطرہ ہیں اور ان میں چھپے ہوئے جراثیم 'سالمونیا' اور 'ای کولائی' کے بارے میں انھوں نے پہلے سے سن رکھا ہیجن سے فوڈ پوائزنگ ہو سکتی ہے۔

لیکن، 'کیمپلوبیکٹر'بیکٹریا کے حوالے سے صرف 28فیصد لوگ ہی آگاہ تھے۔برطانیہ بھر میں زیادہ تر فوڈ پوائزنگ کیواقعات آلودہ پولٹری کی وجہ سے ہوتے ہیں جس کی علامات میں اسہال، پیٹ کا درد، بخار اور بیمار محسوس کرنا شامل ہے۔

اس بیماری میں عام طور پر لوگ چند دنوں میں ہی صحتیاب ہوجاتے ہیں۔ لیکن، بعض اوقات فوڈ پوائزننگ سنگین شکل اختیار کرسکتی ہے، جس سے طویل مدتی صحت کے مسائل، آنتوں کیمسائل اور اعصابی نظام شدید متاثر ہونے کا خطرہ ہوتا ہے،خاص طور پر پانچ برس سے کم عمر بچوں اور معمر افراد کے لییاس بیماری کی شدید نوعیت جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

ایف ایس اے کی چیف ایگزیکٹیو کیتھرین براوٴن نے کہا کہ اگرچہ لوگ کچی مرغی کے گوشت کو چھونے سے پہلے ہاتھ دھونا اور مرغی دیر تک پکانے کیحوالیسے ہدایات پر عمل کرتے ہیں، لیکن اس سروے میں ایک بات یہ بھی سامنے آئی ہے کہ مرغی پکانیسے قبل اسے اچھی طرح سے دھونا بھی لوگوں کیمعمول کا حصہ ہے۔انھوں نے کہا کہ تنظیم کی نئی ہدایات کا مقصد لوگوں میں'کیمپی لوبیکٹریا' سے بچاوٴ اور آلودگی کے نتیجے میں پیدا ہونے والیخطرات سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔ اسی لیے لوگوں کو مرغی دھونے سے منع کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :