طاہرالقادری کی آمد ،جڑواں شہروں میں سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات،تمام داخلی و خارجی راستے بند ، پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ ، دارالحکومت کی سیکیورٹی پر 3500پولیس اہلکاروں،رینجرز کی 20زیادہ ٹیمیں تعینات، دفعہ 144نافذ، جلسے جلوسوں ریلیوں اور سیاسی و مذہبی اجتماعات پر مکمل پابندی عائد، ایئرپورٹ کو جانے والے راستے سیل کر کے شٹل سروس شروع کر دی، کر یک ڈاؤن شروع ، عہدیداروں اور کاکنوں کی گر فتاری کیلئے چھاپے ، پو لیس کوخصو صی ٹا سک دے دیا گیا ، گرفتاریاں شروع

پیر 23 جون 2014 05:30

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جون۔2014ء) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی آمد کے موقع پر وفاقی دارالحکومت سمیت جڑواں شہروں میں سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات،شر اقتدار کو آنے والے تمام داخلی و خارجی راستے بند کر دیئے گئے، پولیس افسران و اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ ،دارالحکومت کی سیکیورٹی پر 3500پولیس اہلکاروں اور رینجرز کی 20زیادہ ٹیمیں تعینات رہیں گی جبکہ اضافی نفری بھی طلب کر لی گئی۔

راولپنڈی کے بعد اسلام آباد میں بھی دفعہ 144نافذ کر کے حکومت نے جلسے جلوسوں ریلیوں اور سیاسی و مذہبی اجتماعات پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے اور اسلام آباد ایئرپورٹ کو جانے والے راستے سیل کر کے شٹل سروس شروع کر دی ہے جو آج صبح پانچ بجے سے آپریشن شروع کرے گی۔

(جاری ہے)

آج اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل سروس بھی بند رہے گی۔

وفاقی دارالحکومت میں فیض آباد مری روڈ، آئی جے پرنسپل روڈ، ڈھوک کالا خان، کھنہ پل، سہالہ، نیلور ، راوت، بھارہ کہو،شاہراہ دستور، ریڈزون، کشمیر ہائی وے، گولڑہ موڑ و گولڑہ ٹول پلازہ،نائنتھ ایونیو،سیونتھ ایونیو، لہتراڑ روڈ،سبزی منڈی سمیت تمام داخلی و خارجی راستے کنٹینرز لگا کر مکمل سیل کر دیئے جہاں سے کسی بھی شخص اور گاڑی کے گزرنے کی گنجائش باقی نہیں رہی،آج اسلام آد اور راولپنڈی کی فضائی نگرانی جاری رہے گی اور مارگلہ کی پہاڑیوں پر گشت کے نظام کو بھی مزید موٴثر بنایا گیا ہے،دونوں شہروں کے ہسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

طاہرالقادری کو پہنچتے ہیں اسلام آباد سے لاہور راونہ کیا جائے، اسلام آباد ایئرپورٹ پر اے ایس ایف کے ساتھ اسلام آباد و پنجاب پولیس کے اہلکارو ں کی بڑی تعداد پہلے پہنچ گئی۔تفصیلات کے مطابق عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی آمد کے موقع پر حکومت نے امن و امان کے قیام کے لئے راولپنڈی اسلام آباد سمیت جڑواں شہروں کی سیکیورٹی پر کروڑوں روپے خرچ کیے ہیں۔

اس سلسلے میں اسلام آباد پولیس کے افسران و اہلکاروں اور اسلام آباد انتظامیہ کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں، تمام ایس پیز، اے ایس پیز، ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز سمیت تمام افسران اپنے اپنے علاقوں میں موجود رہیں گے۔صرف وفاقی دارالحکومت کی سیکیورٹی پر 3500پولیس اہلکاروں کی نفری تعینات کی گئی ہے جس کے ساتھ ساتھ رینجر کی بیس ٹیمیں اور دو کمپنیاں سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائیں گے ، اس کے علاوہ اسلام آباد پولیس کے سیکیورٹی ڈویژن سے اضافی نفری بھی طلب کی گئی ہے۔

وفاقی دارالحکومت کی حساس ترین بلڈنگوں اور اہم مقامات پارلیمنٹ ہاوٴس، سپریم کورٹ ، ڈپلومیٹک انکلیو، منسٹر انکلیو و دیگر اہم مقامات پر مشتمل ریڈ زون کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے جبکہ شہر کے داخلی و خارجی راستے جن میں بھارہ کہو، شاہراہ دستور، جناح ایونیو، کشمیر ہائی ،فیض آباد مری روڈ، آئی جے پرنسپل روڈ، ڈھوک کالا خان، کھنہ پل، سہالہ، نیلور ، راوت، بھارہ کہو،شاہراہ دستور، ریڈزون، کشمیر ہائی وے، گولڑہ موڑ و گولڑہ ٹول پلازہ،نائنتھ ایونیو،سیونتھ ایونیو، لہتراڑ روڈ،سبزی منڈی سمیت تمام داخلی و خارجی راستے کنٹینرز لگا کر مکمل سیل کر دیئے گئے اور مارگلہ کی پہاڑیوں پر گشت کے نظام کو مزید بڑھائے جانے کے ساتھ ساتھ شہر کی فضائی نگرانی بھی کی جائے گی۔

وزارت داخلہ کے مطابق دونوں شہروں میں آج موبائل سروس بھی بند رہے گی اور اس سلسلے میں پی ٹی اے کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔دوسری جانب راولپنڈی سے ملحقہ راستے بند کرنے کے بعد اسلام آباد ایئرپورٹ کو جانے والے تمام راستے بھی بند کر کے ایئرپورٹ کو مکمل سیل کر دیا گیا اور اس کے لئے شٹل سروس شرو ع کی گئی ہے جو ایئرپورٹ آنے جانے والے مسافروں کو ایمرجنسی سہولیات فراہم کرے گی۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد ایئرپورٹ پر طاہر القادری کو اسلام آباد پہنچتے ہی لاہور راونہ کرنے کے انتظامات بھی مکمل کر لئے گئے ہیں جہاں اس مقصد کے لئے بھی الگ سے خصوصی سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ اس ہنگامی صورتحال میں دہشتگرد فائدہ نہ اٹھا سکیں۔ذرائع کے مطابق طاہر القادری کے قافلہ کو بھرپور سیکیورٹی میں اسلام آباد سے لاہور راونہ کیا جائے گا تاہم طاہر القادری اور ان کے ساتھیوں کو کسی صورت اسلام آباد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ہنگامی صورتحال کے پیش نظر راولپنڈی اور اسلام آباد کے تمام سرکاری و پرائیویٹ ہسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کر دی گئی ہے اور سیکیورٹی صورتحال کو یقینی بنانے کے لئے دونوں شہروں میں سرچ آپریشن بھی شروع کر دیئے گئے ہیں، جس کے پیش نظر ٹرانسپورٹ اڈوں کو بھی آج بند رکھا جائے گا۔ راولپنڈی اسلام آباد کی تاجر تنظمیوں کے مطابق طاہر القادری کی آمد کے موقع پر ہنگامی صورتحال کے پیش نظر کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں گی جس سے تاجروں کو ایک روز میں کروڑں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔

ادھرضلعی حکو مت نے ڈا کٹر طا ہر القادری کی آ مد کے مو قع پر کسی بھی ممکنہ صو رتحال سے نمٹنے کے لئے دفعہ 144نا فذ کر دی ہے جو اتوار 12بجے سے سے نا فذ العمل ہو کر منگل کے روز 12بجے تک جا ری رہے گی ڈی سی او راولپنڈ ی ساجد ظفر ڈا ل کی جا نب سے جاری کئے گئے حکم نا مہ کے مطا بق ڈبل سواری پر پا بندی عائد کر دی گئی ہے دفعہ 144کے تحت کسی جگہ چار یا چا ر سے زائد افراد کے اجتما ع ،جلسے جلو س اور ریلی پر پا بندی ہو گی خلا ف ورزی کر نے والوں قا نو ن کے مطا بق کاروائی کی جا ئے گی اد ھر ائر پورٹ کو جا نے اور آ نے والے راستوں کو سیل کر نے کے لئے کنٹینر پہنچا دےئے گئے ہیں جنھیں رات گئے سڑ کوں پر لگا دیا جا ئے گاپشاور جی ٹی روڈ پیر ودھائی مو ڑ اور روات کے قر یب ٹی چوک پر بھی کنٹینر ں کی بڑ ی تعد اد پہنچا دی گئی ہے شیخ ر شید نے حکو مت کی جا نب سے اس کا روائی کو بو کھلا ہٹ قرار د یتے ہو ئے کہا ہے کہ حکو متی اقدامات سے ثا بت ہو گیا کہ لا ہور واقعہ میں حکو مت کا ہا تھ تھا حکو مت کی تما م کو ششو ں کے با وجو د ائر پورٹ پہنچیں گے ہمیں خو فزدہ کر نے کے لئے گر فتاریا ں کی جا رہی ہیں مگر ہم ڈ ر نے والے نہیں حکو مت خو د جمہو ر یت کو ڈی ریل کر نا چا ہتی ہے ہمارا اس میں کو ئی کردار نہیں ادھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آج رات بارہ بجے سے دفعہ 144نافذ کر دی جائے گی جس کے تحت شہر میں مذہبی و سیاسی اجتماعات، جلسے جلوسوں اور ریلیوں پر مکمل پابندی عائد ہو گی ۔

شمالی وزیرستان آپریشن کے پیش نظر حکومت شہر میں ڈبل سواری پر بھی کچھ روز کے لئے پابندی کرنے پر غور کر رہی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ شہر اقتدار میں آج رات بارہ بجے سے دفعہ 144نافذ کر د ی جائے گی جبکہ راولپنڈی میں پہلے ہی دفعہ 144نافذ کر دی جائے گی۔ اس حوالے سے ہفتہ کے روز وزارت داخلہ میں ہونے اہم اجلاس میں بھی چیف کمشنر اسلام آباد جواد پال نے تجویز پیش کی تھی کہ اسلام آباد انتظامیہ کو اجازت دی جائے کہ شہر میں سیاسی و مذہبی اجتماعات،جلسے جلوسوں اور ریلیوں پر پابندی عائد کی جائے اور اس کے لئے چند روز کے لئے شہر میں 144کی دفعہ نافذ کر دی جائے۔

انہوں نے اجلا سکو مزید بتایا تھا کہ دربار چن بادشاہ پر ہونے والے دھماکہ بھی مذہبی اجتماع کے باعث ہوا تھا اور شمالی وزیرستان آپریشن کے بعد دہشتگردی کے خطرات بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں جس پر وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے ان کی یہ درخواست منظور کرتے ہوئے اسلام آباد انتظامیہ کو اختیارات دیدیئے تھے کہ ہنگامی صورتحال سے بچنے کے لئے ایسے اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں تاہم تاہم طاہر القادری کی آمد کے پیش نظر انہوں نے شہر کی سکیورٹی کو بھی ڈبل کرنے کی بھی ہدایات جاری کی تھیں۔

واضح رہے شمالی وزیرستان آپریشن کے بعد اب تک وفاقی دارالحکومت سے 4افغان مشتبہ افراد ،دو دہشت گردوں سمیت ایک درجن سے زائد مشتبہ افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں جبکہ تھانہ ترنول پولیس کے علاقہ سے میران شاہ سے آنے والے اہم دہشت گرد کو پولیس نے اسی رات گرفتار کیا تھا جس رات تھانہ شہزاد ٹاوٴن پولیس کے علاقہ میں بم دھماکہ ہوا تھا۔قانون نافذ کرنے والے ادارو ں کی رپورٹس کے مطابق شمالی وزیرستان آپریشن کے بعد دارالحکومت سمیت تمام بڑے شہروں میں دہشتگردی کے خطرات موجود ہیں اور دہشتگردسیاسی و مذہبی اجتماعات سے فائدہ اٹھا کسی بھی وقت حملے کر سکتے ہیں۔

راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے جورات12 بجے سے منگل کی رات 12 بجے تک نافذ رہے گی جبکہ اسلام آباد ائیر پورٹ پر فوجی دستے تعینات کر دیئے گئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی آمد سے قبل راولپنڈی انتظامیہ متحرک ہوگئی اور ڈی سی او راولپنڈی ساجد ظفر نے راولپنڈی میں دفعہ 144 اتوار کی رات 12 بجے سے لیکر منگل کی رات12 بجے تک نافذ کر دی اور کہا کہ شہر میں جلسے ،جلوسوں پر پابندی ہوگی اور کسی بھی جگہ پانچ لوگوں کے اکٹھے ہونے پر اور لوڈسپیکر پر اعلانات پر بھی پابندی ہوگی جبکہ بڑی تعداد میں کنٹینرز بھی راولپنڈی کی اہم شاہراہوں پر پہنچا دیئے گئے ہیں تا کہ عوامی تحریک کے کارکنوں کو اسلام آباد ائیر پورٹ پر جانے سے روکا جا سکے ۔

دوسری جانب اسلام آباد ائیر پورٹ پر بھی پاک فوج کے دستوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور ائیرپو رٹ کی جانب سے جانے والی پبلک ٹرانسپورٹ کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی ہے تا کہ ائیر پورٹ پر قومی تنصیبات کو کوئی بھی حادثہ رونما نہ ہوا ۔ادھر عوامی تحریک کے ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ پنجاب میں تحصیل اور ضلعی سطح پر عوامی تحریک کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلا ف کا انتظامیہ نے کریک ڈاؤ ن شروع کر دیا ہے اور ہفتہ کو رات انتظامیہ نے پنجاب کے نائب امیر اور10 مرکزی رہنما سمیت عوامی تحریک کے500 کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے لیکن پھر بھی عوامی تحریک کے رہنماؤں اور کارکنوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ طاہر القادری کا بھر پور استقبال کے لئے تمام رکاوٹوں کو توڑ کر اسلام آباد ائیر پورٹ پہنچیں گے جبکہ سرکاری ذرائع نے بھی عوامی تحریک کے کارکنوں اور رہنماؤں کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عوایم تحریک کے کارکنوں اور رہنماؤں کو16 ایم پی او کے تحت حراست میں لیا گیاہے۔

متعلقہ عنوان :