با غیو ں کے حملو ں کے با وجو د یکطرفہ جنگ بندی کے فیصلے پر کار بند رہیں گے،یوکرائن، یکطرفہ جنگ بندی میں توسیع کا فیصلہ صرف ملکی صدر ہی کر سکتے ہیں، یوکرائنی وزیر خارجہ

جمعہ 27 جون 2014 07:31

برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27جون۔2014ء)یوکرائن کے وزیر خارجہ پاوٴلو کَلِمکِن نے کہا ہے کہ یوکرائن کا ایک ہیلی کاپٹر مار گرائے جانے کے باوجود کیف حکومت یکطرفہ جنگ بندی کے اپنے فیصلے پر کار بند رہے گی۔مغربی دفاعی اتحاد میں شامل ممالک کے وزرائے خارجہ کے برسلز میں ہونے والے اجلاس کے موقع پر یوکرائنی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت ڈونیٹسک اور لوگانسک میں موجود نازک صورتحال کے خاتمے کے لیے اپنی ہر ممکن کوشش کرنے کے فیصلے پر برقرار ہے۔

یوکرائن حکومت کی طرف سے ایک ہفتے کے لیے یکطرفہ سیزفائر کا اعلان کیاگیا تھا جس کا آغاز ہفتہ 21 جون سے ہوا۔ برسلز میں نیٹو وزرائے خارجہ سے ملاقاتوں کے بعد یوکرائنی وزیر خارجہ پاوٴلو کلمکن کا کہنا تھا کہ یکطرفہ جنگ بندی میں توسیع کا فیصلہ صرف ملکی صدر ہی کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ہونے والے نیٹو وزرائے خارجہ کے اجلاس میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری بھی شریک ہیں۔

برسلز پہنچنے پر انہوں نے یورپی یونین میں خارجہ امور کی نگران کیتھرین ایشٹن کے علاوہ دیگر یورپی ساتھیوں سے ملاقات کی۔ اس دوران یوکرائن کے بحران، لیبیا اور عراق کے موضوع پر گفتگو ہوئی۔برسلز میں ہونے والے اجلاس سے قبل نیٹو کے سربراہ آندرس فوگ راسموسن کا کہنا تھا کہ یوکرائن کے معاملے پر روس کے رویے میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔ انہوں نے ماسکو حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا کہ وہ قوانین کی خلاف ورزی اور عالمی برادری کے بھروسے کو توڑ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماسکو حکومت کے یوکرائن میں غیر قانونی اقدامات عالمی امن کے لیے ایک خطرہ ہیں۔